نومبر 21, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

راجن پور کی خبریں

راجن پورسےنامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔

حاجی پورشریف

چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے لوکل گورنمنٹ پنجاب سردارفاروق امان اللہ خان دریشک سے پنجاب اسمبلی میں صوبائی وزیر لوکل گورنمنٹ پنجاب میاں محمود الرشید ، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب نور الامین مینگل ، ممبرز اسٹینڈنگ کمیٹی برائے لوکل گورنمنٹ پنجاب ایم پی اے گلریز افضل چن، ایم پی اے امین اللّٰہ خان نیازی کی اہم ملاقات پنجاب میں بلدیاتی ایکٹ 2021 کی منظوری اور ایکٹ میں ترمیم کے حوالے سے اہم مشاورت بھی کی گئی

آفتاب نوازمستوئی

حضرت خواجہ نورمحمد نارووالہ شہنشاہ رحمتہ اللہ علیہ، برصغیر کے عظیم صوفی بزرگ حضرت خواجہ غلام فرید رحمتہ اللہ علیہ،حضرت مولانا

عبید اللہ سندھی رحمتہ اللہ علیہ،پیروں فقیروں اور ولیوں کی دھرتی جہاں پر وسیب پرستی،خلق خدا کی آواز،محرومیوں، پسماندگیوں اور خوبیوں کو میڈیا پرحقیقی معنوں میں چاہے وہ الیکٹرانک میڈیا ہو، پرنٹ میڈیا ہو، سوشل میڈیا ہو یا چاہے

کوئی اور فورم،عوامی،سماجی اور معاشرتی حوالے سے سائیں آفتاب نواز مستوئی کی گراں قدر خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں!

چاہے وہ کسی ظلم و زیادتی کے خلاف کلمہ حق ہو یا کسی مظلوم کی آواز ببانگ دہل بلند کرنا اس مرد مجاہد کی صفات میں بدرجہ اتم شامل ہیں.اور انٹر نیشنل رائٹر فورم پاکستان کی طرف سے یہ ایوارڈ انکی بے پنا ہ خدمات کا اعتراف ہے.

جس پر ہم تہہ دل سے انکو اور پورے وسیب کو مبارکباد پیش کرتے ہیں.اور انکی یہ خدمات تاریخ کے آئینے میں سنہری حروف سے لکھنے کے قابل ہیں اور ایسے گوہر نایاب کسی بھی معاشرے کو بہت کم نصیب ہوتے ہیں.

لیکن ضلع راجن پور تحصیل جام پور اور مستوئی قبیلے کے لئے جہاں خوش قسمتی وہاں انکا وجود نعمت سے بھی کم نہیں ہے کہ ایسی بے مثال شخصیت علم، ادب،

تصوف،سیاسی،سماجی،عوامی،مذہبی،صحافتی گویا ہر حوالے سے خدمات اور سب سے بڑھ کر انسان دوستی کا سبق جو ان کے بزرگوں نے انہیں دیا

جس پر آج بھی مصروف عمل اور کاربندہیں جو کہ انکے آباؤ اجداد اور انکی آنیوالی نسلوں کے لئے بھی صدقہ جاریہ

اور دین و دینا کی ان گنت اور بے شمار بھلائیوں،کامیابیوں، کامرانیوں اور سرخروئیوں کا سبب بھی ہے
یہ بندہ ناچیزکے نیازمندگی کیساتھ چند ٹوٹے پھوٹے الفاظ شاید اس عظیم انسان کے قابل ہیں بھی یا نہیں۔۔؟
مگر پُر اُمید ہوں کہ ایک ادنی طالبعلم کی حیثیت سے مجھ سے اپنی لازوال محبتوں کیساتھ

قبول فرمائیں گے(ان شاء اللہ)
شہر حضرت خواجہ نورمحمد نارووالہ شہنشاہ رحمتہ اللہ علیہ حاجی پورشریف کا ایک ادنیٰ شہری

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

حاجی پورشریف

چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے لوکل گورنمنٹ پنجاب سردارفاروق امان اللہ خان دریشک

سے پنجاب اسمبلی میں صوبائی وزیر لوکل گورنمنٹ پنجاب

میاں محمود الرشید ، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب نور الامین مینگل

