: بہاول پور
( راشد ہاشمی)
صوبائی وزیر زراعت سید حسین جہانیاں گردیزی نے کہا ہے کہ بہاولپور ڈویژن ملکی زراعت اور پیداوار میں اہم کردار ادا کرتا ہے
پاکستان زرعی پیداوار میں دنیا کے 10 ویں نمبر پر ہے،ریگولر مارکیٹنگ مانیٹرنگ سسٹم لا رہے ہیں،1979 سے قائم منڈیوں کا پرانا نظام چل رہا ہے
جس میں آڑھتی مالا مال ہورہا ہے پہلی بار پرائیوٹ منڈی سسٹم لا رہے ہیں۔صوبائی وزیر پریس کلب میں ” میٹ دی پریس ” میں خطاب کر رہے تھے۔
سید حسین جہانیاں گردیزی صوبائی وزیر زراعت نے کہا کہ کسانوں کو انکی فصل کا معقول معاوضہ دیا جائے گا
بہتر پیداوار کے انعامات کو اس بار ڈبل کردیا گیا ہے۔معیاری بیج کی فراہمی سے اس بار کپاس کی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ یوریاکھاد چونکہ ہمارے ملک میں پیداور ہوتی ہے اس لئے وہ آج بھی سستی ہے۔
غیرملکی ڈی اے پی کھاد یا پیٹرول مہنگا ہوا ہے تو یہ عالمی منڈی میں کرونا کے باعث ہونے والی مہنگائی کی وجہ سے ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ کسان کارڈ کاشتکار کو مالی امداد فراہم کرنے کی خاطر شروع کیا گیا ہے۔
ایک سوال کہ وزیز اعظم عمران خان کے دورہ بہاول پور کے موقع پر اسلامیہ یونیورسٹی میں ہونے والے کسان کنونشن میں وزیر اعظم نے صرف ق لیگ کے
کارکنان کو کسان کارڈ دیئے کہ جواب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ ایسا نہیں کسان کارڈ سب کسانوں کے لیے ہیں ہاں یہ ہو سکتا ہے کہ
کسی تقریب میں کچھ لوگ کسی مخصوص جماعت کے آسکتے ہیں مگر سارے ایک جماعت کے ہو ایسا نہیں ہو سکتا۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
: بہاول پور
(راشد ہاشمی )
ڈائریکٹریٹ آف کالجز میں 8 کروڑ روپے سے زائد کی مبینہ مالی کرپشن کا انکشاف،6 رکنی تحقیقاتی آڈٹ کمیٹی نے بھانڈا پھوڑ دیا
ملوث افسران کے خلاف پیڈا ایکٹ 2006 کے تحت محکمانہ انکوائری کرکے کاوارئی کرنے کی سفارش کر دی۔انٹرنل آڈٹ انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق
فرنیچر خریداری، ٹی اے ڈی اے بلز، طلبہ سکالر شپ، سمیت دیگر مالی بے ضابطگیاں سامنے آئیں ہیں۔
تفصیل کے مطابق محمد عمران ممتاز خان ڈپٹی سیکرٹری کمیونٹی کالجز کی سربراہی میں کمیٹی مورخہ 3 ستمبر 2020 کو بنائی گئی
جس میں ڈاکٹر ابو بکر خرانچی اسلامیہ یونیورسٹی،سید ریحان قادر بخاری خرانچی وومن یونیورسٹی ملتان،طاہر جعفری سیکرٹری تعلیمی بورڈ بہاول پور
ریگو لر ممران،کوآپرٹیو ممبران محمود احمد عابد سپرٹینڈنٹ ڈی پی آئی کالجر لاہور اور راحیل احمد سیکشن آفیسر اے ڈی پی پر مشتمل اس کمیٹی کو گذشتہ پانچ سالوں کا
مکمل طور پر انٹرنل آڈٹ کا اختیار اور حتمی سفارشات دینے کا اختیار دیا گیا۔جس پر اس کمیٹی نے اپنی 21 صفحات پر مشتمل اپنی رپورٹ متعلقہ اتھارٹی کو جمع کرائی
جس میں انکشاف کیا گیا کہ سابق ڈائریکٹر محمود الحسن،موجودہ ڈائریکٹر ابراہیم، اور ڈپٹی ڈائریکٹرز محمد عرفان ارشد،محمد اشفاق نے گزشتہ پانچ سالوں میں ٹی اے ڈی اے کی مد
میں جعلی بلز،فرنیچر کی خریداری میں مالی بے ضابگیاں اور غریب اور ذہین بچوں کو دی جانے والی سکالر شپ سمیت دیگر مدات میں مبینہ طور پر 8 کروڑ 74 لاکھ 19 ہزار 97 روپے کی مبینہ بے ضابطگیاں کی گئی۔
مذکورہ رپورٹ کوجمع کروائے ایک سال اسے زائد کا عرصہ گزر جانے کے باوجود ابھی تک مذکورہ آفیسران نہ صرف اپنی سیٹوں پر براجمان ہے
اوررپورٹ سرخ فیتے کی نذر ہوتی نظر آرہی ہے۔
اس سلسلے سے موجودہ ڈائریکٹر کالجز محمد ابراہیم بھٹی نے موقف دیتے ہوئے کہا کہ
اس سارے معاملے میں انکی تعیناتی کا دورانیہ بہت کم ہے
زیادہ تر مالی کرپشن کا الزام ان سے پہلے والے ڈائریکٹر اور عملہ پر عائد ہوتے ہیں۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون