گلزاراحمد
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جس دیس میں سندھو بہتا ہے ۔۔۔
سندھ کی تہزیب Indus civilization کی عجیب داستانیں ۔۔
دریاۓ سندھ کے کنارے رہنے والے لوگ چونکہ امیر خوشحال مہزب اور خوبصورت تھے اس لیے دنیا کے ہر ملک کے حکمران یہاں حملے کرتے اور یہاں کی دولت کو لوٹتے رہے ۔ یونان ۔یورپ۔ ۔ایران ۔افغانستان۔ سنٹرل ایشیا ۔مشرق وسطی ۔مشرقی ہندوستان سب طاقتور حکمران یہاں کا رخ کرتے اور اپنے من کی مراد لوٹ کا مال حاصل کرتے۔ اور تو اور نو سو سال قبل مسیح یعنی 2900 سال پہلے شام کی ایک ملکہ سمیرامس نے بھی لوٹ مار کی غرض سے اس وقت کے ہندوستان پر حملہ کر دیا۔ ان حملہ آوروں کو دریاۓ سندھ روکتا تھا کیونکہ شیر دریا عبور کرنا بہت مشکل تھا مگر ان کے حملے کے پہلے ٹارگٹ دریاۓ سندھ کے مغربی کنارے والے لوگ بنتے۔ شام کی ملکہ نے یہاں کے لوگوں کو ڈرانے کے لئے ڈمی ہاتھی استعمال کئے جو ہاتھی کی کھال میں بھوسہ بھر کر اونٹوں پر چڑھاۓ گئے تھے ۔ مگر اس کی یہ چال جلد بے نقاب ہو گئ اور دریائے سندھ کے کنارے آباد لوگوں نے اس کوعبرتناک شکست دی اور وہ بمع اپنی فوج کے تباہ و برباد ہو گئی۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
سرائیکی وسیب کے شہر لیہ میں نایاب آوازوں کا ذخیرہ