دسمبر 23, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

کچھ شاہکار فلموں، ہدایت کاروں پر||محمد عامر خاکوانی

فارن لینگویج فلم سے مراد وہ فلم ہے جو انگریزی زبان میں نہ بنائی گئی ہواور اسے سب ٹائٹلز کے ساتھ دیکھا جائے، آسکر ایوارڈ ز فہرست میں فارن لینگوئج کی ایک الگ کیٹیگری ہے۔

محمد عامر خاکوانی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

امید تو یہی ہے کہ فلم کی اس سیریز کا یہ آخری کالم ہوگا۔ بہت سے لوگوں نے بھارتی فلموںکے حوالے سے بھی ایسی تحریر لکھنے کا درخواست کی ہے، مگر سردست یہ ممکن نہیں ۔ ہم میں سے بیشتر لوگ انڈین سینما کو بالی وڈ کے طور پر جانتے ہیں، وہاں پر مگر بہت مضبوط علاقائی سینما موجود ہے، خاص کر سائوتھ انڈیا میں ملیالم، تامل، کناڈااور تیلگو فلمیں بہت بزنس کرتی ہیں اورخاصا عمدہ کام ہوا ہے، پیرالل سینما یا آرٹ فلموں کے حوالے سے بھی وہاں پر کام ہواہے۔ تھوڑی سرچ کی جائے تو سب ٹائٹل کے ساتھ سائوتھ کی اچھی فلمیں دیکھنے کو مل جاتی ہیں۔ گزشتہ روز والی نشست میں کئی نامور اداکاروں کا ذکر کیا۔ کالم کی گنجائش کم ہونے کی وجہ سے بہت سے نام رہ گئے ، دو تین ایسے جن کا تذکرہ کرنا ضروری سمجھتا ہوں۔ ویسٹرن فلموں کے لیجنڈ کلنٹ ایسٹ وڈ کا نام لینا بہت ضروری ہے، ان کی بہت سی یاد گار فلمیں ہیں۔ ان میں گڈبیڈ اینڈ اگلی The Good, the Bad and the Uglyایسی فلم ہے جسے دیکھنا ضروری ہے۔ ان کی فلم Unforgiven بھی خاصی مشہور ہے۔ اسی طرح ول سمتھ کا تذکرہ نجانے کیسے رہ گیا۔ ول سمتھ کی فلم پرسوٹ آف ہیپی نیس The Pursuit of happynessایسی فلم ہے جسے نہ دیکھنا باقاعدہ قسم کے جرمانہ والا معاملہ ہے۔ آج کل معاشی مسائل جس قدر بڑھ گئے ہیں، اس میں تو یہ فلم دیکھنا بڑا ضروری ہے۔ یہ فلم ڈبنگ کے ساتھ بھی مل جاتی ہے۔ اس میں ول سمتھ کے بیٹے نے چائلڈ سٹار کے طور پر ساتھ کام کیا۔ ول سمتھ کی فلم فوکس ، سیون پائونڈز،علی، آئی ایم لیجنڈوغیرہ خوب ہیں۔ ابھی پچھلے سال ہی ایک بائیوپک فلم کنگ رچرڈ میں کام کیا، جس پر آسکر ایوارڈ ملا، چند ہفتے پہلے اسی ایوارڈ تقریب میں ول سمتھ نے ایک کامیڈین کو تھپڑ رسید کر دیا، جس نے ان کی اہلیہ پر نامناسب جملہ کسا۔ میٹ ڈیمن کی فلم good will huntingکا تذکرہ پچھلے کالم میں آیا، اس میں سائیکالوجسٹ کا کردار رابن ولیمز نے جس طرح ادا کیا، وہ دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے۔ رابن ولیمز کو اس پر آسکر ایوارڈ بھی ملا۔ سیمیوئل ایل جیکسن کا فین میں پلپ فکشن ، جینگو ان چینڈ ، ہیٹ فل ایٹ اور کوچ کارٹر دیکھ کر بنا۔ کیا اداکار ہے۔ فنکار اور بھی بہت سے ہیں، اداکارائیں بھی رہ گئیں، چلیں پھر کبھی اس پر جم کر لکھیں گے۔ فلم دیکھنے کے سفر میں ایک مرحلے پر مجھے اندازہ ہوا کہ بڑے اداکاروں کو فالو کرنا بھی خسارے کا سودا نہیں،مگر کبھی ان سے غلطی ہوجاتی ہے اور بکواس فلم دیکھنے کو مل جاتی ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ بڑے فلم ڈائریکٹرز کو فالو کیا جائے۔ چند سال پہلے میری میگزین ٹیم میں میگزین کا ہونہار اور محنتی صحافی علی عباس شامل تھا۔ علی عباس نے مجھے آف بیٹ فلمیں اور کلٹ فلموں کی طرح متوجہ کیا۔ علی عباس لیجنڈری سوئیڈش ڈائریکٹر انگمار برگمین کا بڑا فین ہے اور اسی طرح کے بڑے مگر زیادہ تر نان کمرشل کام کرنے والے ڈائریکٹرز کا مداح ہے۔ پرفیوم فلم اس کے کہنے پر دیکھی ،پھر بہت کچھ مزید بھی دیکھنے کو ملا۔ اسی طرح ایک نوجوان فیس بک فرینڈ احمد خلیق نے مجھے فارن لینگویج فلموں کی طرف توجہ دلائی ۔ احمد خلیق سے میں نے بعد میں نائنٹی ٹونیوز سنڈے میگزین کے لئے ان فلموں پر بہت اچھے فیچر بھی لکھوائے۔ فارن لینگویج فلم سے مراد وہ فلم ہے جو انگریزی زبان میں نہ بنائی گئی ہواور اسے سب ٹائٹلز کے ساتھ دیکھا جائے، آسکر ایوارڈ ز فہرست میں فارن لینگوئج کی ایک الگ کیٹیگری ہے۔ پچھلے چند برسوں میں دو ایرانی فلموں Seperationاور Salesman(فروشندہ)نے آسکر ایوارڈ جیتے ہیں۔ گوگل پر ٹاپ ٹوئنٹی فارن لینگویج فلمز سرچ کریں اور پھر ڈھونڈیں تو آپ کو بہت سی غیر معمولی فلمیں مل جائیں گی۔ خود سوچیں کہ فرنچ، اطالوی، جاپانی، سوئیڈش، جرمن اور نجانے کس کس ملک کی شاہکار فلمیں اس کیٹیگری میں آتی ہیں، ایک فرنچ فلم ایمیلیAmelie دیکھی تو آج تک اس کے سحر سے نہیں نکل پایا۔ ڈائریکٹرز کا معاملہ بھی اداکاروں جیسا ہے، ایک طویل فہرست ہے۔ ایک مسئلہ یہ ہے کہ بہت سے کلاسیکل قسم کے ڈائریکٹر دوسری جنگ عظیم سے پہلے یا پچاس، ساٹھ کے عشرے کے ہیں، ان سب کا احاطہ کیا جائے تو پوری کتاب بن جائے گی۔ میں جدید سینما یعنی پچھلے پچیس تیس برسوں کے چند نام گنواتا ہوں۔ مقصد پھر یہی ہے کہ نوجوان قارئین کی رہنمائی کی جائے جنہیں فلم دیکھنے سے دلچسپی ہے مگر معلومات موجود نہیں۔ بڑے ڈائریکٹرز کے کام کو فالو کریں تو بہت کچھ ایسا دیکھنے کو ملے گا، جس کا میڈیا میں کبھی ذکر ہی نہیں آیا۔ ڈائریکٹرز میں سے کئی ایسے ہیں جنہوں نے غیر معمولی کامیاب کمرشل فلمیں بنائیں، ان میں سے بعض عمدہ بھی ہیں اور کچھ صرف ٹائم پاس ، صرف ایک خاص سطح کی انٹرٹینمنٹ کا عنصر لئے ہوئے۔ سٹیون سپیل برگ نامور ڈائریکٹر ہیں۔ بہت سا کام ان کے کریڈٹ پر ہے۔ جراسک پارک ، انڈیانا جونز سیریز، قاتل شارک مچھلی پر بنی فلم جازJawsوغیرہ۔ دوسری طرف’’ سیونگ پرائیویٹ ریان ‘‘جیسی کمال کی وار فلم بھی سپیل برگ ہی نے بنائی۔ان کی آسکر ایوارڈ یافتہ فلم شنڈلرز لسٹ Schindler,s Listکو کون فراموش کر سکتا ہے۔لنکن، میونخ، دی پوسٹ ، کیچ می اِف یو کین بھی سپیل برگ کی فلمیں ہیں۔ جیمز کیمرون کو ہمارے ہاں لوگ ان کی فلم ٹائٹینک کی وجہ سے جانتے ہیں، اسے بہت سے آسکر ایوارڈ ملے اور کیا فلم ہے۔ جیمز کیمرون کی فلم اواتارAvatarبھی کمال ہے، اب اس کا دوسرا حصہ آ رہا ہے۔ سرجی لیون کو بابائے ویسٹرن فلم کہا جاتا ہے، ان کی ڈالر ٹرائیلوجی(تین فلموں کی سیریز)بہت مشہور ہے، ان میں گڈ بیڈ اینڈ اَگلی کا تذکرہ اوپر آگیا۔ سرجی لیون کا ڈائریکشن میں اپنا ہی خاص سٹائل تھا ۔ایڈ ورڈ زیک Zwickکی چار فلمیں مشہور ہوئیں، ٹام کروز کی’’ لاسٹ سمورائی ،’’ گلوری ‘‘جس میں ڈینزل واشنگٹن کو آسکر ملا، لیجنڈ آف دی فال ،بلڈ ڈائمنڈ ۔ بلڈ ڈائمنڈ میں ڈی کیپریو نے کام کیا۔ کوئن برادرز کی کئی فلمیں مسٹ واچ ہیں۔ نو کنٹری فار اولڈ مین، ٹریو گرٹTrue Grit،فارگو، بیلے آف بسٹر شرگ قابل ذکر ہیں۔ مارٹن سکورسیس لیجنڈری ڈائریکٹر سمجھا جاتا ہے، ان کی بہت سی فلموں نے آسکر جیتے۔’’ ٹیکسی ڈرائیور‘‘ ستر کے عشرے میں آئی اور کلاسیک سمجھی جاتی ہے۔ Raging Bullواحدیا شائد پہلی سپورٹس فلم ہے جس نے آسکر جیتا۔گڈ فیلازgood fellas، گینگز آف نیویارک، دی ایوایٹرAviatorجو امریکی ارب پتی ہاورڈ ہیوز پر بنی۔ دی ڈی پارٹیڈ، شٹر آئی لینڈ، وولف آف وال سٹریٹ اور کیسینووغیرہ۔ فرانسس فورڈ کپولا کا نام بھی اسی کیٹیگری میں آنا چاہیے، گاڈ فادر سیریز انہوں نے بنائی اور کمال کر ڈالا۔سٹینلے کیوبرک بہت ہی مختلف، تجرباتی فلمیں بنائے والے لیجنڈ تھے۔ ان کی فلمیں دی شائننگ، چائنا ٹائون،فل میٹل جیکٹ،سپارٹیکس، آئیز وائیڈ شٹ ، سپیس اوڈیسی وغیرہ کمال کی ہیں۔ ایک سے زیادہ بار دیکھنے والی فلمیں۔کیوبرک کی فلمیں دیکھنے کے ساتھ ان کے میتھڈ پر بھی کچھ پڑھ لینا چاہیے، پھر زیادہ لطف آئے گا۔ کرسٹوفر نولان ایک منفرد ہدایت کار ہے، کئی شاہکار جس نے سمیٹ رکھے ہیں۔ بیٹ مین سیریز ڈارک نائٹ، کمال قسم کی سائنسی موضوع پر بنی فلم inception،ڈنکرک Dunkirk اور سپیس پر بنی فلمinterstellar، جبکہ فلم Tenetبھی کسی سے کم نہیں۔ کوئنٹن ٹارنٹینوکی فلمیں مجھے بہت پسند ہیں، کئی فلموں نے تہلکہ مچایا اور آسکر ایوارڈز جیتے۔ ٹارنٹینو تجربے کرنے والا ڈائریکٹر ہے۔ اس کی فلم پلپ فکشن Pulp Fictionکوئی نہیں بھلا سکتا، اس میں کئی تجربے کئے ہیں ۔ اسی طرح جینگو ان چینڈ(Django unchained)اور اِن گلورئیس باسٹرڈ دونوں ہی کمال ہیں۔ ہیٹ فل ایٹ کو دیکھنا ایک اچھوتا تجربہ ہے۔ ونس اپان اے ٹائم ان ہالی وڈ دو سال پہلے آئی تھی، بریڈ پٹ اور ڈی کیپریو کے ساتھ۔ ہدایت کارڈیوڈ فنچر کی فلمیں سیون،فائٹ کلب، کیوریس کیس آف بنجمن بٹن ،سوشل نیٹ ورک (فیس بک پر بنی )فلمیں قابل ذکر ہیں۔ فرانسس لارنس کی ہنگر گیمز سیریز مجھے تو پسند آئی، تین فلمیں ہیں، میری پسندیدہ جینیفر لارنس کا مرکزی کردار ہے۔ڈائریکٹر فرینک ڈارابونٹ کی دو ہی فلمیں مشہور ہیں، ایک نے توتہلکہ مچایا ،Shawshank Redemption ۔ دوسری بھی کمال ہے گرین مائل Green Mile، یہ فلم دل میں اتر جاتی ہے۔ مارٹن بریسٹ کی فلم سینٹ آف ویمن شاندار ہے، مگراس کے بعد طویل عرصہ کوئی خاص کام نہیں ہوا، پھر ’’میٹ جو بلیک‘‘ آئی جو مزے کی فلم ہے۔ الیزینڈرو گونزلیزGonzalezکی فلم ریونینٹRevenantپر ڈی کیپریو کوآسکر ایوارڈ ملا، برڈ مین جیسی مختلف فلم بھی اسی نے بنائی۔ اس کے علاوہ21 gramsبھی اسی کی ہے۔ رڈلی سکاٹ کی رزمیہ تاریخی فلمیں ہیں۔ گلیڈایٹر، ہنی بال، کنگڈم آف ہیون، رابن ہڈ جبکہ امریکن گینکسٹرز اور مارٹین جیسی مختلف فلم بھی اسی نے بنائی۔ مائیکل مان کی لاسٹ آف موہیکنز، دی انسائیڈر، ہیٹ، علی، مین ہنٹر قابل ذکر فلمیں ہیں۔ ڈینی بوائل کی مشہور سروائیول فلم 127 hours،سلم ڈاک ملینئیر،سٹیو جابز اہم ہیں۔ رابرٹ زیمک کی بیک ٹو فیوچر سیریز مشہور ہوئی تھی مگر اس کی اصل فلم فاریسٹ گمپ ہے۔ فلائیٹ، کاسٹ اوے اور پولر ایکسپریس بھی اسی کے کریڈٹ پر ہیں۔ تینوں اپنے انداز کی خوب فلمیں ہیں۔ ایک بار پھر بہت سے نام رہ گئے، ان کے لئے معذرت۔ ٭٭٭

 

 

یہ بھی پڑھیے:

عمر سعید شیخ ۔ پراسرار کردار کی ڈرامائی کہانی۔۔۔محمد عامر خاکوانی

سیاسی اجتماعات کا اب کوئی جواز نہیں ۔۔۔محمد عامر خاکوانی

چندر اوراق ان لکھی ڈائری کے ۔۔۔محمد عامر خاکوانی

آسٹریلیا بمقابلہ چین ۔۔۔محمد عامر خاکوانی

بیانئے کی غلطی۔۔۔محمد عامر خاکوانی

محمد عامر خاکوانی کے مزید کالم پڑھیں

About The Author