نومبر 23, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

سیالکوٹ واقعہ کا مقدمہ درج، دہشت گردی کی دفعات شامل،100سے زائد ملزم گرفتار

پولیس کے مطابق واقعے کا مقدمہ900فیکٹری ملا زمین کے خلاف میں درج کیا گیا ہے۔ رات بھر ملزمان کی گرفتاری کے لیے آپریشن کیا گیا۔ پولیس نے 50 سے زائد مقامات پر چھاپے مارے۔ سپیشل برانچ اور سی ٹی ڈی نے چھاپوں میں حصہ لیا۔

سیالکوٹ میں پیش آنے والے افسوسناک واقعہ کا مقدمہ درج کر لیاگیا، پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے رات بھر آپریشن جاری رکھا۔ 

سیالکوٹ میں  فیکٹری ملازمین کی تشدد  کے باعث سری لنکن شہری کے قتل کا مقدمہ درج  کر لیا گیا ہے ۔ مقدمے میں دہشت گردی  اور قتل سمیت دیگر سنگین دفعات شامل کی گئیں ہیں۔

ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور نے بتایا ہے کہ سیالکوٹ واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ مقدمہ میں پولیس نے دہشتگردی، تشدد کرنے اور اشتعال انگیزی کی دفعات درج کی ہیں۔ ترجمان پنجاب حکومت نے ایف آئی آر کی کاپی بھی شیئر کر دی۔

پولیس کے مطابق واقعے کا مقدمہ900فیکٹری ملا زمین کے خلاف میں درج کیا گیا ہے۔  رات بھر ملزمان کی گرفتاری کے لیے آپریشن کیا گیا۔ پولیس نے 50 سے زائد مقامات پر چھاپے مارے۔ سپیشل برانچ اور سی ٹی ڈی نے چھاپوں میں حصہ لیا۔

محکمہ پولیس کا کہنا ہے کہ زیر حراست ملزمان سے تفتیش جاری ہے۔ تفتیش کے ذریعے دیگرملزمان کی نشاندہی میں مدد مل رہی ہیں،سی سی ٹی وی فوٹیج اور ویڈیوز کی مدد سے بھی ملزمان کی شناخت اور تلاش کا عمل جاری  ہے۔

اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا  تھا کہ واقعے کی تحقیقات کی نگرانی خود کر رہا ہوں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ سیالکوٹ کا واقعہ پاکستان کے لیے باعث شرمندگی ہے۔ سیالکوٹ واقعے کے ذمہ داران کو سخت سزا دی جائے گی۔

وفاقی وزیر فواد چودھری کا کہنا ہے کہ ہم نے معاشرے میں ٹائم بم لگا دئیے ہیں ان کو ناکارہ نہ کیا تو وہ پھٹیں گے ہی اور کیا کریں گے؟

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے سیالکوٹ میں تشدد کے بعد سری لنکن شہری کو قتل کرنے کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا  ہے کہ ہم نے معاشرے میں ٹائم بم لگا دئیے ہیں ان کو ناکارہ نہ کیا تو وہ پھٹیں گے۔

انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر ایک پیغام میں  کہا ہے کہ سوچ رہا تھا کہ سیالکوٹ واقعہ پر کیا لکھوں لفظ تو بے عمل ہو گئے ہیں۔ وقت ریت کی طرح ہاتھوں سے نکل رہا ہے بہت توجہ چاہیے۔

فواد چودھری کا کہنا ہے  کہ ایسے واقعات صرف 48گھنٹے ہمیں تکلیف دیتے ہیں پھر سب معمول پر آجاتا ہے۔ اس وقت تک احساس دفن رہتا ہے جب تک اگلا واقعہ نہ ہو۔ یہ بے حسی بڑے طوفان کا پیش خیمہ ہے ،ہمارے سامنے  کئی ممالک میں خون کے دریا بہہ گئے۔

About The Author