آج پاکستان سمیت دنیا بھرمیں صحت کا عالمی دن منایا جارہاہے۔۔۔۔۔
اس دن کو منانے کامقصد لوگوں کوانسانی صحت کےپیچیدہ مسائل اوران کے تدارک سے آگاہی فراہم کرنا ہے
صحت مندافراد صحت مند معاشرےکی علامت ہے۔۔۔۔۔ لیکن بدقسمتی سےاکثر لوگ اپنی بیماری
سے اس وقت آگاہ ہوتے ہیں جب پانی سر سے گزرجاتاہے۔۔۔۔۔ ایسے ہی بے خبروں کی
خبرگیری کےلیےہرسال سات اپریل کوامراض سے بچاو کاشعوراجاگرکرنےکےلیےصحت
کاعالمی دن منایاجاتا ہے۔۔۔۔
دنیا بھرمیں اس وقت ٹی بی، ذیابیطس، امراض قلب، بلند فشار خون اور ہیپاٹائٹس جیسےموذی امراض عام ہیں ۔۔۔۔۔
پاکستان بھی ان ممالک میں شامل ہے جن میں ان امراض میں مبتلا مریضوں کی تعداد لاکھوں میں ہے۔۔۔
طبی ماہریین کاکہنا ہے کہ دنیا کی بیشتر آبادی صحت کی بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔۔۔۔
جس کی بنیادی وجہ صاف پانی کی عدم دستیابی، گنجان آباد اور چھوٹی رہائش گاہیں
طبی ماہرین کا ماننا ہے کہ پاکستان میں کورونا اور ڈینگی کے باعث بہت سے کام کیے لیکن مزید کاموں کی ضرورت ہے
جبکہ بیماریوں سے بچنے کے لیے ہمیں اپنے ماحول کو صاف رکھنا ہوگا۔۔
ڈی جی ہیلتھ سروسز پنجاب ڈاکٹر ہارون جہانگیر
ڈاکٹر فیصل
کورونا نے ہمیں بہت چیلنج دیئے،،، ہمیں مزید کاموں کی ضرورت ہے
ہمیں اپنے ماحول کو صاف رکھنا ہوگا۔۔
صحت کےعالمی دن پر ملک بھر میں سیمینارز اور آگاہی واکس کا اہتمام کیا جارہا ہے تاکہ عام شہریوں کو باور کرایا جاسکے کہ احتیاط علاج سے کہیں بہتر ہے
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس
حکایت: رِگ ویدوں باہر۔۔۔||رفعت عباس