نومبر 8, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

بہاول پور کی خبریں

بہاولپور سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔

بہاول پور

(راشد ہاشمی)

پاکستان پیپلزپارٹی کے سٹی صدر ملک امتیاز چنڑ نے کہا ہے کہ ساڑھے تین سال کے دوران اسلامیہ یونیورسٹی میں ہونیوالی بھرتیوں میں اقرباء پروری اور کرپشن کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی جائے۔

ہائی پاور کمیٹی کی انکوائری کی رپورٹ میں کرپشن ثابت اور سینڈیکٹ میں وزیر ہائر ایجوکیشن یاسر ہمایوں راجہ کے دستخطوں سے وائس چانسلر ڈاکٹر اطہر

محبوب کو عہدے سے فی الفور برطرف اور ایف آئی درج کرنے کی گورنر کو بھجوائی جانیوالی سمری فی الفور منظور اور نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔

اسلامیہ یونیورسٹی میں گنجائش سے بہت زیادہ 70ہزارسے زیادہ داخلے کرکے تعلیمی معیار تباہ کر دیا گیا ہے۔

اپنے ایک بیان میں ملک امتیاز چنڑ نے کہا کہ ایک طرف انکوائری کمیٹی وائس چانسلر ڈاکٹر اطہر محبوب پر رحیم یار خان تعیناتی کے دوران بھی بڑے پیمانے پر کرپشن اور بے ضابطگیاں ثابت اور برطرف کرنے کی سفارش کر چکی ہے

لیکن اس کے باوجود وائس چانسلر ڈاکٹر اطہر محبوب نے رحیم یار خان میں اپنے دست راست فراد جن کے خلاف انکوائری کمیٹیاں کرپشن ثابت کر چکی ہیں

کو اسلامیہ یونیورسٹی میں اہم عہدوں پر تعینات کررکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ ریکارڈ داخلوں کا شور مچا کر کریڈٹ لینے والے ذرا یونیورسٹی میں عملاً جا کر دیکھیں

تو حقیقت کھل کر سامنے آجائے گی۔ کوالٹی ایجوکیشن کیلئے ایک کلاس میں زیادہ سے زیادہ 50طلباء کے بجائے گنجائش سے زیادہ ایک سو سے ڈیرھ سو بچوں کی چار چار بیج بنا کر کلاسیں لی جارہی ہیں

جس سے بچے صرف دو کتابوں کے لیکچر ہی بمشکل لے سکتے ہیں اور بچوں کو کہا جاتا ہے کہ واٹس ایپ پر آپ کو میٹریل بھیج دیا جائے گا۔

ملک امتیاز چنڑ نے کہا کہ حکومت فوری طورپر اسلامیہ یونیورسٹی کے معاملات پر اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دے اور ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

 

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

بہاول پور

( راشد ہاشمی )

اسلامیہ یونیورسٹی کے طلباء و چیئر مین بلوچ کونسل اور مطیع اللہ چیئر مین پشتون کونسل نے کہا کہ رواں سال پنجاب کے جامعات میں بلوچستان کے طالبعلموں کے لیے مخصوص نشستوں کے خاتمے اور سکالرشپس کی بحالی کے لیے

ملتان میں 40 روزہ طویل احتجاجی کیمپ کے بعد بلوچ طالبعلموں نے ملتان تا لاہور پیدل مارچ کرکے گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنا دیا اور پشتون طلباء نے گورنر بلوچستان سے ملاقات کی جنہوں نے یہ یقین دہانی کرائی کہ

بلوچستان کے طلباء سے کسی قسم کی فیس نہیں لی جائے گی اس دوران حکومتی نمائندوں سے مذاکرات اور مطالبات کی منظوری کے بعد احتجاجی دھانا ختم کردیا گیا حکومت کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق پنجاب کء تمام جامعات میں

بلوچستان کے طلباء کے لیے سکالرشپس کی بحالی کا اعلان کیا گیا۔جس پر ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ تمام تعلیمی ادارے اس حکومتی اعلان پر عمل درآمد کرکے سکالرشپس جلد از جلد بحال کرتے لیکن اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کی انتظامیہ نے حکومتی فیصلہ ماننے

کی بجائے الٹا اب بلوچستان کے مخصوص نشستوں پر آنے والے طلباء سے فیسیں لینا شروع کردی اور 132 مختص سیٹوں کے نام پر ہمارے صرف تین سے چار طلباء کوالاٹمنٹ دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے ہمارے بیشتر طلباء باہر پرائیویٹ ہاسٹلز میں رہنے پر

مجبور ہیں اس کے علاوہ جامعہ نے یہ بھی تحریری شکل میں دیا تھا کہ 2020 ء تک آئے طلباء سے کسی قسم کی فیس نہیں لی جائیگی لیکن اب ان طلباء سے فیس لی جارہی ہے۔گورنر پبنجاب چوہدری سرور اور گورنر بلوچستان سے ملاقات کی لیکن اب تک کوئی سنجیدہ اقدام نہیں اٹھایا گیا۔طلباء نے کہا کہ

حکومت کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ دھوکہ اور فریب ثابت ہورہا ہے۔اسلامیہ یونیورسٹی کی انتظامیہ اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے بلوچستان کے طالبعلم معاشی حوالے سے نہایت زبنوں حالی کا شکار ہیں اور جامعات میں تعلیم کی حصول کے لیے

فیسیوں کی ادائیگی سے قاصر ہیں یونیورسٹی کی اسروش کی وجہ سے طلباء میں مستقبل کے حوالے تشویش پائی جاتی ہے ہزاروؓ طلباء کا مستقبل داؤ پر لگ چکا ہے

جامعہ میں مخصوص نشستوں پر آدھا فیصد فیس لینا،طلباء کو الاٹمنٹ نہ دینا اور2020 ء کے سیشن والے طلباء سے فیس وصول کرنا غیر آئینی اور

غیر قانونی ہے جس کے خلاف تمام قسم کی جمہوری جدوجہد کا حق رکھتے ہیں ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ

وہ یونیورسٹی کی ہٹ دھرمی کا نوٹس لیں اور ہمارء جائز مسائل حل کیے جائے۔

About The Author