کراچی میں شہریوں کو فون کالز پر جھانسہ دے کر رقم بٹورنے کے واقعات میں تیزی آئی،، تو ادارے بھی متحرک ہوگئے۔
سی آئی اے پولیس اور سی پی ایل سی نے جعلسازوں کے خلاف مشترکہ کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا۔جعلساز کس طرح سے شہریوں کو ٹھگ ر ہے ہیں،، بتارہے ہیں مونس سراج ۔
دور جدید میں جرائم پیشہ افراد بھی ہائی ٹیک ہوگئے۔جعلسازوں اور اغواء کاروں نے بھی شکار کی تلاش میں ٹیکنا لوجی کا استعمال شروع کردیا ۔
فیک رینسم کالز کا یہ گورکھ دھندا کیا ہے ،، اور کس طرح آپ اس شکنجے میں آنے سے بچ سکتے ہیں۔آئیے آپ کو بتاتے ہیں۔
آپ کا فلاں قریبی رشتے دار ہماری حراست میں ہے، قانونی چارہ جوئی اور پریشانی سے بچنا چاہتے ہیں تو مطلوبہ رقم آن لائن بھجوادو۔
یہ وہ جال ہے جس میں سادہ لوح افراد کو پھا نس کر فراڈیے ان دنوں تیزی سے رقم بٹورنے میں لگے ہیں۔
پرویز خان بھی ان بد قسمت افراد کی فہرست میں شامل ہیں جو فیک رینسم کال کا شکار ہوکر اپنی جمع پونجی سے محروم ہوچکے ہیں۔۔۔
محمد پرویز خان، متاثرہ شہری۔۔۔اچانک ایک روز مجھے نامعلوم نمبر سے کال آئی اور مجھ سے کہا گیا کہ صدر تھانے سے سب انسپکٹر بات کر رہا ہوں
اور آپ کے بھانجے کو میں نے گرفتار کیا ہوا ہے ۔۔۔ انہوں نے مجھ سےپچاس ہزار روپے کی ڈیمانڈ کری کہ جیز کیش یا ایزی پیسہ کے ذریعے بھجوادیں
،انہوں نے جب اور ڈیمانڈ شروع کی تو میں بیزار ہوگیا،میں ڈائرکٹ صدر تھانے پہنچ گیا جہاں ڈیوٹی افسر نے بتایا کہ اس نام کا کوئی سب انسپکٹر ہے ہی نہیں۔۔۔مجھ سے اڑتالیس ہزار کافراڈہواہے۔۔۔
سی پی ایل سی حکام کا دعویٰ ہے کہ جعلسازی میں ملوث یہ گروہ جدید ٹیکنالوجی کا حامل نہیں بلکہ شاطرانہ انداز میں شہری کی نفسیات سے کھیل کر صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہیں ۔
شبر ملک ، ڈپٹی چیف سی پی ایل سی سندھ۔۔۔یہ رینڈم کالز ہوتی ہیں،کبھی نہ سمجھیں کہ ان کے پاس آپ کی بہت سی معلومات ہوتی ہیں
اصل میں ہوتا یہ کہ گفتگو کے دوران ہم اپنی معلومات انہیں دینا شروع ہوجاتے ہیں جس کا پریشانی کے عالم میں ہمیں احساس نہیں ہوتا،
یہ بہت زیادہ ڈیجیٹل یا پری انفارمیشن کے حامل نہیں ہوتے جسے وہ مینیج کر رہے ہوں ،وہ سچویشن کو مینیج کر رہے ہوتے ہیں ،نفسیات سے کھیل رہے ہوتے ہیں
پولیس حکام کہتے ہیں کہ فیک رینسم کالز کے ذریعےشہریوں کو لوٹنے والوں کے تانے بانے صوبہ پنجاب کے دور افتادہ علاقوں سے ملے ہیں،
ملزموں نے کراچی میں ایک ڈاکٹر سے10لاکھ روپے سے زائد رقم لوٹناچاہی تو گروہ بے نقاب ہوگیا
امجد حیات ،ایس ایس پی اے وی سی سی۔۔۔یہ گروپ ایک ہی ہےلیکن ہے یہ بین الصوبائی گروپ ہے۔۔۔
ایک ڈاکٹر صاحب تھے،دس لاکھ وہ بھجواچکے تھے جب انہوں نے اور پیسے ڈاکٹر ساحب سے ڈیمانڈ کئے تو انہوں نے کہا کہ ہماری آن لائن کیش بھیجنے کی لمٹ پوری ہوچکی ہے اب کیسے دیں۔۔۔؟
انہوں نے لالچ میں آکر کراچی میں ان کا ہینڈلر تھا کہ اس سے رابطہ کرلیں اور بائے ہینڈ اسے رقم دے دیں اس سے ہمیں ایک لیڈ مل گئی یہاں سے۔۔۔
خود کو پولیس افسر ظاہر کرکے قریبی رشتے دار کو حراست میں رکھنے کی جھوٹی کہانی سنانے والے جعلساز،شہریوں سے موبائل بینکنگ کے ذریعے رقم کی منتقلی کراتے ہیں،
حکام کاکہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں فیک رینسم کال فراڈ کی بیس سے زائد شکایات سامنے آچکی ہیں جبکہ
تین مقدمات بھی کراچی میں بھتہ خوری کی دفعات کے تحت درج کئے جا چکے ہیں
کسی بھی نامعلوم نمبر سے موصول ہونے والی کال اور اس پر سنائی جانے والی کہانی پر بجائے پریشان ہونے کے اگر
اس کی اطلاع فوری طورپر پولیس یا سی پی ایل سی ہیلپ لائن پر دے کر تصدیق کرلی جائے تو نقصان سے بچا جا سکتا ہے۔۔۔
اے وی پڑھو
کراچی میں مرغی کا گوشت گائے کے گوشت سے مہنگا ہو گیا
سندھ : بیوی کو فروخت کرنے والا شوہر ساتھی سمیت گرفتار
سمندری طوفان نے بھارت میں تباہی مچا دی، پاکستان میں شدت میں کمی