ممبرز اسٹینڈنگ کمیٹی برائے لوکل گورنمنٹ پنجاب ایم پی اے گلریز افضل چن

ایم پی اے امین اللّٰہ خان نیازی کی اہم ملاقات پنجاب میں بلدیاتی ایکٹ 2021 کی منظوری

اور ایکٹ میں ترمیم کے حوالے سے اہم مشاورت بھی کی گئی

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

روجھان

کچے کے علاقے میں پولیس کا گرینڈ آپریشن مغوی ہندو تاجر چندر لعل بازیاب

تفصیل کے مطابق شاہوالی تھانے کی حدود انڈس ہائی وے سے ایک ماہ قبل اغوا ہونے والے کشمور کے رہائشی ہندو تاجر چندر لعل کو پولیس نے بازیاب کرا لیا

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر راجن پور محمد افضل کی سربراہی میں کچے کے علاقے میں گزشتہ تین روز سے جاری گرینڈ اپریشن اور پولیس کی کارروائی میں

ڈاکوؤں کے کئی سہولت کار گرفتار جبکہ آپریشن کے دوران ہندو تاجر چندر لعل کو بھی بحفاظت بازیاب کرا لیا گیا

ہندو تاجر چندر لعل کے بحفاظت گھر پہچنے پر ہندو پنچائیت اور اس کی فیملی کی طرف سے پنجاب پولیس کے حق میں نعرے اور

ڈی ایس پی روجھان ایس ایچ او تھانہ شاہوالی کو پھولوں کے ہار پہنانے گئے اور ان شکریہ ادا کیاگیا

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

جام پور

سرائیکی وسیب کے سینئر صحافی بانی و سابق صدر پریس کلب جام پور آفتاب نواز مستوئی کی چالیس سالہ بے لوث علمی ادبی سماجی صحافتی خدمات قابل تحسین ہیں ان خیالات کا اظہار آفتاب نواز مستوئی کو ان کی ادبی و صحافتی خدمات پر

انٹرنیشنل رائٹرز فورم کی جانب سے ایوارڈ ملنے پر سیاسی وسماجی صحافتی شخصیات خواجہ نورالمصطفے خواجہ صالح محمد ‘ راشد خان مستوئی عبدالخالق خان مستوئی ڈاکٹر غلام قاسم خان مستوئی غلام عباس خان مستوئی جاوید حسین خان مستوئی پروفیسر رفیق حسین حیدری مسلم لیگ ن کے مرکزی راہنما سردار اویس خان لغاری سردار عمار خان لغاری ۔

سردار صفدر حسین خان مزاری سردار خضر حیات خان مزاری پی ٹی آئی کے راہنما ممبر پنجاب بار کونسل ملک محمد اقبال ثاقب ایڈوکیٹ پاکستان پیپلز پارٹی کے ضلعی صدر سردار وقاص نوید خان گورچانی جنرل سیکریٹری مرزا محمد طارق خان ضلعی امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر عرفان اللہ ملک سرائکستان قومی اتحاد کے

سربراہ خواجہ غلام فرید کوریجہ ، سرائیکستان ڈیموکریٹک پارٹی کے راہنماوں رانا فراز احمد خان نون ‘ عنایت اللہ مشرقی مرزا محمد عزیز خان بنی اسد وائس چیرمین سرائیکی عوامی پارٹی کے مرکزی چئیرمین اکبر خان ملکانی قوم پرست راہنما صغیر خان احمدانی مرشد فرحت نقوی ضلع کونسل مرزا شہزاد ہمایوں خان چئیرمین میونسپل کمیٹی

حاجی محمد اکرم قریشی سابق ناظمین محمد اکمل خان درانی عبدالحمید قریشی ملک محمد اقبال ارائیں مرزا تصدق حسین صدر بار ایسوسی ایشن مرزا خرم رزاق ایڈوکیٹ جنرل سیکریٹری آصف شبیر ایڈوکیٹ پیپلز یوتھ سرائکی وسیب کے راہنما میاں نور الہی ایڈوکیٹ

محقق دانشور حاجی عاشق حسین ڈراجہ کے علاوہ صحافتی برادری سے تعلق رکھنے والے سینیر صحافیوں عبدالجبار خان حاجی ملک محمد رمضان ببر محمد حسین فریدی صدر پریس کلب ابرار حسین قریشی جام احمد علی ارائیں قاضی

