دسمبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

معاشرے میں انتشار سے بچیں ۔۔۔||گلزار احمد

1۔ الیکشن کمپین میں اپنے مخالف امیدواروں اور پارٹیوں کے عیب بیان کیے گیے اور گالم گلوچ ۔طعنے تک دیے گیے۔یہ حرکتیں جرم قرار دی جائیں اور سزا مقرر کی جائے۔پھر ہوائ فائرنگ پر آج تک کسی کو سزا نہیں ملی۔تھیں۔ ہم گاٶں کے لڑکے کوڈیوں سے گیم کھیلتے اور جو جیت جاتا وہ بہت سے کوڈیوں کا مالک بن جاتا۔

گلزاراحمد

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

خیبر پختونخوا میں حال ہی میں جو الیکشن ہوۓ ہیں اس میں یہاں کے لوگوں نے آذادانہ طور پر اپنے ووٹ کا استعمال کیا جس سے یہاں کے لوگوں کے جمھوری رویوں کا اظہار ہوتا ہے ۔
ان الیکشن میں رولنگ پارٹی ہار گئی اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ الیکشن منصفانہ اور غیر جانبدارانہ ہوۓ جو ملک و قوم کے لیے نیک شگون ہے۔ کہیں سے دھاندلی کی بڑی شکایت وغیرہ نہیں ملی جو اچھی بات ہے ۔ تو اس الیکشن کے انعقاد میں حکومت اور انتظامیہ کو خراج تحسین پیش کرنا چاہیے کہ اس نے آذادانہ انتخابات کرانے کی مثال پیش کر دی۔ ایسا کرنا اس لیے ضروری ہے کہ حکومت کی حوصلہ افزائ ہو اور وہ آئندہ بھی اچھا الیکشن کریں ۔اگر حکومت کو ٹھیک کام کرنے پر بھی گالیاں ملیں گی تو وہ آئندہ ٹھیک کام کرنے سے توبہ کر لے گی اور نقصان ہو گا۔
اس الیکشن میں جو مشکلات اور snag آے ہیں ۔ہر محکمہ اپنے الیکشن ڈیوٹی سٹاف سے لکھ کر حاصل کرے اور ایک جامع رپورٹ بنا کر الیکشن کمیشن کو بھیجے تاکہ آئندہ یہ غلطیاں Repeat نہ ہوں ۔
میرے سامنے ایک مبصر کے طور پر یہ غلطیاں سامنے آئیں۔۔
1۔ الیکشن کمپین میں اپنے مخالف امیدواروں اور پارٹیوں کے عیب بیان کیے گیے اور گالم گلوچ ۔طعنے تک دیے گیے۔یہ حرکتیں جرم قرار دی جائیں اور سزا مقرر کی جائے۔پھر ہوائ فائرنگ پر آج تک کسی کو سزا نہیں ملی۔
2۔ الیکشن کے خواتین عملہ کو دور دراز الیکشن سنٹر تعنات نہ کیا جاے۔یا تو اسی سکول میں جہاں وہ کام کرتی ہیں یا بہت قریبی سکول تعنات کیا جاے۔ ان کی ٹرانسپورٹ۔سیکورٹی اور کھانے کا صحیح بندوبست کیا جاے۔
3۔ جب الیکشن کرانے والے عملے کو چار پانچ ھزار معاوضہ ملتا ہے تو سیکورٹی کی ڈیوٹی کرنے والے سپاہیوں کوکیوں نہیں ملتا؟ ان کو بھی مناسب معاوضہ دیا جاۓ۔
4۔ ہمارے پارٹی لیڈران کرام اور سوشل میڈیا ورکرز آجکل ایک دوسرے کو برے نام اور گالیوں سے پکارتے ہیں ۔یہ ماحول جہنم میں ہو گا کہ وہاں لوگ ایک دوسرے پر الزامات اور گالی گلوچ کرینگے آپ لوگ معاشرے کو جہنم نہیں جنت بنائیں۔اور احترام سے پیش آئیں ورنہ یہ سب چیزیں قابل سزا جرم قرا دی جائیں۔
ہم جمھوریت اس لیے چاہتے ہیں کہ معاشرے میں مثبت اقدار کا فروغ ہو مگر ہم اسے انڈیا پاکستان جنگ میں تبدیل کر دیتے ہیں ۔اللہ کے بندو مسلمانوں کے کام گالی گلوچ جھوٹ فریب نہیں یہ تو بھلائی کے کام کرتے ہیں اور بھلائ کی حمایت کرتے ہیں۔

About The Author