دسمبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

راجن پور کی خبریں

راجن پور سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر راجن پور محمد افضل کی جانب سے پارکو پائپ لائن کو محفوظ بنانے کے حوالے سے ایس ایس ایچ اوز کے ساتھ میٹنگ

ترجمان پنجاب پولیس ضلع راجن پور کے مطابق ڈی پی او راجن پور کی پارکو پائپ لائن کو محفوظ بنانے کے لیئے بنائے جانے والے لائحہ عمل کے حوالے سے

ایس ایچ اوز کے ساتھ میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ میٹنگ میں گیارہ ایس ایچ اوز نے شرکت کی جس میں ایس ایچ او صدر راجن پور، سٹی راجن پور، فاضل پور ، کوٹ مٹھن، جام پور صدر، سٹی جام پور، محمد پور ، روجھان،

عمر کوٹ، گوٹھ مزاری اور شاہ والی کے ایس ایچ اوز شامل تھے۔ میٹنگ میں ڈی پی او راجن پور کی جانب سے تمام ایس ایچ اوز کو ہدایات جاری کی گئی کہ ضلع پولیس کی جانب سے پارکو پٹرولنگ ٹیم کے ساتھ گشت کو موثر بنایا جائے

،

پارکو کی جانب سے نشاندہی پر تیل چوری کے مقدمات کے فوری اندراج کو یقینی بنایا جائے۔ جن تھانہ جات میں پارکو تیل چوری سے متعلق مقدمات زیر تفتیش ہیں ایسے مقدمات کو فوری طور پر تفتیش مکمل کر کے حقائق پر یکسو کیا جائے

اور ایسے مقدمات جن میں ملزمان کی گرفتاری بقایا ہے ملزمان کو فوری تلاش کر کے گرفتار کیا جائے۔

ڈی پی او راجن پور محمد افضل نے تمام ایس ایچ اوز کو ہدایت نامہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ

پارکو انتظامیہ کے ہمراہ مل کر پارکو پائپ لائن کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے گا اور تیل چوروں کے خلاف گھیرہ تنگ کیا جائے گا۔

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

سردار اخترحسن گورچانی سابق ڈی جی آئی بی کے ڈھائی ماہ بطور اسسٹنٹ انسپکڑ جنرل ویلفیئر، سنٹرل پولیس آفس سندھ 16 ستمبر تا 5 دسمبر 1997

12 ستمبر کو میں اس امید پر سکھر سے کراچی کیلئے روانہ ہو گیا کہ

ایک دو دن میں اے آئی جی کے طور پر پوسٹنگ آرڈرز جلد ہو جائیں گے۔ رات کو ہم بھٹ شاہ ریسٹ ہاؤس میں ٹھہرے جہاں DSP آغا طاہر نے ہمارے لئے انتظام کرایا ہوا تھا۔ صبح شاہ عبدالطیف بھٹائی کے مزار پر حاضری دے کر

وہاں سے روانہ ہوئے اور تقریبا ڈھائی بجے کے قریب کراچی گدا حسین گورچانی کے اپارٹمنٹ پہنچ گئے۔

نور خان گن مین بھی سامان والی پک اپ کے ساتھ رات تین بجے پہنچ گیا تھا۔ ڈسٹرکٹ ساؤتھ کے ایس ایس پی غلام حیدر جمالی سے ریکوئسٹ کر کے ایک ڈرائیور اور

اردلی منگوایا۔ 12 کو چیف سیکریٹری دفتر میں بیٹھے ہی نہیں کیونکہ لغاری صاحب کراچی پہنچے ہوئے تھے۔ 13 کو چیف سیکریٹری سارا دن

وزیر اعلی کی کیبنٹ میٹنگ میں رہے۔ 14 کو اتوار تھا۔ 15 کو چیف سیکریٹری دفتر نہیں آئے۔ 16 کو جا کے میرے آرڈرز بطور اے آئی جی ویلفیئر ہو گئے۔

اسی روز میں نے بیٹی کو DHA گرلز کالج میں فرسٹ ایئر میں اور نعمان کو DHA کے شیخ خلیفہ بن زائد اسکول میں 8th کلاس میں داخل کرادیا

اور بڑی حد تک بچوں کی تعلیم سے متعلق پریشانی دور ہوگئی۔
میری موجودہ پوسٹنگ کا ایک فائدہ یہ بھی تھا کہ کراچی میں گزیٹڈ افسروں کی رہائش گاہوں کی الاٹمنٹ اور پولیس کلب کا چارج بھی میرے پاس تھا

چنانچہ میں فورا” ہی پولیس کلب کے فیملی سوئٹ نمبر 2 میں شفٹ ہو گیا اور زندگی کافی حد تک پرسکون ہوگئی۔

پولیس کلب کی عمارت 87 کلفٹن پر بہت ہی زبردست محل وقوع پر تھی۔ یہ ڈی آئی جی کراچی کی رہائش کے عقب میں تھی

اور ذوالفقار علی بھٹو صاحب کا گھر 70 کلفٹن بالکل قریب ہی تھا جہاں مرتضی بھٹو کا قتل ہوا تھا۔

بے نظیر بھٹو کا بلاول ہاؤس بھی زیادہ دور نہیں تھا۔ مڈ ایسٹ ہسپتال بھی بالکل قریب تھا۔
میرے روزانہ کے معمولات کلفٹن سے چندریگر روڈ پر واقع سینٹرل پولیس آفس تک

آنا جانا تھا۔ شام کو موقع ملتا تو کبھی شون سرکل کے قریب واقع مارکیٹ بوٹ بیسن سے، خاص طور پر موٹاز سٹور سے،

ضروریات کی چیزیں لینے چلے جاتے یا کبھی کبھار چائنیز کھانے کیلئے بیچ پر واقع ریڈ اونین یا اسی طرح کے کسی ریسٹورنٹ چلے جاتے۔
اے آئی جی ویلفیئر کی پوسٹ 1979 میں Create کی گئی اور فیاض خان لغاری پہلے AIG تھے اور یہ بھی عجیب اتفاق تھا کہ

میں آخری AIG تھا۔ کیونکہ دسمبر 1997 میں
میرے تبدیل ہو جانے کے بعد یہ پوسٹ ختم کردی گئی اور اے آئی جی آپریشنز کے نام سے نئی پوسٹ منظور کی گئی۔

اے آئی جی ویلفیئر کا کام اے آئی جی فنانس کے سپرد کر دیا گیا۔ اے آئی جی ویلفئیر کا کام شہید یا زخمی ہونے والوں

کے Compensation کیسز کو ڈیل کرنا، پولیس فلیٹس کی الاٹمنٹ، پولیس کلب، اور پولیس ہسپتال (واقع ڈسٹرکٹ پولیس لائنز ساؤتھ ) کی دیکھ بھال

اور ویلفیئر سے متعلق عموی مسائل تھے۔ ڈھائی ماہ کے مختصر عرصہ میں میں نے پولیس ہسپتال کے لئے کافی فنڈ منظور کرائے۔

ڈی آئی جی ہیڈکوارٹر اسد اشرف ملک تھے۔ وہ مجھ پر کافی اعتماد کرتے تھے بلکہ ادھر ادھر کی برانچوں کا کام بھی میرے سپرد کرتے رہتے۔

AIG Finance رحمت خان فرنٹئیر تبدیل ہو کر گئے تو فنانس کا چارج بھی کافی عرصہ تک میرے پاس رہا۔ 18 اکتوبر کو پولیس ٹریننگ سینٹر رزاق آباد میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ہوئی۔

رمضان چنہ رزاق آباد سنٹر کے انچارج تھے اور یہ ان کا شو تھا۔ لیاقت جتوئی چیف منسٹر مہمان خصوصی تھے۔

اسی دوران 2 نومبر سے 29 نومبر تک Financial Management کے نام سے
نیپا کراچی میں ایک مختصر کورس ہوا تو میرا بھی اس میں نام ڈال دیا گیا۔ میں دن کو کورس اٹینڈ کرتا تھا

اور واپسی پر تھوڑا وقت نکال کر اپنا دفتری کام بھی کر لیتا تھا۔ معصومه حسن نیشنل انسٹیٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن کی ڈائریکٹر جنرل تھیں۔

ڈی آئی جی نیاز صدیقی بھی کیونکہ پیپلز پارٹی والوں کے قریب سمجھے جاتے تھے اسلئے وہ بھی ان دنوں سزا کے طور پر NIPA کے ساتھ اٹیچ تھے۔

بہر حال یہ ایک بہت ہی مفید کورس رہا۔ آخری ایک ہفتہ اسلام آباد، مری کا ٹور بھی تھا۔ ہمارا قیام اسلام آباد ہوٹل
میں تھا جہاں ہم نے فنانس منسٹری، کارپوریٹ لاء اتھارٹی، زرعی ترقیاتی بنک وغیرہ کے مطالعاتی دورے بھی کئے

