نومبر 21, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

کالعدم تحریک لبیک کا مارچ: راولپنڈی اور اسلام آباد میں کنٹینرزسے راستے بلاک

کالعدم تحریک لبیک کی اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کے اعلان کے بعد لاہور کے بیشتر حصوں میں انٹرنیٹ سروس معطل کی جا چکی ہے۔
کالعدم تنظیم تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے جمعرات کو اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کے اعلان کے بعد وفاقی دارالحکومت اور اس کے جڑواں شہر راولپنڈی میں حفاظتی انتظامات سخت کر دیے گئے ہیں۔
پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے جمعہ کی صبح مری روڈ پر سکستھ روڈ، شمس آباد اور فیض آباد کے مقامات پر کنٹینر لگا کر راستے بند کر دیے گئے ہیں۔ جڑواں شہروں کے درمیان چلنے والی میٹرو بس سروس کو بھی تاحکم ثانی بند کردیا گیا ہے۔
راستوں کی بندش سے کئی جگہوں پر ٹریفک جام ہوگئی ہے جس سے جڑواں شہروں کے درمیان سفر کرنے والے افراد کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
تحریک لبیک کے گذشتہ روز کے اعلامیے کے مطابق حکومت کے ساتھ معاہدہ پر مکمل عمل درآمد کروانے کے لیے اسلام آباد کی طرف پرامن لانگ مارچ ہوگا۔
لانگ مارچ جمعہ کو تین بجے مسجد رحمتہ اللعالمین چوک یتیم خانہ سے روانہ ہوگا۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے گذشتہ روز کہا تھا کہ ’تحریک لبیک پاکستان کے مسئلے میں فرانسیسی سفیر کو نکالنے کا مطلب ہے ہم یورپی یونین سے باہر ہو جائیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’فرانسیسی سفیر سے ہٹ کر عمران خان ریاست مدینہ کے لیے کام کر رہے ہیں، فرانسیسی سفیر کو نکالنے کا مطلب ہے کہ ہم یورپی یونین سے اپنے تعلقات کشیدہ کر لیں۔‘
کالعدم تحریک لبیک کی اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کے اعلان کے بعد لاہور کے بیشتر حصوں میں انٹرنیٹ سروس معطل کی جا چکی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ ’اگر پی ڈی ایم یا ٹی ایل پی کسی نے بھی قانون کو ہاتھ میں نہ لیا، قانون کے دائرے میں احتجاج کیا تو ہم کوئی ایکشن نہیں لیں گے۔‘
مقامی میڈیا کے مطابق تحریک لبیک کے لانگ مارچ کے اعلان کے بعد پنجاب پولیس نے مبینہ طور پر کریک ڈاؤن کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کے ایک ہزار سے زائد سرگرم کارکنوں کو گرفتار کرلیا ہے۔
دوسری جانب اسلام آباد ٹریفک پولیس نے تحریک لبیک کے لانگ مارچ کی وجہ سے لوگوں سے متبادل راستوں سے سفر کرنے کی درخواست کی ہے۔
اس حوالے سے اسلام آباد ٹریفک پولیس نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کہا ہے کہ ’راولپنڈی سے اسلام آباد مری روڈ سے آنے والی ٹریفک کو فیض آباد کے سامنے موڑ دیا گیا ہے۔ متبادل کے طور پر نائنتھ ایونیو کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔

کالعدم تحریک لبیک کی اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کے اعلان کے بعد لاہور کے بیشتر حصوں میں انٹرنیٹ سروس معطل کی جا چکی ہے۔

لاہور سے اردو نیوز کے نامہ نگار رائے شاہ نواز کے مطابق ٹی ایل پی کی جانب سے اپنے کارکنوں کو نماز جمعہ کے بعد سکیم موڑ پر واقع مرکز میں پہنچنے کی تاکید کی گئی ہے۔ دوسری طرف حکومت نے پولیس کی بھاری نفری شہر کے مرکزی راستوں پر تعینات کر رکھی ہے۔ جبکہ دیگر شہروں اور پنجاب کانسٹیبلری کی ریزرو فورس بھی لاہور بلا لی گئی ہے۔
ضلعی حکومت نے 100 سے زائد کنٹینر بھی شہر کی مختلف سڑکوں پر کھڑے کر دیے ہیں۔ جبکہ ٹی ایل پی کے جاری دھرنے کے چاروں اطراف میں پانچ جگہوں پر کنٹینر لگا کر سڑکیں بھی بند کر دی گئی ہیں۔
لانگ مارچ جمعہ کو تین بجے مسجد رحمتہ اللعالمین چوک یتیم خانہ سے روانہ ہوگا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
لاہور ٹریفک پولیس نے شہریوں کو غیر ضروری سفر اور خاص طور پر شہر کے وسطی علاقوں میں سفر سے اجتناب کی ہدایات جاری کر رکھی ہیں جبکہ بندش کے باعث متبادل روٹ بھی جاری کیے ہیں۔
رات گئے شہر کی سکیورٹی کی صورت حال کے حوالے سے پولیس کا اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں لاہور پولیس کے سربراہ غلام محمود ڈوگر نے پولیس کو کسی بھی ’ناگہانی صورت حال‘ کے لیے تیار رہنے کے احکامات جاری کیے
ترجمان لاہور پولیس کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اجلاس میں ڈی آئی جی آپریشن لاہور اور ایس ایس پی ایڈمن سمیت شہر کے تمام آپریشن اور انویسٹی گیشن کے ڈویژنل ایس پیز نے بھی شرکت کی۔
ترجمان کے مطابق ’اس اجلاس میں امن و امان کی مجموعی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔ اور سی سی پی او لاہور نے ہدایات دیں کہ شہر کا امن کسی صورت متاثر نہ ہونے دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس شہر کے امن کی ضامن ہے۔
ضلعی حکومت نے اورنج میٹرو سروس بھی جمعرات سے بند کر رکھی ہے جبکہ میٹرو بس سروس کے روٹ کو گجومتہ سے ایم اے او کالج تک محددود کر دیا ہے۔ لاہور کے داخلی اور خارجی راستوں پر بھی پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔

About The Author