نومبر 24, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

راجن پور کی خبریں

راجن پور سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما این اے 187سردار عمار اویس خان لغاری سے

شمشیر حیدر خان ڈویثرنل کوآرڈینیٹر یوتھ میڈیا ٹیم مسلم لیگ ن

شہباز نیاز گشکوری محمد حسین شہباز گشکوری ملاقات میں

علاقائی مسائل مسلم لیگ یوتھ میڈیا ٹیم کی تنظیم سازی پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے


ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

: جام پور

( وقائع نگار )

وفاقی وپنجاب کابجٹ عوامی امنگوں کے ترجمان ہیں سرائیکی وسیب کیلئے 400ارب روپے رکھے گئے صحت کیلئے 270ارب روپے غریبوں نادار مریضوں کیلئے مفت ادویات کی فراہمی اضلاع ڈی جی خان راجن پور کو ترقی یافتہ اپر پنجاب کے برابر لائیں گے

قوم نے عمران نیازی کی انتشار وفساد کی سیاست کو مسترد کر دیا ہے بلدیاتی وعام انتخابات وحالیہ ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ ن تاریخ ساز فتح حاصل کرینگی سردار اویس احمد خان لغاری کی مدبرانہ ولولہ انگیز قیادت میں سیاست کو عبادت سمجھ کر

مقدس فریضہ سر انجام دے رہے ہیں ہمارے دروازے ضلع کی عوام کیلئے کھلے ہیں یہی وجہ ہے کہ

سابق صدر مملکت سردار فاروق احمد خان لغاری چیف لغاری قبیلہ سردار محمد جمال خان لغاری سردار اویس احمد خان لغاری سے 3نسلوں سے عوام والہانہ عقیدت و لگاؤ رکھتے ہیں

ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما امیدوار این اے 187سردار عمار اویس خان لغاری نے سٹی کونسلر سیاسی سماجی شخصیت شمشیر حیدر خان ڈویثرنل کوآرڈینیٹر یوتھ میڈیا ٹیم مسلم لیگ ن ڈی جی خان ڈویژن شہباز نیاز گشکوری محمد حسین شہباز گشکوری سینئیر نائب صدر محمد عارف بلوچ گشکوری

میاں عرفان بودلہ سے ملاقات میں دفتر مسلم لیگ ن میں ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کی مدبرانہ قیادت میں ملک خوشحالی تعمیرِ وترقی کی شاہراہ پر گامزن ہو گا معیشت مستحکم ہوگی بےروزگاری کے خاتمے کیلئے موئثر انقلابی اقدامات متعارف کرا رہے ہیں

ڈالر کی اڑان نیچے آرہی ہے روپیہ کی قدر میں اضافہ ہو رہا ہے عمران نیازی نے آئ ایم ایف سے معاہدہ پاکستان کے خلاف کیا جس کے نتائج آج مسلم لیگ کی حکومت بھگت رہی ہے وفاقی وصوبائی بجٹ عوام کے امنگوں کے ترجمان ہیں نازش بلوچاں شان تمن لغاری سردار اویس احمد خان لغاری نے عوام دوست بجٹ پیش کرکے

عوام کے دل جیت لیے ہیں ہم سیاست کو عبادت سمجھ کر مقدس فریضہ سر انجام دے رہے ہیں تھانہ کلچر انتقامی سیاست کے سخت خلاف ہیں اجتماعی ترقیاتی منصوبہ جات بلاتفریق دہلیز پر باہم پہنچا رہے ہیں

عوام کا معیار زندگی بلند کرنا مشن وایجنڈہ ہے انہوں نے کہا بلدیاتی حالیہ ضمنی انتخاب عوام الیکشن میں مسلم لیگ ن کو ہی تاریخی فتح دلائیں گے

اس موقع پر پروفیسر رفیق حسین حیدری عبدالغفار لغاری ارشادلغاری ارسلان حفیظ عبدالکریم داجلی بھی موجود تھے

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

جام پور

(آفتاب نواز مستوئی سے )

آلٹرنیٹیو ریسرچ انیشیٹیو (اے آر آئی) اور سرائیکی وسیب کی نمائندہ سماجی تنظیموں کا ایک مشترکہ اجلاس منعقد ہوا جس میں پاکستان میں تمباکونوشی کے مسئلے پر قابو پانے میں کم نقصان دہ تمباکونوشی کے تصور کے کردار کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں سرائیکی وسیب سے تعلق رکھنے والی 35 ممبر تنظیموں نے شرکت کی۔شرکاء کو بتایا گیا کہ

پاکستان میں تمباکونوشوں کی تعداد تقریباً دو کروڑ نوے لاکھ ہے۔ تمباکونوشوں کی اس کثیر تعداد کے ساتھ پاکستان کو جلنے والی سگریٹ نوشی کی وجہ سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے نتیجے میں بھاری جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔

پاکستان میں تمباکونوشی کی وجہ سے پیدا ہونے والی بیماریوں اور اموات پر سال 2019 میں 3.85 ارب ڈالر خرچ ہوئے۔کم نقصان دہ تمباکونوشی کا تصور (ٹوبیکو ہارم ریڈکشن) کارآمد ہے کیوں کہ

اس تصور کے تحت استعمال ہونے والی مصنوعات میں زہریلے مادے نہیں ہوتے جبکہ تمباکونوشی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے خطرے کا تمام تر تعلق سگریٹ کے دھوئیں میں شامل ٹار سمیت دیگر کیمیائی مادوں سے ہوتا ہے۔

اگر تمباکونوش سگریٹ کے ایسے متبادل استعمال کریں جس میں سگریٹ کا جلنا شامل نہ ہو اور صرف نکوٹین فراہم کرتے ہوں تو وہ تمباکونوشی سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچ سکتے ہیں۔

شرکاء کی جانب سے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ پاکستان میں تمباکونوشی کے خاتمے کی کوششوں میں سگریٹ نوشوں کی آراء کو نظر انداز رکھا گیا ہے۔ پاکستان میں تمباکونوشی ترک کرنا سگریٹ نوشوں کے ہی سر ہے۔

اگر وہ تمباکونوشی ترک کرنا چاہیں تو وہ یہ نہیں جانتے کہ انہیں اس کےلیے مدد کہاں سے ملے گی یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں ایک سال میں تین فی صد سے بھی کم سگریٹ نوش تمباکونوشی ترک کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔

مقررین جعفر مہدی ‘ قمر اقبال ‘ جنید خان اور دیگر نے کہا کہ اگر حکومت تمباکونوشی سے بچاؤ کی مؤثر سہولیات کی آسان اور سستے داموں فراہمی کے ساتھ ساتھ کم نقصان دہ کو تمباکونوشی کے خاتمے کی قومی پالیسی کا حصہ بنائے

تو پاکستان کو 2030 سے بھی پہلے تمباکو سے پاک بنانا ممکن ہے۔ انہوں نے تمباکونوشی سے بچاؤ میں سگریٹ نوشوں کی مدد اور اس سلسلے میں طبی امداد کے بہتر استعمال کےلئے طبی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے اور کم نقصان دہ مصنوعات کےلیے قانون سازی کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ تمباکو سے پاک پاکستان بنانے کےلیے ضروری ہے کہ سگریٹ نوشوں کو بھی تمباکونوشی کے خاتمے کی کوششوں کا حصہ بنایا جائے۔

تمباکونوشی کے خاتمےکی کوششوں میں ان کی شمولیت سے پالیسی سطح پر یہ جاننے میں مدد ملے گی کہ انہیں سگریٹ نوشی ترک کرنے یا متبادل مصنوعات پر جانے کےلیے کس قسم کی مدد درکار ہے۔

تمباکونوشی سے بچاؤ کےلئے سگریٹ نوشوں کی ضروریات اور اس سلسلے میں ان کی آراء کو ایف سی ٹی سی کے آرٹیکل 14 کے تحت بہت اہمیت حاصل ہے

لہذا حکومتوں کو تمباکونوشی کے خاتمے کی کوششوں میں سگریٹ نوشوں کی ضروریات اور ان کی آراء کو ضرور شامل کرنا چاہیے۔اے آر آئی تمباکونوشی کا فوری خاتمہ چاہتی ہے

اور اس کےلیے اس نے پاکستان الائنس فار نکوٹین اینڈ ٹوبیکو ہارم ریڈکشن (پینتھر) کا قیام عمل میں لایا ہے۔ یہ الائنس پاکستان میں تمباکونوشی کے خاتمے کی کوششوں اور

اس سلسلے میں ایف سی ٹی سی کے آرٹیکل 14 کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ یہ تمباکونوشی کے خاتمے کےلیے نئی اور جدید تحقیق کے حق میں آواز بلند کرنے کا ایک ذریعہ ہے۔

خواہ وہ نکوٹین ریپلیسمنٹ تھراپی (این آر ٹی) یا کم نقصان دہ تمباکونوشی کی صورت میں ہوں۔

About The Author