ڈیرہ غازی خان
تعلیمی بورڈ ڈیرہ غازی خان کے زیر اہتمام میٹرک سالانہ امتحانات دس مئی سے شروع ہوں گے۔نہم اور دہم امتحانات میں ایک لاکھ 87 ہزار 394 امیدوار شرکت کریں گے،کمشنر لیاقت علی چٹھہ نے ویڈیو لنک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے
امتحانی عمل کو شفاف بنانے کیلئے ہدایات جاری کردی ہیں۔کمشنر لیاقت علی چٹھہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ
شفاف اور پر امن ماحول میں امتحانات کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے۔امتحانی مراکز میں بلا تعطل بجلی،پینے کے پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔امتحانی مراکز میں دفعہ 144 پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے۔
نقل مافیا کے خلاف اپنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔امتحانی مراکز میں پولیس اور دیگر فورسز کے جوانوں کو تعینات کیا جائے۔ مراکز میں صفائی اور دیگر معاملات بہتر انداز میں ہونے چاہیئے۔
انتظامات کے احسن اقدامات کیلئے متعلقہ محکموں کے فوکل پرسنز مقرر کئے جائیں۔ ڈپٹی کمشنرز کی زیر نگرانی کنٹرول رومز بنائے جائیں۔
ہر امتحانی مرکز میں معلومات اور آگاہی کیلئے نمبرز آویزاں کئے جائیں کمشنرنے کہا کہ امتحانی مراکز کے اچانک معائنہ کا سلسلہ جاری رکھا جائے
اور وہ خود بھی ڈویژن کے امتحانی مراکز کا اچانک معائنہ کریں گے۔ چیئرپرسن تعلیمی بورڈ ڈاکٹر کشور ناہید رانا نے انتظامات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ
تعلیمی بورڈ ڈیرہ غازی خان کے زیر اہتمام دہم سالانہ امتحانات دس مئی سے شروع ہوں گے۔
ڈویژن میں نہم کے سالانہ امتحانات 26 مئی سے شروع ہوں گے۔چاروں اضلاع میں نہم اور دہم سالانہ امتحانات میں 187394 امیدوار شرکت کریں گے۔
نہم امتحانات کیلئے 283 اوردہم امتحانات کیلئے 277 مراکز قائم کئے گئے ہیں۔دہم امتحانات میں 87433 اور نہم امتحانات میں 99961 امیدوار شرکت کریں گے۔
اجلاس میں ڈپٹی کمشنرز سید موسیٰ رضا،عدنان محمود،شہباز حسین،ایڈیشنل کمشنر کوآرڈینیشن خالد منظور،
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو احمد حسن رانجھا،سی ای او تعلیم مسعود ندیم،ڈائریکٹر کالجز شیخ فیاض،کنٹرولر امتحانات ظہیر مرزا اور دیگر متعلقہ افسران شریک تھے۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ڈیرہ غازی خان
کمشنر ڈیرہ غازی خان ڈویژن لیاقت علی چٹھہ کی زیر صدارت ویڈیو لنک اجلاس منعقد ہوا جس میں ممکنہ سیلاب سے بچاو کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔
ڈپٹی کمشنرز اور متعلقہ افسران شریک تھے کمشنر لیاقت علی چٹھہ نے کہا کہ ڈی جی خان ڈویژن میں دریاؤں کے ساتھ رود کوہیوں کے سیلاب کا خدشہ رہتا ہے۔
سیلاب کے نقصانات کو کم کرنے کیلئے محکمے اپنی تیاریوں کو جلد حتمی شکل دیں۔ممکنہ فلڈ ریلیف کیمپس کی نشاندہی کی جائے۔
نشیبی علاقوں سے انسانوں اور املاک کے محفوظ انخلاء کیلئے بروقت انتظامات کئے جائیں۔ارلی وارننگ سسٹم کو فنکشنل کرنے کے ساتھ کڑی مانیٹرنگ کی جائے۔
کمشنر نے کہا کہ فلڈ بند کی مضبوطی اور ترقیاتی کام بروقت مکمل کئے جائیں۔تمام محکمے فرضی مشقیں کرکے تیاریوں کا جائزہ لیں۔
محکمے حساس اور نشیبی علاقوں کے ساتھ فلڈ بند کا مشترکہ سروے کریں اور 16 مئی تک سروے رپورٹ پیش کریں۔
کمشنر نے کہا کہ ضلعی کنٹرول رومز اور دیگر ممکنہ اقدامات کرکے رپورٹ پیش کریں۔ڈی واٹرنگ سیٹ سمیت تمام متعلقہ مشینری کو فنکشنل کردیا جائے۔
قدرتی سیلابی راستوں کی صفائی کے ساتھ اربن فلڈنگ کیلئے ڈرین اور برساتی نالوں کی صفائی کی جائے۔
تجاوزات کے خاتمے کے ساتھ دیگر اقدامات کئے جائیں۔
کمشنر لیاقت علی چٹھہ نے کہا کہ تمام محکمے فوکل پرسنز مقرر کرکے قریبی رابطہ رکھیں۔فرائض میں کوتاہی برداشت نہیں ہو گی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ڈیرہ غازی خان
ڈپٹی کمشنر ڈیرہ غازی خان محمد حمزہ سالک کی ہدایت پرضلع بھر میں اشیائے خورد ونوش کی قیمتوں کی پڑتال،فراہمی،معیار اور تعمیراتی منصوبہ جات کی چیکنگ کا عمل جاری ہے،اس حوالے سے اسسٹنٹ کمشنر تونسہ محمد اسد چانڈیہ نے
کریانہ سٹوروں پر روزمرہ استعمال کی چیزوں کی قیمتوں کو چیک کیا،اس دوران انہوں نے زائد نرخ وصول کرنے پر متعدد کریانہ فروشوں کو موقع پر جرمانے بھی کئے
،انہوں نے مارکیٹ میں موجود آٹا تھیلوں کا وزن بھی چیک کیا،بعدازاں اسسٹنٹ کمشنر نے تونسہ میں ماڈل بازار اور ای لائبریری کے تعمیراتی منصوبہ جات کا بھی
معائنہ کیا،اس دوران اسد چانڈیہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تونسہ تحصیل میں ضلعی حکومت کے مقرر کردہ نرخوں سے زائد کسی کو بھی اشیائے
خوردونوش فروخت کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی،تاجر زائد منافع خوری سے پرہیز کریں،شہریوں کو ریلیف دیں،
انہوں نے مزید کہا کہ ترقیاتی کاموں میں تعمیراتی معیار پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا جب کہ منصوبہ جات کی بروقت تعمیر کیلئے بھرپور کاوشیں کی جارہی ہیں،
ماڈل بازار اور ای لائبریری کے قیام سے تونسہ کے شہریوں کا معیار زندگی بلند ہوگا۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ڈیرہ غازیخان
(؛ڈپٹی کنٹرولر امتحانات و سابق ڈپٹی سیکرٹری مالیات، ثانوی واعلی ثانوی تعلیمی بورڈ ڈیرہ غازی خان و ممبر اولڈ ہیلینز ایسوسی ایشن شیخ امجد حسین نے کہا ہے کہ
پاکستان کا تنخواہ دار طبقہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے بیان کا خیر مقدم کرتا ہے کہ اگر اگلے بجٹ میں مالی طور پر گنجائش رہی تو وہ تنخواہ دار طبقہ کے لئے بطور خاص انکم ٹیکس میں کمی دیکھنا چاہئیں گے۔
