پبلک ریلیشنز آفس، اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور
اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے احمدپور شرقیہ کیمپس کی عمارت کاسنگ ِ بنیاد رکھ دیا گیا۔
اس سلسلے میں آج احمدپورشرقیہ کے قریب گاؤں محراب والا میں خصوصی تقریب منعقد کی
گئی۔
تقریب کی مہمان خصوصی کنول شوذب، رکن قومی اسمبلی و پارلیمانی سیکرٹری برائے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ تھیں۔
اس موقع پر وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب، پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نوید اختر،
پروفیسر ڈاکٹر معظم جمیل رجسٹرار، صبیحہ خانم ریٹائرڈ پروفیسر ایف جی پبلک سکول بہاولپور،
حافظ مظفر کریم مغل ایڈوکیٹ ہائی کورٹ احمدپور شرقیہ، اے ڈی سی ڈی شاہد عمران خان، اسسٹنٹ کمشنر احمدپور شرقیہ ظہور احمداعوان، اسسٹنٹ کمشنر بہاولپور سٹی نعیم صادق چیمہ،
سابق پارلیمانی سیکرٹری جہازیب وارن، ممبر سینڈیکیٹ سمیرا ملک،افضال احمد ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور،
ڈاکٹر مکشوف احمد ڈائریکٹر اکیڈمکس اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور، عبدالجمیل کاکڑ، سیکرٹری برائے پارلیمانی سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ، بلال ارشاد،
ایڈیشنل رجسٹرار، اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور، ڈاکٹر فرخ جلیل شعبہ کیمسٹری رحیم یار خان کیمپس اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور، ڈینز، اساتذہ اور طلباء وطالبات اور
معززین علاقہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ محترمہ کنول شوذب نے اپنے خطاب میں کہاکہ آج تاریخی دن ہے کہ وزیر اعظم پاکستان جناب عمران خان کے ویژن کے مطابق
ملک کے پسماندہ علاقے میں ایک اعلیٰ تعلیمی درس گاہ کی بنیاد رکھ دی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ
خطہ بہاولپور نواب آف بہاولپورنے اس علاقے میں تعلیم، صحت اور روزگار کے بڑے بڑے منصوبے لگائے اور قیام پاکستان اور استحکام پاکستان میں اس علاقے کا بہت بڑا کردار ہے
جب قیام پاکستان کے بعدخزانے کو اس علاقے کی امداد سے بھرا گیا اور نئی مملکت کے ملازمین کی تنخواہ کا انتظام ریاست بہاولپور نے کیا۔
انہوں نے کہا کہ وقت کے ساتھ ساتھ یہ خطہ پورے ملک کو امداد دینے والا اور خوشحال ترین علاقہ پسماندہ علاقے میں بدل گیا
اور آج یہاں بہت زیادہ غربت اور پسماندگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری پہلی ترجیح یہاں کے مقامی ہونے کے ناطے اس علاقے کی خدمت ہے
اور اس مقصد کے لیے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھوں گی اور ہر فورم پر احمدپور شرقیہ اور بہاولپور کے علاقے کی ترقی کے لیے آواز بلند کروں گی۔
انہوں نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور اور اس کے وائس چانسلر، اساتذہ اور انتظامیہ کی بہت سی کاوشوں اور مدد کی وجہ سے آج یہ خواب شرمندہ تعبیر ہوا ہے
اور اس تاریخی قصبے محراب والا جو علم و ادب کی وجہ سے جانا جاتا ہے، آج ایک علمی درسگاہ قائم ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سب کیمپس اس علاقے کی ضرورت تھا جسے پورا کردیا گیا ہے اس کے علاوہ بھی علاقے کی ترقی کے لیے اور منصوبے شروع کیے جائیں گے
جن میں زرعی انجینئرنگ کا منصوبہ بھی شامل ہے جبکہ نرسنگ کی تعلیم کے لیے مقامی کالج میں بندوبست کر دیا گیا ہے۔
یہ منصوبہ وفاقی حکومت کی جانب سے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کو دیئے گئے 4ارب روپے مالیت کے ترقیاتی منصوبے میں شامل ہے
جس کے تحت اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں احمدپور شرقیہ سب کیمپس، انسٹی ٹیوٹ آف فزکس، انسٹی ٹیوٹ آف ایگریکلچر بزنس، مکینیکل انجینئرنگ، ایک اکیڈمک بلاک اور دو ہاسٹل تعمیر کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں کے نوجوانوں کے لیے تعلیم کے دروازے کھولے ہیں جو اس علاقے کی سماجی اور معاشی ترقی میں بہترین مواقع مہیا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے مضامین کا انتخاب کیا جائے گا جس سے نوجوان ملازمت کے لیے بھاگ دوڑ نا کریں
بلکہ دوسروں کو ملازمت دینے کے قابل ہو جائیں جس سے نہ صرف وہ خود خوشحال ہوں گے بلکہ علاقے کی خوشحالی میں بھی اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔ وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب نے کہا کہ
اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور نے گزشتہ دو برسوں میں جو بھی ترقی کی ہے وہ یہاں کے اساتذہ، محققین،
طلباء و طالبات اور سول سوسائٹی کی ایک مشترکہ جدوجہد کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ احمدپور شرقیہ کیمپس پر جلد ہی کام کا آغاز ہو جائے گا۔
انہوں نے اس سلسلے میں زمین کی فراہمی پر حکومت پنجاب کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ
یہ کیمپس تحصیل احمدپور کی تعلیمی اور سماجی ترقی میں نمایاں کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے کیمپس کے قیام اور اس کی منظوری کے لیے محترمہ کنول شوذب کی کاوشوں کو سراہا۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون
جیسل کلاسرا ضلع لیہ ، سرائیکی لوک سانجھ دے کٹھ اچ مشتاق گاڈی دی گالھ مہاڑ