دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی ورلڈ پیشنٹ سیفٹی ڈے منایا جا رہا ہے، آج کا دن منانے کا بنیادی مقصد ہسپتالوں میں مریضوں کے محفوظ اور بہتر علاج کو ہرصورت یقینی بنانا ہے
سترہ ستمبر، دنیا بھر میں علاج کے دوران مریض کی حفاظت، دیکھ بھال اور اسے کسی میڈیسن کے ری ایکشن سے بچانے بارے آگہی کیلئے منایا جاتا ہے
وزیر صحت پنجاب کے مطابق علاج کے دوران چھوٹی سی کوتاہی بھی مریض کیلئے جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے، یہ دن منانے کا مقصد اس عزم کا اعادہ کرنا ہے کہ مریضوں کو ہر ممکن بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں گی
ڈاکٹر یاسمین راشد، وزیر صحت پنجاب، بہت سی ایسی مثالیں آج بھی دیکھنے کو ملتی ہیں کہ جی غلط ٹیکہ لگانے سے مریض فوت ہو گیا، ہمیں اس مقصد کے لیئے تمام سٹینڈرڈز کو انشور کرنا ہو گا
طبی ماہرین کہتے ہیں کسی بھی شخص سے اس کے مرض کے بارے کھل کر بات کرنا، ادویات کے سائیڈ افیکٹس بتانا، اور بیماری سے بچاو بارے آگہی دینا
ڈاکٹرز کے پیشہ وارانہ فرائض کا حصہ ہے
ڈاکٹر خالد مسعود گوندل، فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی، اگر آپ مریض سے پیار سے بات کریں
تو اس کی آدھی بیماری تو وہیں ختم ہو جاتی ہے، ہم طبی ماہرین کو مریضوں سے کمیونیکیٹ کرنا آںا چاہیئے
رواں برس عالمی پپیشنٹ سیفٹی ڈے کا عنوان “نقصانات سے پاک ادویات دینا” چنا گیا ہے، تاکہ ادویات کے سائیڈ افیکٹس پر بات کی جا سکے۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس
حکایت: رِگ ویدوں باہر۔۔۔||رفعت عباس