شیخ امجدحسین نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں سرکاری و نجی تنخواہ دار طبقہ سب سے زیادہ انکم ٹیکس دے رہا ہے جوکہ ڈائریکٹ ٹیکس کے زمرے میں آتا ہے یوٹلیٹی بلز بجلی گیس پانی و ٹیلیفون میں انکم ٹیکس سیلز ٹیکس اور
مختلف سرچارجز کی ادائیگی اور دوسرے ان ڈائریکٹ و صوبائی ٹیکسز اور مقامی ٹیکسز اس کے علاوہ ہیں جبکہ تنخواہ دار طبقے کی ہر سال کی کل تنخواہ میں سے انکم ٹیکس کی کٹوتی خودکار نظام کے تحت کر لی جاتی ہے
جس کے نتیجے میں تمام تنخواہ دار طبقہ اوسطاسال کے بارہ ماہ کی بجائے گیارہ ماہ کی تنخواہ لے کر جاتا ہے علاوہ ازیں
تمام تنخواہ دار طبقہ کے بچے نجی یا سرکاری پیشہ ورانہ ادارہ جات میں بغرض ہائر ایجوکیشن میڈیکل/ انجینئرنگ/ اکاوئنٹینسی یا کسی اور شعبہ میں بسلسلہ حصول علم جاتے ہیں اور جنکی ٹیوشن فیس سالانہ دو لاکھ یا اس سے زیادہ ہے
تو ایسی صورت انکو فیس کے ساتھ دس فیصد اضافی رقم بطور ایڈوانس/ ودہولڈنگ ٹیکس بھی دینی پڑتی ہے جسکے ری فنڈ کا کوئی باضابطہ طریقہ کار نہ ہے جبکہ تاجر اپنے ٹیکس ریٹرن فائل کرتے وقت اپنے انکم ٹیکس پریکٹیشنرز کے ذریعے
ایڈوانس ٹیکس کی صورت میں ادا کی گئی رقم یا ودہولڈنگ اور سیلز ٹیکس کی صورت میں کاٹی گئی رقم کو ری فنڈ کروا لیتے ہیں جبکہ تنخواہ دار طبقہ کو اس قسم کی کوئی سہولت نہ ہے جسکی وجہ سے وہ ”دوہرے ٹیکس” کا شکار ہیں –
ڈپٹی کنٹرولر بورڈ نے کہا کہ تاجروں کی طرح تنخواہ دار طبقہ کو ”خود تشخیص نظام/سکیم کی بھی سہولت نہ ہے جبکہ ملک کے اندر سب سے زیادہ انکم ٹیکس وصولی تنخواہ دار طبقہ سے ہوتی ہے اور ہر مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقہ کو جو
ایڈہاک ریلیف دیا جاتا ہے وہ بھی قابل ٹیکس ہوتا ہے بلکہ بعض اوقات بعض صورتوں میں ایڈہاک ریلیف کی آمدنی ملا کر جب کل واجب الادا انکم ٹیکس کا حساب کیا جاتا ہے تو عملی طور پر ایڈہاک ریلیف کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا
جبکہ انکم ٹیکس کی ادائیگی بڑھ جاتی ہے۔انہوں نے مفتاح اسماعیل سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ آئندہ بجٹ میں پاکستان کے تنخواہ دار طبقہ کے لئے ”ٹیکس
سلیبزاور ٹیکس کٹوتی کی شرح کم کی جائے اور تنخواہ دار طبقہ کیلئے ”قابل ٹیکس آمدنی کی حد بڑھائی جائے تاکہ ان پر ٹیکس کا بوجھ کم ہو
اور تاجر طبقہ کی طرح تنخواہ دار طبقہ کو بھی ”خود تشخیص سکیم کی سہولت دی جائے علاوہ ازیں فیڈرل بورڈ آف ریونیو تمام تعلیمی بورڈز کو بھی نان پرافٹ ایبل آرگنائزیشن ڈیکلیئر کرے تاکہ بورڈز بحیثیت ادارہ اپنی ٹرانزیکشنز پر
”ودہولڈنگ ٹیکس اور ایٹ سورس ٹیکس کٹوتی سے مبرا ہوں کیونکہ بورڈ خالصتا ”خودمختار ادارے” ہیں شیخ امجد حسین نے کہاکہ حقائق کی روشنی میں مفتاح اسماعیل اپنے وعدے کی پاسداری کرتے ہوئے پاکستان کے تنخواہ دار طبقہ پر انکم ٹیکس کا