انعام باری عبدالروف بالم سرور قریشی زبیر خان لاشاری جاوید اقبال جنید جبار خان ایم شہباز گشکوری محمد نعیم خان گشکوری علی رضا احمدانی محمد ناصر بھٹی ملک خلیل الرحمن واسنی عبدالکریم داجلی نواز شریف بلانی

دلشاد انجم ہاشمی جمال ناصر ملک ذوالقرنین سکندر خادم حسین خان شر تاجر برادری کے راہنما ملک محمد شاہد ڈڈا شیخ محمد کلیم ملک محمد یوسف ارائیں ۔

نے کیا انہوں نے اس ایوارڈ کو پورے ضلع راجن پور کی صحافتی برادری کا ایوارڈ قرار دیتے ہوئے آفتاب نواز مستوئی کو مبارکباد پیش کی ہے۔

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

راجن پور

راجن پور میں یونیورسٹی کے قیام کے لیے کوٹ مٹھن میں جگہ کا انتخاب کر لیا گیا ہے۔ روجھان کی تعلیمی پسماندگی کو دور کرتے ہوئے نئے گرلز کالج کے قیام کے علاوہ

کامرس کالج کی نئی عمارت حاصل کر لی۔ ان شاء اللہ راجن پور کی دیگر تحصیلوں کے برابر لٹریسی ریٹ لانے کے لیے ہر ممکن وسائل بروکار لائے جارہے ہیں

ان خیالات کا اظہار ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز راجن پور پرو فیسر سید ارشاد حسین بخاری نے میڈیا کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا راجن پور۔ جام پور۔ فاضل پور میں بی ایس پروگرام کی کلاسز جاری ہیں۔

کالجوں میں سٹاف کی کمی دور کرتے ہوئے عارضی بنیاوں پر سی ٹی آئی سٹاف کی بھرتی میرٹ پر کی گئی ہے۔

روجھان میں خواتین کے لیے نیا کالج بنایا جارہا ہے جس پر بیس کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ روجھان میں طلباوطالبات کو فنی تعلیم دینے کے لیے کامرس کالج کیلے

ڈپٹی کمشنر راجن پور احمر نائیک نے نئی عمارت حوالہ کر دی ہے۔ علاوہ ازیں اسٹنٹ کمشنر راجن پور نے ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز سید ارشاد حسین بخاری کو کامرس کالج میں کلاسز کے اجراء کے لیے

عمارت کی چابیاں حوالے کیں۔ اس موقع پر تحصیل انتظامیہ نے ڈپٹی ڈائریکٹر کالجزکو روجھان میں تعلیم کے فروغ کے لیے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔

جس پر ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز نے شکریہ بھی اداکیا۔

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

حاجی پورشریف

(ملک خلیل الرحمن واسنی سے)

کوہ سلیمان کے دامن میں علاقہ پچادھ بنیادی سہولیات سے محروم ،بے بس و مجبور انسان جانوروں سےبھی بدتر زندگی گزارنے پر مجبور،انسان اور جانور ایک ہی گھاٹ پر پانی پیتے ہیں،بجلی،پانی،صحت،تعلیم،

مواصلات،روزگار زندگی کی سہولیات کی عدم فراہمی سوالیہ نشان،درہ کاہا،چھاچھٹر،سوری،پتوخ پرسمال ڈیمز کی تعمیر خواب،سیلابی ریلوں سے بچائو کے لئے ہر دور میں کروڑوں کے فنڈ زمیں برد یا فائلوں کی نذر،

سابق کمشنر ڈیرہ نسیم صادق ترقی کے لئے کوشاں تھے مگر..؟ سطح سمندر سے 5 ہزار فٹ سے زائد بلندی پرواقع صحت افزاء مقام کوہ ماڑی کے لئے بھی کچھ نہ ہوسکا،کوہ سلیمان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کادائرہ کار بڑھانے،پچادھ ڈویلپمنٹ اتھارٹی،ماڑی کیڈٹ کالج ،سینی ٹوریم کے قیام کا بھی مطالبہ

ضلع راجن پور جوکہ پنجاب کا آخری ضلع ہے اور اسکی سرحدیں ضلع ڈیرہ غازیخان صوبہ بلوچستان،صوبہ سندھ،ضلع مظفرگڑھ،بہاولپور،رحیم یارخان سے جا ملتی ہیں مین انڈس ہائی وے سے چند کلومیٹرز کے فاصلے پر مغرب کیطرف علاقہ

پچادھ اور 60 سے 65 کلومیٹر کے فاصلے پر چھمبڑی کے مقام سے صوبہ بلوچستان کی سرحد شروع ہوجاتی ہے مگربدقسمتی سے ہر دور میں نظر انداز ضلع راجن پور تحریک انصاف کے چار سالہ دور اقتدار میں بھی ترقی کے لفظ سے بھی محروم ہے اور لغاری،مزاری،دریشک،گورچانی سرداروں کی اپنے ذاتی مفادات سے

ہٹ کر بظاہر سیاسی مخالفت اوراختلاف برائے اختلاف کی سیاست کے پیش نظر میگا پراجیکٹس سے محروم علاقہ پچادھ جوکہ تھوڑی سی توجہ اور ترقیاتی کا موں سے ملکی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے کیساتھ ساتھ

قدرتی حسن، معدنی وسائل سے مالا مال ہے سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی سردار شیر علی گورچانی کا آبائی گھر تمن گورچانی جہاں بنیادی سہولیات زندگی کا انتہائی فقدان ہے حالانکہ برصغیر پاک وہند میں داخلے کے لئے یہ علاقہ اپنے اپنے عہد کے

سلاطین،جنگجوئوں،سپہ سالاروں اور قافلوں کی گزرگاہ رہا ہے صحابہ کرام کے مزار خصوصی اہمیت کے حامل ہیں اورقلعہ ہڑند جسمیں کئی عہدوں کی تاریخیں ، ثقافتیں اورعہد دفن ہیں مگر ستم ظریفی کہیں یاستم بالائے ستم ان سب چیزوں کوجان بوجھ کرنظر انداز یا انتہائی پسماندہ سرائیکی وسیب ہونے کی سزا دیجارہی ہے

اور بزدار حکومت بھی بارہانشاندہی کے باوجود نظر انداز کررہی ہے حالانکہ محکمہ آثار قدیمہ اسطرف توجہ دے کر تاریخ رقم کر سکتی ہے. فورٹ منرو سے لیکر کشمور تک کوہ سلیمان کے دامن میں علاقہ پچادھ انتہائی زبوں حالی کا شکارہے،جہاں بنیادی انسانی ضروریات زندگی کی بنیادی سہولیات کا آج بھی فقدان ہے بہتر روزگار

اور سازگار ماحول نہ ہونے کے سبب انسانی زندگیاں جانوروں سے بھی بدتر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں لوگوں کا ذریعہ معاش کھیتی باڑی، مال مویشی پالنا ہے سخت سردیوں میں جینا اور بھی دشوار ہوجاتا ہے.

جہاں صحت، تعلیم، روزگار، رابطہ سڑکیں،ایک خواب ہیں انسانوں اور جانوروں کے علاج معالجے کے لئے نہ ہی ہسپتال ہیں اور نہ ڈسپنسریاں اور صحت و تعلیم کی سہولیات کے حصول کے لئے بھی پیدل کئی کئی میلوں کا سفر طے کرنے کے باوجود بھی سہولیات نہیں مل پاتی ہیں

سابق صدر مرحوم فاروق لغاری کے دور حکومت سے مڑنج ڈیم کی تعمیر آج بھی التواء کاشکار ہے،درہ کاہا،چھاچھٹر،سوری،پتوخ پرسمال ڈیمز کی تعمیر سے سالانہ کروڑوں کیوسک قدرتی پانی محفوظ کر کے علاقہ پچادھ کیساتھ ساتھ پنجاب اور سندھ کی لاکھوں ایکڑ بنجر اراضی کو سیراب کر کے زیرکاشت لاکرزرعی اجناس کی قلت پر قابو پایا جاسکتا ہے.ششماہی داجل کینال جسمیں سہ ماہی بنیاد پر فصلوں کی سیرابی اور جانداروں کو پینے کا پانی بھی احتجاج کے بعد مہیاء کیاجاتا ہے

انکی بدولت سالانہ بنیاد پر اور وافر مقدار میں زرعی، انسانی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے پانی فراہم کیا جاسکتا ہے، ہزاروں خاندانوں کو معاشی مدد کیساتھ ملکی معیشت کو مستحکم کیا جاسکتا ہے.

