گلزاراحمد
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ماضی کے دریچے اور ڈیرہ ۔۔۔
تقسیم ہند سے قبل ڈیرہ اسماعیل خان سے شائع ہونے والا ہفت روزہ اخبار "مجاہد”
(18 اگست 1938 کی ڈیرہ اسماعیل خان کی اہم خبریں)
۔سجادہ نشین دربار شیخ یوسف کے سجادہ نشین قریشی ہاشم علی شاہ کی کوشش سے محمد بخش نامی سنگدل قاتل گرفتار
۔روٹھے ہوئے میاں بیوی کی سڑک کنارے مڈبھیڑ۔۔ بیوی نے میاں جی کو پیٹ ڈالا۔
۔ڈیرہ کے ہندؤں کی طرف سے ڈپٹی کمشنر صاحب کو ایک درخواست دی گئی ہے کہ انہیں اپنے تحفظ کے لیے بندوقیں دی جائیں۔ چنانچہ چند ہندؤں کو بندوقیں دے دی گئیں۔ مسلمانوں میں تشویش کی لہر۔
۔ڈیرہ انتظامیہ کی طرف سے منادی کی گئی کہ امسال بلوٹ میں ہیضہ کی وبا کی وجہ سے میلہ نہیں ہو گا اور لوگ بھی ہیضہ کی وبا ء کی وجہ سے بلوٹ شریف نہ جائیں۔
۔ڈیرہ کی طوائفوں کی طرف سے بلدیہ پر کئے گئے مقدمے میں گواہوں کی فہرست داخل نہ کروانے پر جج صاحب نے طوائفوں کا مقدمہ خٓرج کر دیا۔
۔ٹانک سے سپاہیوں کو لے کر آنے والی لاری ہتھالہ کے قریب ایک کھڈ میں الٹ گئی۔ متعدد سپاہی زخمی۔
۔ڈاکٹر اللہ یار خان عرصہ چار سال سے آنریری طور پر برانچ ڈسپنسری نظام خان پر نہایت ہی مستعدی اور جانفشانی سے بالکل مفت علاج کر رہے ہیں۔ اب بلدیہ ڈیرہ ان کی جگہ کوئی دوسرا تنخواہ دار ڈاکٹر رکھنا چاہتی ہے۔۔ بلدیہ ڈیرہ کو چاہیے کہ ڈاکٹر صاحب کو ہی تعنیات کر کے تنخواہ دی جائے۔
۔ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے اکاؤنٹینٹ غلام محمد خان کے گھر پر چوروں نے نقب لگا کر ڈیڑھ تولا سونا، ایک ہزار روپے اور پنکھے چوری کر لیئے۔
۔سیوا رام سے ایک بوتل انگریزی شراب برآمد۔
۔منیجر سنگر مشین عبدالصمد خان کی بنوں تبدیلی۔
۔موضع چودھوان سے تعلق رکھنے والا اپنی بیوی کا قاتل گرفتار
۔ہیڈ ماسٹر ہائی سکول ٹانک لالا رام داس چل بسے۔
۔ایک چور چوری کے زیوارت فروخت کرتے ہوئے پولیس نے دھر لیا۔
ڈیرہ اسماعیل خان سے پشاور ہوائی جھاز کا کرایہ 32 روپے۔
میں 73-1969ء کے سالوں میں پشاور انجنیرنگ کالج پڑھتا تھا اور ڈیرہ سے پشاور PIA پر سفر کرتا تھا۔اس وقت ڈیرہ سے پشاور جہاذ کا کرایہ 32 روپے اور تین روپے ٹیکس تھا۔چونکہ میں سٹوڈنٹ تھا مجھ سے 16 روپے کرایہ اور تین روپے ٹیکس کے ساتھ 19 روپے لیے جاتے تھے۔ ڈیرہ ائیرپورٹ سے حقنواز پارک کے سامنے پی آی اے آفس تک پک اینڈ ڈراپ کی سھولت بھی مفت دی جاتی تھی۔پشاور میں ارباب روڈ سے ائیرپورٹ فری پک اینڈ ڈراپ تھا۔ خوبصورت ہوسٹس ۔صاف و شفاف سیٹیں اور 45 منٹ کی پرواز میں فرسٹ کلاس انٹرٹینمنٹ ملتی تھی۔
راوی۔A R Khan
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر