فضیل اشرف قیصرانی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
طاقت اور طاقتور، اقتدار اور مقتدر کی بقا کو کئ عناصر درکار ہوتے ہیں جن میں سے ایک عوام سے فاصلہ اور دوسرا عوام کا باہمی میل جول نہ بننے پاۓ، اسکا اہتمام اور انتظام۔ان اہتمامات اور انتظامات کا نظام اور انتظام ہمیشہ طاقتور طبقہ اپنے ہاتھ میں رکھتا ہے تاکہ کسی بھی قسم کے خطرے سے بروقت نمٹا جا سکے۔
میلوں کی رسم بتدریج کیوں ختم ہو گئ؟ میلوں کو بتدریج عرس کیسے بنایا گیا اور عوامی رنگ کے میلے میں خواص کی مقدس شرکت کو کیسے اس بابت استمال کیا گیا کہ طاقتور باوجود اپنی موجودگی کے عوام سے اپنا فاصلہ عوام کے سامنے ہی آشکار کرے۔کھیل کے میدان کیوں سُونے پڑ گۓ؟ کیسے سرکاری عمارات جو کھبی جنازہ گاہ، ولیمہ گاہ اور عوامی میل جول کا مرکز تھیں انہیں تحفظ اور تقدس کے نام پر عوام سے چھین لیا گیا؟ کیسے ثقافت کو ہندو تہذیب بتا اور بنا کر رسوم کو یکسر عوام کی یاداشت سے کھرچ ڈالا گیا۔
جہاں ان سوالات کے جواب انتہائ سادہ ہیں، وہیں یہ جوابات اس قدر پیچیدہ ہیں کہ یہ جوابات اپنے آپ میں عوامی بقا کا پورے کا پورا فلسفہ اور مسلہ سموۓ ہوۓ ہیں۔عوام سے فاصلہ برقرار رکھو اور خاص رہو کہ خاص رہنے میں عوام کے لیے تمہارا بھرم بنا رہے گا، تم، تم نہیں پکارے جاؤ گے بلکہ آپ اور جناب کی فہرست میں جا پہنچو گے، بخشنڑ، ڈتو اور وسو نہیں بلکہ سردار، رئیس اعظم اور فخرِ فلاں فلاں کے منصب پر فائز ہو جاؤ گے اور عوام تمہارے اسی رعب میں پاتال کی اس گہرائ میں جا پہنچیں گے جہاں سے تم بلند و بالا دِکھو گے جبکہ عوام بونے۔
ایسے ہی عوامی میل جول نہ ہونے پاۓ اسکے لیے کھبی تحفظ، کھبی بے حیائ، کھبی وقت کا زیاں، کھبی جھگڑا اور کھبی باقاعدہ جنگ کے ذریعے عوامی تفریح کے وہ تمام مواقع عوام سے چھین لیے گۓ جہاں ذرا بھر بھی امکان تھا کہ عوام، عوامی میل جول کے ذریعے مقتدر کو یہ بتانے اور جتلانے کا احساس باور کرا سکے کہ یہ عوام ہی ہیں جو پر کشش (crowd puller)ہیں نہ کہ خواص۔
عوامی تفریح وہ واحد چیز ہے جہاں عوام صرف اور صرف اپنے لیے خود سے کھنچی چلی آتی ہے۔یقین ہے کہ سلیمان اور دامان کے میدانوں میں سجنے والے عوامی تفریح کے مواقع ہی یہاں کی عوام کو لیڈ کریں گے اور یہیں سے وہ قیادت سامنے آۓ گی جو عوام کی بات عوام کے درمیان عوام کے لیے کرے گی۔
کسی پرانی تحریر میں جھوک بودو میں منعقد ہوۓ اونٹ میلے کے منعقد ہونے کا ذکر کیا تھا کہ جھوک بودو جہاں کھبی تعلیم میں لیڈر کا کردار کیا کرتا ہے اب یہ شہر عوامی تفریحات کے حوالے سے بھی اپنا لوہا ضرور منواۓ گا۔آج دل خوش ہے کہ جھوک بودو نے ہمارے کہے کا مان رکھا اور ایک شاندار عوامی تفریح کرکٹ میچ کی صورت عوام کو مہیا کی۔
مقتدر ، زورآور اور طاقتور کو عوام کا اس سے شاندار جواب بھلا کیا ہو سکتا ہے کہ جس شۓ پر زور آوروں نے ستر سال خرچ کیے آج چند نوجوانوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ثابت کر دکھایا کہ ،
عوام تھے!
عوام ہیں
اور
عوام رہیں گے۔
عوام زندہ آباد
جھوک بودو زندہ آباد
اے وی پڑھو
تانگھ۔۔۔||فہیم قیصرانی
،،مجنون،،۔۔۔||فہیم قیصرانی
تخیلاتی فقیر ،،۔۔۔||فہیم قیصرانی