بوجھ کم کریں اور چیئرمین سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن آف پاکستان کو بھی ہدایت کی جائے کہ معزز عدالت عظمی کے فیصلے کی
روشنی میں ریٹائرمنٹ پر جانے والے پنجاب کے سفید پوش ریٹائر سرکاری ملازمین کو فوری طورپر ” گروپ انشورنس” کی رقم کی یکمشت ادائیگی کی جائے تاکہ
انہیں انشورنس کی رقم بروقت مل سکے کیونکہ دیگر صوبوں میں ریٹائرمنٹ کے ساتھ ہی ملازمین کو گروپ انشورنس کی رقم کی ادائیگی کر دی جاتی ہے
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
پنجاب فوڈ اتھارٹی
پنجاب فوڈاتھارٹی کی آئس فیکٹریوں کےخلاف کارروائیاں۔۔۔
1ہزارلٹرحشرات زدہ پانی،300لٹربرف،80لٹرملاوٹی دودھ تلف۔۔۔۔
ریسٹورنٹ،ہوٹل،بیکری،سوئیٹس اینڈ کنفکشنری یونٹ،سپر سٹور،بریانی شاپ،ڈرنک کارنر سمیت120فوڈ پوائنٹس کی چیکنگ،
ناقص خوراک کی تیاری اور فروخت پر1لاکھ94ہزارروپے کے جرمانے عائد،94شاپس مالکان کو وارننگ نوٹسز جاری۔۔
بہاولپور :
ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی کیپٹن (ر) شعیب خان جدون کی ہدایت پر ڈائریکٹر آپریشنز ساوتھ پنجاب محمد سیف کی زیر نگرانی بہاولپور
اور ڈی جی خان ڈویژن کے مختلف اضلاع میں صحت دشمن عناصر کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔تفصیلات کے مطابق بہاولپور میں پنجاب فوڈاتھارٹی کی برف فیکٹری کی چیکنگ کی گئی۔3سولٹر زدنگ آلود سانچہ میں حشرات زدہ برف
تلف،20ہزارروپےکاجرمانہ عائدکردیاگیا۔کارروائی چنگی نمبر4 خیرپورٹامےوالی بہاولپور میں کی گئی۔
برف کے بلاک میں مردہ حشرات کی بہتات پائی گئی.زنگ آلود سانچوں کے استعمال،آر اور موجودگی پر جرمانہ عائدکیاگیا ۔پروڈکشن ایریامیں تمباکونوشی کے شواہد بھی پائے گئے۔عوام کی صحت سے کھیلنے والےکسی رعایت کےمستحق نہیں۔
مضر صحت پانی سے تیار شدہ برف ڈائریا اور ہیپاٹائٹس جیسی بیماریوں کاسبب بنتی ہے۔مزید تفصیلات کے مطابق رحیم یار خان میں پنجاب فوڈاتھارٹی کی بلاتفریق کارروائیاں جاری ہیں۔رحیم یارخان میں ملک شاپس کی چیکنگ،
انتہائی ناقص انتظامات پائےجانے پر 24ہزارروپےکاجرمانہ عائدکردیاگیا۔80لٹرملاوٹی دودھ تلف کردیاگیا۔اسی طرح سے بہاولنگر میں فوڈسیفٹی ٹیموں نے بیف شاپ پر کارروائی کرتےہوئے 3ہزارروپے کا جرمانہ غیرمعیاری انتظامات
اوربیمارگوشت پائے جانےپر کردیاگیا۔اسی طرح ڈی جی خان میں کارروائی کرتےہوئےہوٹل سموسہ شاپ،ٹی سٹال میں انتہائی ناقص انتظامات اورغیرمعیاری اشیاء پائے جانے پر12ہزار روپے کا جرمانہ عائد کردیاگیا۔
اس کے علاوہ مظفرگڑھ میں غیر معیاری اشیاء فروخت کرنے والوں کے گردپنجاب فوڈاتھارٹی کا گھیرا تنگ کرتےہوئے ملک شاپس اورکریانہ سٹورز کی چیکنگ کرتےہوئے22ہزارروپےکےجرمانےعائدکردیئےگئے۔
غیر معیاری اور ملاوٹی اشیاء پر کڑی نظر رکھے ہوئےہیں۔صحت مند عوام ترقی کرتا پنجاب کی ضامن ہے۔وزیراعلی پنجاب کے ویژن کے مطابق پنجاب فوڈاتھارٹی اپنے مشن پر گامزن ہے۔اس کے علاوہ لیہ میں
پنجاب فوڈسیفٹی ٹیموں نےمختلف کریانہ سٹور،ہول سیل شاپ،مصالحہ مرچنٹ کی چیکنگ کےدوران ملاوٹی مصالحہ جات پائے جانےپر 15ہزارروپےکاجرمانہ عائدکرتےہوئے10کلوحشرات زدہ مٹھائی اور13کلو ایکسپائرڈمصالحہ جات کو
تلف کردیاگیا۔صحت دشمن عناصر کی گرفت کیلئے جامع حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں۔ملاوٹ مافیا کی روک تھام کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔
معیاری اورملاوٹ سے پاک خوراک ہماری اولین ترجیح ہے.صحت مند اورخوشحال پنجاب کے لیے جدو جہد کر رہے ہیں.
غیرمعیاری اور مضرصحت اشیاء کی فروخت نہیں ہونےدیں گے۔عوام خود بھی نشاندہی کرکےملاوٹ مافیا کےخلاف کارروائی کروائیں۔
اسی طرح راجن پور میں مختلف بیکریز،سوئیٹس اینڈکنفکشنری یونٹ اور کریانہ سٹور پر کارروائی کرتے ہوئے صفائی کےانتہائی ناقص
اور غیرمعیاری اشیاء پائےجانےپر12ہزارروپےکاجرمانہ عائدکردیاگیااور اس کےساتھ ہی1ہزارلٹرآرسینک ملا پانی کوتلف کردیاگیا۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ڈیرہ غازی خان
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو ڈیرہ غازیخان احمد حسن رانجھا کی زیر صدارت پرائس فکسیشن کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا
جس میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کا از سر نو جائزہ لیاگیا اور نئی قیمتوں کا تعین بھی کیاگیا.
اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر نبیل احمد میمن، سیکرٹری مارکیٹ کمیٹی علی عباس کھوسہ، ڈی او انڈسٹریز بلال احمد، ڈی ایف سی مہر اختر حسین سمیت تاجروں اور صارفین کے نمائندوں نے شرکت کی.اجلاس میں اشیائے خوردونوش کی نئی قیمتوں کا تعین کیاگیا
جس کے مطابق ضلع کی ریونیو حدود میں دال مسور موٹی 225 روپے فی کلو،دال مونگ دھلی 136روپے،دال ماش دھلی چمن 258روپے،دال ماش برما 242روپے،،
دال چنا موٹی148روپے، دال چنا باریک 140روپے، بیسن 145روپے، سوجی اورمیدہ 74روپے،چنا سفید باریک 220 روپے چنا سفید موٹا 305، چاول سپرکرنل کچی 150روپے، چاول سپرکرنل پکی 155روپے،
چاول کرنل چھوٹی 75روپے چاول اری چھ 60روپے،چینی ایکس مل ریٹ کے ساتھ دو روپے، تندور ی روٹی 100گرام 7روپے، دودھ 90 روپے فی لیٹر
، دہی 100روپے، گوشت چھوٹا850روپے، گوشت بڑا 475روپے فی کلو قیمتیں مقرر کی گئی ہیں۔
اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر احمد حسن رانجھا نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دکاندار نئی قیمتوں کے نرخ نامے نمایاں جگہ پر
آویزاں کریں کسی کو بھی ضلعی حکومت کے نئے مقرر کردہ نرخوں سے زائد کی وصولی کی اجازت نہیں دی جائے گی.
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون