گلزاراحمد
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔
پرسوں سنیچر کے روز ساری دنیا کے ساتھ ہماری کرسچین کیمونٹی اپنی کرسمس عید منا رہی ہے۔ مغربی ممالک میں کرسمس کے موقع پر اشیاء کے نرخ آدھے کر دیے جاتے ہیں جن سے ہر شخص بلا رنگ و نسل فاعدہ اٹھاتا ہے۔اس کے برعکس ہمارے ہاں ۔رمضان عیدالفطر۔عیدالاضحی پر جو کچھ نرخوں سے ہوتا ہے وہ سب جانتے ہیں۔
اب کرسمس کے موقع پر کرسچین برادری کیک کی خریداری زیادہ کرتی ہے۔آج اتفاق سے مجھے دو پونڈ کا ایک کیک خریدنا تھا جس کی قیمت 800 روپے چارج کی گئی۔
میں نے ایک دوست جو بیکری چلاتا رہا ہے اس سے اس کیک کی لاگت پوچھی تو وہ ڈھائ سے تین سو بتا رہا تھا۔
میں سوچ رہا ہوں ہم اخلاقی طور پر کب اس قابل ہونگے جب ہم مغربی ممالک کے غیر مسلموں کا یہ احسان چکا سکیں کہ وہ رمضان اور عید پر نرخ کم کر کے ہمیں سھولت پہنچاتے ہیں
ڈیرہ میں سردی نے ڈیرے ڈال دیے ۔۔
آخر کار ڈیرہ میں سردی آ پہنچی۔ گلابی جاڑوں نے پھلاں دا شھر شہر میں طنابیں کسنا شروع کر دی ہیں۔آج صبح سے برفیلی ہوا کوہ سلیمان کے پہاڑوں سے ڈیرہ شھر پر سائیبیریا کی طرح چل رہی ہے۔ ۔ اس سردی کا موسم آن پہنچا ہے جس میں دن مختصر ، شامیں لمبی اور راتیں طویل ہیں۔
دسمبر کے مہینے کا اپنا رومانس ہے ۔گلابی دھوپ میں بیٹھ کر چائے پینا۔ رضائی میں گھس کر ناول پڑھنا اور ہجروں میں آگ جلا کر اردگرد قصے سننا بہت بھلا لگتا ہے۔گاٶں کے گھروں میں بھا آلی کوٹھی روشن ہو گئی ہے۔
بازار میں رنگ برنگے گرم سویٹر کوٹ جرابیں سجا دی گئی ہیں ۔لنڈے بازار کا کاروبار چمک اٹھا ہے۔ ہمارے شاعروں کا دسمبر میں حال یہ ہے؎
دسمبر کی سرد راتوں میں اک آتش داں کے پاس۔۔
گھنٹوں تنہا بیٹھنا، بجھتے شرارے دیکھنا۔۔۔
جب کبھی فرصت ملے تو گوشہ تنہائی میں۔۔
یاد ماضی کے پرانے گوشوارے دیکھنا۔۔۔
سیکھنے کیلیے ایک ہزار سال درکار ہیں ۔۔
ایک رپورٹ کے مطابق بلدیاتی الیکشن میں اپنی جیت کا جشن مناتے ہوئے پشاور کا کامیاب امیدوار اپنی ہی گولی لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔
واقعہ پشاور کے علاقے سوڑی زئی میں پیش آیا ۔۔ ولیج کونسل کی جنرل نشست جیتنے والا زکریا خان ہوائی فائرنگ کر رہا تھا۔ فائرنگ کے دوران زکریا خان اپنی ہی گولی کا نشانہ بن کر شدید زخمی ہوا جس پر اسے ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے اس کی موت کی تصدیق کردی،پولیس نے واقعہ کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ زکریا خان کے لواحقین نے قانونی کارروائی اور مقدمہ درج کرانے سے انکار کردیا ہے۔
ڈیرہ اسماعیل خان شھر میں بھی گزشتہ رات لوگوں نے الیکشن جیتنے کی خوشی میں ہوائی فائیرنگ کی۔
خدا کا شکر کسی نقصان کی اطلاع تو نہیں ملی مگر ہم نے اس غیرقانونی رسم کا ارتکاب تو کیا۔
یہ بات طے ہے ہمیں سیکھنے میں ایک ہزار سال مذید لگیں گے جب تک سیکڑوں لوگ ہوائ فائرنگ سے مر چکے ہونگے۔؎
اے میری قوم، ترے حسنِ کمالات کی خیر،
تو نے جو کچھ بھی دکھایا وہی نقشہ دیکھا
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
سرائیکی وسیب کے شہر لیہ میں نایاب آوازوں کا ذخیرہ