نومبر 4, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

ڈالر کی قیمت بڑھانے کے فائدے ۔۔||گلزار احمد

مگر پوچھنا یہ تھا کہ ڈالر کا ریٹ ہماری موجودہ گورنمنٹ نے یکدم 120 روپے سے 170 کر دیا اگر ڈالر آج 120/130 روپے کے پیٹے میں برقرار رہتا تو پھر ہمارے پٹرول کی قیمت آج کتنی ہوتی؟

گلزاراحمد

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہمارے گورنر سٹیٹ بنک صاحب نے اوورسیز پاکستانیوں کو خوشخبری سنائی تھی کہ ڈالر کی قیمت بڑھانے سے ان کو جو وہ رقم پاکستان بھیجتے ہیں زیادہ روپے ملتے ہیں اس طرح نوے لاکھ پاکستانیوں کو خوشحال کر دیا گیا۔ شاید وہ یہ خوشخبری ان عالمی بنکوں اور پاکستانی سے لوٹی رقم باہر کے ملکوں میں جمع کرانے والوں لٹیروں کو بتانا بھول گیے کہ ان کے ڈالروں کی قیمت بھی اربوں روپے بڑھ گئی ہے۔ ادھر ہماری برآمدات بڑھ رہی ہیں جس کا فاعدہ غیر ملکوں کو ہو رہا ہے کہ ہمارا اچھا کپڑا اچھا فروٹ اناج باہر کے ملک کوڑیوں کے بھاٶ خرید لیتے ہیں ور مزے کرتے ہیں ادھر ہمارے صنعتکاروں کو اربوں ڈالر ملتے ہیں۔ پھر کم کوالٹی کا اناج فروٹ کپڑا وغیرہ مہنگے داموں ہم غریب لوگوں کے خریدنے کےلیے بچ جاتا ہے۔ امیر لوگ تو ہر چیز درآمد کر کے مزے لے رہے ہیں کیونکہ ان کے پاس ڈالر ہیں جس کا ریٹ دن بدن بڑھ رہا ہے۔ان کی کالونیاں ۔سکول۔ہسپتال پوری قوم سے الگ ہیں۔
محترم وزیراعظم صاحب کی تقریر کے بعد چینی کا ریٹ بڑھا اور آج پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہو گئیں۔ اکثر ان کے نوٹس لینے کے بعد ایسا ہوتا ہے۔ اب ہمارے محب وطن دانشور پٹرول کی قیمت کا موازنہ انگلینڈ ۔بھارت ۔بانگلہ دیش ۔ وغیرہ ملکوں سے کر کے بتائیں گے کہ اب بھی ہمیں پٹرول دوسرے ملکوں سے سستا مل رہا ہے۔ یہ بات کوئ نہیں بتاتا کہ وہاں کی فی کس آمدنی کتنی ہے؟
یہ بات تو سچ ہے کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمت بڑھی ہے اس لیے یہ اضافہ نا گزیر تھا ۔
مگر پوچھنا یہ تھا کہ ڈالر کا ریٹ ہماری موجودہ گورنمنٹ نے یکدم 120 روپے سے 170 کر دیا اگر ڈالر آج 120/130 روپے کے پیٹے میں برقرار رہتا تو پھر ہمارے پٹرول کی قیمت آج کتنی ہوتی؟
بہر حال یہ بات واضع ہے کہ آج غریب بہت مشکل میں ہے ۔وزیراعظم کے اچھےاقدامات اور پیکیج غریب تک پہنچتے مہینوں لگ جاتے ہیں اور مہنگائ پر گھنٹوں میں عمل درآمد ہوتا ہے۔
لیکن یہ قوم کتنے بحرانوں سے گزر گئی ۔
یہ وقت بھی گزر جاے گا ۔ان شاء اللہ

About The Author