نومبر 2, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

تخت سلیمان ۔۔ ہدہد اور سونے کا تاج ۔۔||گلزار احمد

جب شکاریوں کو پتہ چلا وہ ان کو بے تحاشہ مارتے اور سونا حاصل کرتے۔ زندہ بچ جانے والوں نے دوبارہ حضرت سلیمانؑ سے درخواست کی کہ انہیں اس تاج سے نجات دلوائیں جو ان کے لیے مصائب اور موت کا سبب بن گیا ۔

گلزاراحمد

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تخت سلیمان ۔۔ ہدہد اور سونے کا تاج ۔۔
تخت سلیمان ڈیرہ اسماعیل شھر کے مغرب میں 120 کلومیٹر دور درازندہ کے مقام پر ایک پہاڑ پر واقع ہے جس کی بلندی 11440 فٹ ہے۔ابن بطوطہ نے بھی اپنے سفرنامے میں اس کا ذکر کیا ہے۔ کہا جاتا ہے حضرت سلیمان علیہ السلام کا اڑتا تخت یہاں اترا تھا اس لیے اس پہاڑ کا نام بھی ان سے منسوب ہوا۔۔ مسلمان اس تخت کی جگہ چڑھ کر نفل بھی ادا کرتے ہیں۔ خیر مجھے آج آپ کو ہد ہد کی کہانی سنانا ہے ۔کہا جاتا کہ ایک دن حضرت سلیمان علیہ السلام دھوپ میں سفر کر رہے تھے اور پسینے سے شرابور تھے تو ہد ہد پرندوں کی ایک ڈار آپ کو سایہ مہیا کرنے کے لیے بادل کی طرح آپ کے اوپر اڑنے لگی۔سلیمانؑ نے ان سے پوچھا کہ اس خدمت کے عوض آپ کو کیا دوں ۔ہد ہدوں نے کہا کہ آپ جیسا سونے کا تاج پہنتے ہیں ہمیں عطا کر دیں۔چنانچہ تاج عطا کر دیا گیا اور یہ بن سنور ک اکڑ اکڑ کر چلنے لگے۔جب شکاریوں کو پتہ چلا وہ ان کو بے تحاشہ مارتے اور سونا حاصل کرتے۔ زندہ بچ جانے والوں نے دوبارہ حضرت سلیمانؑ سے درخواست کی کہ انہیں اس تاج سے نجات دلوائیں جو ان کے لیے مصائب اور موت کا سبب بن گیا ۔چنانچہ سونے کا تاج واپس لے کر پروں کی کلغی دے دی گئ جب اب ان ک سر پر ہوتی ہے۔

About The Author