شوگر، اور امراض قلب کے مریضوں کے لیئے نئی مشکل، متعدد ادویات کے نرخ بڑھ گئے۔
شوگر کے مریضوں کے لئے استعمال ہونے والی انسولین ہو یا دل کے مریضوں کے لیے خون پتلا کرنے کی دوا
ڈالر کی اونچی اڑان نے سب کے دام بڑھا دئیے
(کیا کریں دوائی تو کھانی ہے مہنگی ہو یا سستی)
شوگر ہو یا دل کے امراض، گردوں کا مسئلہ ہو یا جوڑوں کا، تمام امراض کی متعدد ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا
دو ماہ کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ اور ڈالر کی اونچی اڑان سب ادویات کی قیمتوں پر اثر اندا ہوئی
شوگر کے مریضوں کی انسولین ایکُ ہزار چالیس سے بڑھ کر گیارہ سو چالیس روپے، دل کے امراض کے لیئے استعمال ہونے والی خون پتلا کرنے والی دوا لپی گیٹ کی ڈبی کی
قیمت ایک سو پینسٹھ سے بڑھ کر دو سو پچیس ، کولیسٹرول کی دوا روویسٹا دو سو اسی سے بٖڑھ کر تین سو آٹھ، دل کے مریضوں کی دوا کارویڈا ایک سو پچانوےسے بڑھ کر
دو سو پچاس روپے ہو گئی
صدام، بشر: حکومت کو سوچنا چاہیئے کہ ادویات تو مفت ہونی چاہیئں، اگر مفت نہیں تو اتنے ریٹ تو نہ بڑھائیں
گردوں کے مریضوں کے لئے استعمال ہونے والی میکسفلو ڈی کی قیمت آٹھ سو چالیس سے بڑھ کر نو سو روپے تک جا پہنچی
دوکاندار ادویات مہنگی ہونے کا سبب ڈالر اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی اونچی اڑان کو گردانتے ہیں
اکرم، رضوان:( ڈالر کی قیمت جتنی اوپر جا رہی ہے ریٹ تو بڑھنے ہیں، ایک کسٹمر ہمارے پاس آتا ہے
مہینہ کی دوائی دو ہزار کی لے جاتا ہے اگلے مہینہ آتا ہے تو اسکی قیمت پینتیس سو ہوئی ہوتی ہے تو اس نے تو ہم سے ہی لڑنا ہے)
شہری کہتے ہیں کہ حکومت شعبہ طب اور اس سے جڑے تمام شعبوں کو خاص سبسڈی دے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