جام وسیم اکبر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
معذوری ایک طرز زندگی ہے اور اسے ایک طرز زندگی ماننے اور سمجھنے کی معاشرے کے تمام لوگوں کو ضرورت ہے۔ ویسے تو تمام معذور افراد ہر روز کسی نہ کسی طرح کی مشکل سے گزرتے ہیں لیکن ان میں سب سے زیادہ خواتین، لڑکیاں اور بچیاں جنہیں کوئی معذوری ہے کو بہت سی مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔ اور یہ مشکلات زیادہ تر تو معاشرے کی پیدا کی ہوئی ہوتی ہیں اور کچھ والدین کی طرف سے ہوتی ہیں۔ اکثر یہ دیکھنے میں آیا میں ہے ان خواتین، لڑکیوں اور بچیوں کو وہاں مشکلات زیادہ ہوتی ہیں جہاں والدین بہت غریب ہوں یا پھر والدین کو اس معذوری کے حوالے سے مناسب آگاہی نہ ہو۔
بہت سے والدین ذہنی معذوری کی صورت میں یہ سمجھتے ہیں کہ یہ کسی جنات کا سایہ ہے اور ان کے اس مغالطہ کی وجہ سے ان خواتین، لڑکیوں اور بچیوں کو بہت زیادہ تشدد سے گزرنا پڑتا ہے۔ ذہنی معذوری کی صورت میں اکثر والدین انہیں زنجیروں میں جکڑ کر رکھتے ہیں، مختلف ٹوٹکے استعمال کرتے ہیں، جعلی عامل باباؤں سے تعویز ات لیتے ہیں اور ان پر مختلف عمل کرتے ہیں جو کہ ان لڑکیوں اور بچیوں کے لیے نہ صرف تکلیف کا باعث ہے بلکہ ان کی ذہنی تکلیف کو مزید بڑھا دیتا ہے اور وہ ایک مسلسل اذیت میں گزرتی چلی جاتیں ہیں۔
اس حالت میں والدین کو آگاہی کی ضرورت ہے حقیقت یہ کہ ذہنی معذوری کی اس صورت میں والدین ماہر نفسیات یا پھر کسی دماغ کے ماہر ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔ اگر مسئلہ نفسیاتی ہے تو اس کا طریقہ علاج ایک ماہر نفسیات ہی بہتر طریقہ سے کر پائے گا۔ اگر مسئلہ نروس سسٹم (اعصابی نظام میں کمزوری) کا ہے تو اس صورت میں ماہر امراض دماغ ہی بہتر طریقے سے علاج معالجہ کر سکتا ہے۔ ان لڑکیوں اور بچیوں کو تشدد سے بچائیں اور ان کا ماہر ڈاکٹر سے علاج کروائیں۔
ذہنی معذوری کی ویسے تو کئی وجوہات ہو سکتی ہیں لیکن ان میں جینیاتی نقص جیسے ڈاؤن سنڈروم بھی کہتے ہیں یہ بیماری نئی زندگی بننے کے وقت، خلیات میں تبدیلی کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے ماہرین کا کہنا ہے کہ بچے کی پیدائش سے قبل، دوران حمل ماں کے پیٹ میں ہی، بچے کے اندر الٹرا ساؤنڈ رپورٹ حمل کے سولہویں ہفتے ہی میں بتا دیتی ہے کہ بچہ نارمل ہے یا ڈاؤن سنڈروم کا شکار اس میں وہ تمام مائیں جو حمل سے ہوتی ہیں وہ اپنی غذائیت کو بہتر بنائیں ماں کا صحت مند ہونا بہت ضروری ہے مائیں باقاعدگی سے ماہر امراض نسواں سے اپنا چیک کرواتی رہیں تاکہ آنے والی نئی زندگی صحت مند ہو۔
اکثر یہ دیکھنے میں بھی آیا ہے کہ بہت سے والدین جسمانی معذوری کی صورت میں مختلف فرسودہ عملیات کا سہارا لیتے ہیں جیسے اگر کسی لڑکی یا بچی کو ٹانگوں کی معذوری ہے اس صورت میں وہ ان کو مٹی میں دبائے رکھتے ہیں اور ان کا مغالطہ ہے کہ اس طرح ٹانگیں ٹھیک ہو جائیں گی جب کہ حقیقت یہ ہے کہ اس طرح کا عمل سیدھا سیدھا ان پر تشدد ہے۔ والدین اپنی کم علمی کی وجہ سے ان پر ہونے والے تشدد کو سمجھ نہیں پاتے۔ ضرورت اس امر کی ہے جسمانی معذوری کی اس صورت میں والدین کو ہڈیوں کے ماہر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے تاکہ وہ اس حوالے سے جدید طریقہ علاج سے ان کی اس معذوری کو ختم کر سکے۔
جسمانی معذوری کی ایک وجہ پولیو وائرس بھی ہے جو والدین اپنی بچیوں کو پولیو وائرس کے خاتمہ کے قطرے نہیں پلاتے ان بچیوں میں اس وائرس سے متاثر ہونے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں اس لیے والدین کو چاہیے کہ وہ ان بچیوں پر رحم کریں اور پولیو کے قطرے لازمی پلائیں۔ اس طرح بہت سے والدین اکثر ان بچیوں کی تعلیم کے حوالے سے خاطر خواہ اقدامات نہیں کرتے بعض بچیاں یا لڑکیاں بہت دھیرے سے سیکھ پاتی ہیں انہیں کسی چیز کو سمجھنے اور سیکھنے میں وقت درکار ہوتا ہے۔
اس صورت میں والدین کو یہ مغالطہ ہوتا ہے کہ یہ پڑھائی نہیں کر سکتی ہیں لحاظ وہ ان کو تعلیم دلوانے میں دلچسپی نہیں رکھتے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ان خاص بچیوں کی تعلیم کے حوالے سے بہت سے ادارے اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں اور مفت تعلیم کے ساتھ ماہانہ وظیفہ بھی ان بچیوں کو دیا جاتا ہے۔ والدین کو چاہیے وہ ان کی تعلیم حاصل کرنے کی راہ میں تمام رکاوٹوں کو دور کریں۔
اکثر یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ معاشرے میں بہت سے لوگوں کا مغالطہ ہے کہ یہ خواتین، لڑکیاں اور بچیاں والدین کے گناہوں کی وجہ سے ہوتی ہیں اس صورت میں والدین ان کو چھپاتے ہیں حتی کہ ان کا مردم شماری میں بھی اندراج کروانے سے گریز کرتے ہیں اور ان کے شناختی کارڈ بنوانے سے گریز کرتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ معذوری کا تعلق کسی بھی طرح گناہوں سے نہیں ہوتا یہ صرف معاشرے کے ان افراد کی کم علمی ہے اور آگاہی کی کمی ہے جو لوگ اس کو والدین کی گناہوں کی سزا سمجھتے ہیں ایسے لوگوں کی کسی بات پر دھیان نہ دیں اور کچھ لوگوں کو یہ مغالطہ ہے کہ معذوری چاند گرہن یا سورج گرہن کی وجہ سے ہوتی ہے جبکہ حقیقت میں ایسا کچھ نہیں ہے والدین ایسے لوگوں کی کسی بات پر دھیان نہ دیں۔ معاشرے اور والدین کو اپنے رویوں کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے کسی بھی طرح کی معذوری کے حوالے سے آگاہی حاصل کریں اور اپنے ان مغالطوں کو ختم کریں آپ کے یہ مغالطے ان خواتین، لڑکیوں اور بچیوں کے لیے تشدد کا باعث ہیں ”مغالطوں کا خاتمہ، تشدد کا خاتمہ“
اے وی پڑھو
تانگھ۔۔۔||فہیم قیصرانی
،،مجنون،،۔۔۔||فہیم قیصرانی
تخیلاتی فقیر ،،۔۔۔||فہیم قیصرانی