نومبر 15, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

معاشی ترقی کا راز اور چین||گلزار احمد

پاکستان میں تو ہم 1965.1971.پھر روس افغان وار لڑ چکے تھے۔1992 کی گلف وار ۔ایران عراق وار سے بھی متاثر ہوچکے تھے اور بعد میں امریکہ کی دھشت گردی کی جنگ میں ایسے الجھے جو ابھی تک مسلط ہے۔اب 22 سالوں میں چین معاشی طور پر امریکہ کو پیچھے چھوڑ کر نمبر ون سپر پاور بن گیا۔

گلزاراحمد

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یہ 22 سال پہلے جولائی 1999ء کی بات ہے جب میں چین کے دارلحکومت بیجنگ کے منزو ہوٹل میں دو چینی نوجوانوں سے محو گفتگو تھا جو نہ صرف فَر فَر اردو جانتے تھے بلکہ اردو میں شاعری بھی کرتے تھے۔ وہ اُس وقت ریڈیو بیجنگ کی اردو سروس میں کام کرتے تھے۔ اِدھر پاکستان میں کارگل پر جنگ چھڑ چکی تھی اور پاکستان اور بھارت کے درمیان سخت ٹینشن چل رہی تھی۔ بہت سے موضوعات کے ساتھ پاک بھارت تعلقات پر بھی بات ہوئ۔ ان نوجوانوں نے مجھے بتایا کہ چین اس وقت ایک اور صرف ایک ٹارگٹ پر کام کر رہا ہے اور وہ معاشی طور پر مضبوط ملک بننا ہے۔ چین کسی اشتعال انگیزی میں آ کر ہرگز جنگ شروع نہیں کرے گا کیونکہ جنگ سے تباہی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوتا۔ ہماری پاکستانی قوم کو بھی ان نوجوانوں نے پاکستان کے لیے یہی پالیسی اپنانے کی نصیحت کی۔
پاکستان میں تو ہم 1965.1971.پھر روس افغان وار لڑ چکے تھے۔1992 کی گلف وار ۔ایران عراق وار سے بھی متاثر ہوچکے تھے اور بعد میں امریکہ کی دھشت گردی کی جنگ میں ایسے الجھے جو ابھی تک مسلط ہے۔اب 22 سالوں میں چین معاشی طور پر امریکہ کو پیچھے چھوڑ کر نمبر ون سپر پاور بن گیا۔
میں آج سلمی آغا کا گایا یہ گیت سن رہا تھا تو پرانی یادیں آنسوٶں کی مانند میرے دماغ میں تیرنے لگیں ؎
دل کے ارمان آنسوؤں میں بہہ گئے۔۔
ہم وفا کر کے بھی تنہا رہ گئے۔۔
زندگی ایک پیاس بن کہ رہ گئی۔۔
پیار کے قصے ادھورے رہ گئے۔۔
شاید ان کا آخری ہو یہ ستم۔۔
ہر ستم یہ سوچ کہ ہم سہہ گئے۔۔
خود کو بھی ہم نے مٹا ڈالا مگر۔۔
فاصلے جو درمیاں تھے رہ گئے۔۔

About The Author