نومبر 8, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

تہذیب سے تمدن تک کا سفر (1) ۔۔۔||گلزار احمد

گلزار احمد سرائیکی وسیب کے تاریخی شہر ڈیرہ اسماعیل خان سے تعلق رکھنے والے ریٹائرڈ براڈ کاسٹر ہیں، وہ ایک عرصے سے مقامی اخبارات اور سوشل میڈیا پر تاریخ ، تہذیب و تمدن اور طرز معاشرت پر لکھتے چلے آرہے ہیں ، انکی تحریریں ڈیلی سویل کے قارئین کی نذر

گلزاراحمد

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

میں ڈیرہ اسماعیل خان کے گاوں میں پیدا ہوا جہاں سب لوگوں کا سٹیٹس برابر تھا ۔ہمارے ہاں کوئ جاگیردار وڈیرہ نہیں تھا جس کی وجہ سے ہماری حریت نظری زیادہ متاثر نہیں ہوئ۔ دیہی ماحول میں جفاکشی اور دریا کی قربت کی وجہ سے پیراکی نے میری جسمانی فٹنس پر مثبت اثرات ڈالے جس کی وجہ سے چھریرا جسم اور اچھا دماغ اللہ کا تحفہ تھا۔ہم نے ہر ٹف کھیل کھیلا اور قوت برداشت خود بخود پیدا ہو گئ۔ ۔ہمارے پاس کھونے کے لیے کچھ نہیں تھا اس لیے خوف نے ہم سے دور ڈیرے ڈالے ۔ ۔
ہماری سرسبز و شاداب زمینیں فصلوں اور درختوں کو جھولا جھلاتیں۔ سونا اگلتیں۔چرواہوں کی بانسری اور پرندوں کے نغموں سے شادکام اور مسرور ہوتیں اور خوشبو سے لدی نسیم صبا ہماری روح کو معطر رکھتی۔ ہمارے اندر رومانس کے دریا بہنے لگے مگر ان کی مدوجذر تمدن اور اظہار کی محتاج تھی جس کے لیے ہجرت اور مسافری ضروری تھی۔
مشکل یہ تھی دیہی زندگی ہو یا صحرائ اس میں تہذیب تو پنپتی رہتی ہے کیونکہ یہ اجتماعی تخلیقات کی نقیب ہوتی ہے لیکن تمدن کی بنیادی شرط شھری ذندگی ہے۔تمدن اس وقت وجود میں آتا ہے جب شھر آباد ہوتے ہیں۔تمدن دراصل ان باہمی رشتوں سے جنم لیتی ہے جو شھری زندگی سے تنظیم میں آتے ہیں۔یہی تنظیم آگے چل کر ریاستی نظام کی بنیاد بنتی ہے۔ بدقسمتی سے شھر زراعت کا دشمن ہوتا ہے وہ زمین کے سینے پر پتھروں اور اینٹوں کا انبار رکھ دیتا ہے اور سڑکیں اس کے سینے میں لوہے کی سلاخیں بن کر پیوست ہو جاتی ہیں۔زراعت زمین کو پھلوں پھولوں اور رنگ برنگی پتیوں کے زیورات سے سجاتی سنوارتی ہے شھر زمین کا زیور اتار لیتا ہے اس کا سہاگ لوٹ لیتا ہے۔ اس کے باوجود شھر ہنر مندی کا شاہکار ہوتا ہے۔شھر میں انسان کی روح تخلیق کی رنگینیاں دیکھ کر اپنے اندر جلوے پیدا کرنے کی امنگ اور رنگ ڈھنگ پیدا کر لیتی ہے۔شھر علم و حکمت ۔تعلیم ۔تجارت اور سیاست کا مرکز ہوتا ہے۔شھر انسان کے شعور کے افق کو وسیع کرتا ہے۔اسے زندگی کے قرینے اور لطف اندوز ہونے کے سلیقے سکھاتا ہے ۔
جاری ہے

About The Author