اس سلسلے میں وزیر اعظم پاکستان عمران خان وفاقی وزیر آبی ذخائر ،وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار،گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور،چاہیں تو خدمت خلق کے جذبے کے تحت بہت اہم کردار اداکرسکتے ہیں،کمشنر ڈی جی خان ، احمر نائیک ڈپٹی کمشنر راجن پور چاہیں تو اس حوالے سے فزیبلیٹی رپورٹ بناکر دنیا و آخرت کی بھلائیوں ،

صدقہ جاریہ اور علاقہ کی تعمیروترقی میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں آبی ذخائر سےسستی بجلی پیدا کی جاسکتی ہے.دنیا کے بہترین نہری نظام میں مزید بہتری لائی جاسکتی ہے. اہل علاقہ کے معیار زندگی کو بلند کرنے کیساتھ ساتھ پانی کے جوہڑوں کی بجائے واٹر فلڑیشن پلانٹس،ٹوٹی پھوٹی اور گڑھوں میں تبدیل سڑکوں کو دو رویہ

اور بہترین شکل دیجاسکتی ہے،صحت کی بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کیوجہ سے زچہ و بچہ کی زندگیاں بچائی جاسکتی ہے جو ان گنت لقمہ اجل بن جاتی ہیں.پن بجلی،سولر سسٹم اور ونڈ مل سےسستی بجلی پیدا کر کے اہل علاقہ کے معیار زندگی کو بہتر کرنے

اور سیرو سیاحت کے مراکز قائم کر کے مری کی طرز پر ملکی و بین الاقوامی سیاحوں کی آمد کو یقینی بناکر اہل علاقہ کو روزگار کے بہترین مواقع پیدا کیئے جاسکتے ہیں.معدنی وسائل سے مال علاقے میں سیمنٹ فیکٹری کےقیام سے معاشی ترقی اور بہتر معیار زندگی کے مواقع بھی میسر آسکتے ہیں.

ماڑی کیڈٹ کالج کے قیام اور تعلیمی سہولیات کی فراہمی سے جہالت و پسماندگی کے خاتمے میں اہم کردار ادا کیا جاسکتا ہے.ٹی بی جیسی بیماری کے آسان علاج معالجے کے لیئے کوہ ماڑی پرسینی ٹوریم قائم کرکے ٹی بی کے مریضوں کی بہتر نگہداشت کیجاسکتی ہے اور اس علاقے میں مزید ترقی کی راہیں ہموار کیجاسکتی ہیں.

وزیر اعلی پنجاب کے دورہ ماڑی پر ترقیاتی کاموں کے اعلانات کے باوجود صورتحال ابتر ہے اس حوالے معدنی ذخائر اور قدرتی حسن سے مالا مال کوہ سیلمان اورصحت افزاء مقام کوہ ماڑی کی فوری تعمیرو ترقی حکومت وقت اور متعلقہ اداروں کی ذمہ داری ہے.

اس حوالے سے اہل علاقہ کا ” ڈیلی سویل ” کے توسط سے بھر پور مطالبہ ہے کہ کوہ سلیمان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا دائرہ کار بڑھایا جائے یا پچادھ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا قیام عمل میں لاکر ایڈوانس ڈویلپمنٹ پروگرام میں اس علاقے کی بہتر تعمیرو ترقی کےلئے بھاری

فنڈزمختص کر کے پسماندگی کے خاتمے کے کردار ادا کیا جائے اگر یہ ممکن نہیں تو لا ء ان آرڈر کی صورتحال کو مزید بہتر سے بہتر کر کے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے

تحت ملکی وبین الاقوامی سرمایہ کاروں کو علاقہ کی مزید بہتری کے لیئے مواقع فراہم کیئے جائیں تاکہ یہاں کے علاقہ مکینوں کا احساس کمتری اور احساس محرومی ختم ہوسکے

About The Author