اور 21 نومبر کو گھوڑا گلی مری میں ایک دن کا Trip مری کہوٹہ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے تعاون سے انکے ریسٹ ہاؤس میں لگایا۔

22 نومبر کو ہم اسلام آباد سے واپس ہوئے اور 29 کو یہ کورس ختم ہوا۔
سی پی او کراچی کا اپنا ایک الگ ہی مزاج ہے۔

سٹاف افسری بھی ہر افسر کے بس کا روگ نہیں۔ ان دنوں ہم جتنے بھی سٹاف افسر تھے سب دن کو ایک آدھ گھنٹہ اکٹھے ہو کر گپ شپ لگایا کرتے۔

عام طور پر چوپال ملک افضل اے آئی جی جنرل کا دفتر ہوتی۔ پھر CPO کی مشہور دال یا چھولے وغیرہ منگائے جاتے۔

اکثر ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اکبر صاحب، او ایس ڈی سعود مرزا، اقبال محمود، خرم گلزار، ADIG کراچی ظفر اقبال قریشی،

اے آئی جی اسٹیبلشمنٹ علیم جعفری وغیرہ آجاتے اور خوب گپ لگتی۔ کبھی یہ محفل
ڈی آئی جی ٹریفک سلیم واحدی کے دفتر میں لگتی۔

کچھ ہی دنوں میں فیاض خان لغاری بھی پنجاب سے واپس آ گئے۔ کچھ دن بعد 25 نومبر کو آفتاب نبی IG سندھ بن گئے۔

وہ خاصے لٹریری آدمی تھے۔ انہی دنوں میں نے سندھ پولیس کی تاریخ پر ایک کتاب بھی لکھنا شروع کی جو دس سال بعد آکسفورڈ یونیورسٹی پریس والوں نے
Sindh Police, brief history & developments
کے نام سے شائع کی۔

کراچی کی اس ڈھائی ماہ کی ختم تعیناتی میں مجھے بڑا مزہ آیا اور 5 دسمبر کو جب میں نے

جیکب آباد ٹرانسفر پر چارج چھوڑا تو اس مختصر تعیناتی کا عرصہ تمام ہوا۔

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

راجن پور/ کوٹ مٹھن شریف

اپوزیشن پارٹیاں باہم دست و گریبان ہیں وہ نہ کھیلیں گے اور نہ کھیلنے دیں گے کی پالیسی پر گامزن ہیں ان کی وجہ سے مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے ان خیالات کا اظہار پاکستان

تحریک انصاف کے ایم پی اے سردار اویس خان دریشک نے پریس کلب کوٹ مٹھن شریف کے جنرل سیکریٹری ملک عاشق فرید کے سسر کے انتقال پر اظہار تعزیت کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا

انہوں نے کہا کہ مہنگائی بین الاقوامی ایشو ہے ہر دور میں مہنگائی نے عوام کو متاثر کیا مہنگائی کو روکنے کیلئے ماضی میں اقدامات نہیں ہوئے مہنگے داموں اشیائے خرید کر سستے داموں فروخت کی گئیں

اور ملک کے بچے بچے کو مقروض کر دیا گیا انہوں نے کہ موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں کی تعریف ہوری دنیا کر رہی ہے

انشاللہ بہت جلد عوام تک اس کےثمرات پہنچیں گیے ایم پی اے نے اعتماد کے ساتھ دعوی کیا کہ 2023 کے الیکشن میں تحریک انصاف دو تہائی اکثریت الیکشن میں حاصل کرے گی۔

اس موقع پر انہوں نے ملک عاشق فرید سے ان کے سسر کے انتقال پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے دعائے مغفرت کی۔

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

فاضل پور

سیکرٹری گورنمنٹ آف پنجاب سکول ایجوکیشن ڈپائمنٹ ساوتھ پنجاب کی ہدایت پر گورنمنٹ بوائز ہائر سکنڈری سکول فاضل پور میں سٹوڈنٹ کونسل کے

انتخابات میں پولنگ کا عمل صاف شفاف اور نظم وضبط سے جاری

چیرمین الیکشن کمیشن کے فرائض پرنسپل گورنمنٹ بوائز ہائر سکنڈری سکول فاضل پور ملک بشیر احمد تہیم احسن طریقے سے سرانجام دے رہے ہیں

جبکہ ان کے ساتھ معاون کمیٹی میں سنئیر اساتذہ مہزاد ظفر۔رانا ضیاء السلام۔ عرفان نازک تھیم .راشد خان مستوئی شامل ہیں۔

 

اس موقع پر چیئرمین الیکشن کمیشن/ پرنسپل بوائز ہائر سکنڈری سکول فاضل پور ملک بشیر احمد تہیم نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ

ایسی سرگرمیوں سے طلبہ شعور کی بیداری کے ساتھ ساتھ طلبہ کا آپس میں عزت اور احترام میں اضافہ ہو گا

اور اظہار رائے کا بھر پور موقع میسر ہو گا علاوہ ازیں انتخابات میں طلبہ بڑھ چڑھ کر اور جوش و جزبے سےحصہ لیں رہے ہیں

اور اپنے اپنے امیدوار کو جتوانے کے لیے طلبہ کی منت سماجت بھی کر رہے ہیں ۔

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

راجن پور

سٹوڈنٹ سکول کونسل الیکشن سے بچوں کے تعلیمی مسائل فوری حل ہوں گے اور سٹوڈنٹ سکول کونسل نصابی اور ہم نصابی سرگرمیوں میں مثبت رول پلے کرے گی۔

یہ باتیں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل زبیر احمد اعجاز نے گورنمنٹ ہائر سکینڈری سکول نمبر 1راجن پور میں سٹوڈنٹ سکول کونسل کے الیکشن کے عمل کا جائزہ لیتے ہوئے کہیں۔

اس موقع پر سی ای او تعلیم وزیر احمد،سینئر ہیڈ ماسٹر چوہدری نور احمد اور دیگر موجود تھے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل زبیر احمد اعجاز نے سکول کے بچوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ

منتخب ہونے والے بچے اپنے ساتھیوں کے جائز مسائل کے حل کے لئے بہترین کردار ادا کر سکیں گے ۔

اس موقع پر سینئر ہیڈ ماسٹر چوہدری نور احمد نے بتایا کہ 2860ششم کلاس سے بارہویں کلاس تک کے بچوں نے حق رائے دہی استعمال کیا۔

سکول میں 42بوتھ بنائے گئے تھے۔اس میں صدر ،نائب صدر،جنرل سیکریٹری اور کلاس نمائندہ منتخب ہوں گے۔

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

راجن پور

حکومت پنجاب کی ہدایت پر ضلع راجن پور میں کویڈ 19ویکسی نیشن مہم RED(Reach every Door),جاری ہے ۔

ٹارگٹ کو پورا کرنے کے لئے محکمہ صحت کی ٹیمیں ٹرائبل ایریا،کچہ ایریا

اوردیگر مختلف علاقوں میں موجود ہیں۔انشاءاللہ12سال سے زائد عمر کا کوئی بھی فرد ضلع راجن پور میں کورونا ویکسی نیشن سے محروم نہیں رہے گا ۔

زندگی کی رونقیں بحال رکھنے کے لئے ویکسی نیشن ضروری ہے ۔

تمام مکاتب فکر کے لوگ اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔

ٹیمیں فیلڈ میں متحرک ہیں اور بھر پور انداز سے کام کر رہی ہیں۔جن کی مانیٹرنگ کا عمل تیز کر دیا گیا ہے ۔

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

حاجی پورشریف

اساتذہ کی بے توجہی متعلقہ حکام کی طوطا چشمی گورنمنٹ بوائز ہائی سکول میں

بچوں کے آئے روز لڑائی جھگڑے اصلاح و احوال کا مطالبہ

تفصیل کیمطابق گورنمنٹ بوائز ہائیرسکینڈری سکول حاجی پورشریف 32410009 میں بنیادی سہولیات

سٹاف اورماہروقابل اساتذہ کی کمی، اساتذہ کی بے توجہی اور متعلقہ محکمہ تعلیم کے حکام وافسران کی طوطا چشمی کے سبب سکول کا نظم ونسق انتہائی زبوں حالی کاشکار ہے

اور اکثر اوقات اساتذہ کی کلاسز میں غیر موجودگی کے باعث بچوں کے آپس میں آئے روز لڑائی جھگڑے معمول بن گئے ہیں

اس سلسلے میں شہر کے عوامی سماجی حلقوں نے نظام تعلیم کی بہتری قواعدو ضوابط پر عمل درآمدبارے سکول ہذا کے اساتذہ ،پرنسپل

متعلقہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر ایجوکیشن اتھارٹی ضلع

راجن پور سے اصلاح و احوال اور فوری کاروائی کامطالبہ کیا ہے

About The Author