مئی 12, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

انور جٹ کی یاد میں چند سطریں||علمدار حسین بخاری

انور جٹ نے اسی بے تکلفی سے کہا "سائیں، بہت سارا ادھار اور اس سے بھی زیادہ امیدیں لے کر آپ کے حضور حاضر ہوا تھا، سارے پیسے تو خرچ ہوگئے

علمدار حسین بخاری

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
انور جٹ مرحوم ملتان کا نامور سٹیج آرٹسٹ تھا۔ بے انتہا ذہین، طباع اور wit کی کرشمہ سازیوں سے بھر پور کام لینے والا فن کار جس نے لگ بھگ تین دہائیوں (1970 سے 90 کی دہائی) تک ملتان کی سٹیج اور سماجی محفلوں پر راج کیا۔ انور جٹ ایک پڑھا لکھا فن کار تھا کالجوں کے مشاعروں، بین الکلیاتی مباحثوں اور دیگر ہمہ قسم تقریبات میں اس کی ہمہ جہت فنی صلاحیتوں کی گنجائش موجود ہوتی تھی۔ وہ کلاسیکی موسیقی کی فنی باریکیوں کا بھی رمز شناس تھا اور استادان فن تک اس سلسلے میں اس سے مکالمہ کرکے اخذ فیض کرنے میں باک نہیں سمجھتے تھے۔۔۔ اس سے جب میری پہلی بالمشافہ ملاقات ہوئی وہ ملتان آرٹس کونسل میں پطور پروگرام آفیسر کام کررہاتھا بہت وضعدار انسان تھا لیکن نا معلوم کن وجوہات کے باعث آنجہانی جنرل ضیاء الحق کے ماشلا کے ابتدائی برسوں میں اسے ملازمت سے نکال دیا گیا اور پھر اس کی زندگی بکھر کر رہ گئی ۔۔۔
اس سلسلے میں یہ دلچسپ واقعہ اس کے ساتھ منسوب ہے کہ جب جنرل ضیاء ملتان میں کور کمانڈر تھا وہ انور جٹ کے فن سے بہت لطف اٹھاتا تھا اور انور کو چھاونی کی اکثر تقریبات میں بلایا جاتا اس لئے جب آرٹس کونسل میں اس کی نوکری ختم ہوئی تو اس نے چیف ماشلا ایڈمنسٹریٹر جنرل ضیاء سے رابطے کا سوچا۔۔۔ اس کی درخواست پر اسے جلد ہی وقت مل گیا اور وہ بڑی امیدیں لے کر اولپنڈی روانہ ہوگیا۔ جنرل اسے بہت خوش دلی سے ملا اور اس سے گپ شپ کرتا رہا لیکن جب انور جٹ نے اپنا مسئلہ اس کے سامنے پیش کیا تو اس نے کوئی مثبت اور حوصلہ افزا جواب نہیں دیا اور آٹھ کھڑا ہوا اس پر انور جٹ کی حس ظرافت جاگی اور اس نے بےتکفی سے اسے مخاطب کرتے ہوئے کہا
"جناب یہ تو بتائیں، کیا آپ کی ریلوے کے کسی گارڈ سے بھی شناسائی ہے؟”
کیوں؟ کیا مطلب۔۔۔؟ جنرل نے کچھ حیران ہو کر خفگی سے سوال کیا۔
لیکن انور جٹ نے اسی بے تکلفی سے کہا "سائیں، بہت سارا ادھار اور اس سے بھی زیادہ امیدیں لے کر آپ کے حضور حاضر ہوا تھا، سارے پیسے تو خرچ ہوگئے۔۔۔ اب آپ ایک مہربانی تو فرمائیں کہ ریلوے گارڈ سے ہی کہہ دیں کہ وہ ملتان تک مجھے اپنے ساتھ انجن پر بٹھا کر لے جائے اللہ آپ کا بھلا کرے گا !”
اللہ انور جٹ کی مغفرت فرمائے۔۔۔
اس کی یہ تصویر یار عزیز ذوالفقار بھٹی نے 1977/ 78 میں کھینچی تھی

میر احمد کامران مگسی کی تحریریں پڑھیے

%d bloggers like this: