ڈیرہ غازیخان
کمشنر ڈیرہ غازی خان ڈویژن ڈاکٹر ارشاد احمد میونسپل سروسز کی بہتری کے لئے خود متحرک ہوگئے
انہوں نے نماز فجر کی ادائیگی کے بعد شہر کے مختلف مقامات کا پیدل تفصیلی جائزہ لیاڈائریکٹر ڈویلپمنٹ عبید الرشید
چیف آفیسر سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی و اسسٹنٹ کمشنر محمد اسد چانڈیہ،ڈائریکٹر جنرل پی ایچ اے سید تنویر مرتضیٰ،ثناء محمد اور دیگر افسران ہمراہ تھے
کمشنر نے پاکستانی چوک،کتاب چوک،مانکا کینال، سول لائنز،ریلوے روڈ،بلاک 25،26،ڈبلیو،ایکس وائی،جناح پارک،ظفر چوک اور دیگر مقامات کا بھی
دورہ کرتے ہوئے صفائی، سیوریج اور دیگر معاملات کا جائزہ لیا۔کمشنر نے اہل علاقہ سے ملاقاتیں کیں
اور مسائل دریافت کئے۔کمشنر نے کہا کہ عوامی مسائل کے حل میں افسران کی عدم دلچسپی برداشت نہیں کی جائے گی۔
افسران فیلڈ میں نکلیں اور عوام کے مسائل جاننے کے ساتھ موقع پر حل کرنے کیلئے اقدامات کریں۔
ڈیرہ غازیخان
ڈپٹی کنٹرولر امتحانات ثانوی و اعلی ثانوی تعلیمی بورڈ ڈیرہ غازیخان شیخ امجد حسین نے کہا ہے کہ بورڈ کے زیراہتمام امتحانات کے دوران تمام حساس امتحانی سنٹروں کی
سخت ترین نگرانی کی گئی ہے اور بورڈ کی ٹیمیں اس سلسلے میں سرگرم عمل ہیں اور بوٹی مافیا کا قلع قمع کرنے اور امتحانات کے شفاف انعقاد کے لئے تمام ممکنہ اقدامات کئے گئے
ہیں. انہوں نے یہ بات تونسہ شہر میں قائم انٹرمیڈیٹ گیارہویں کلاس کے مختلف متحانی سنٹر ز کے دورہ کے دوران کہی.
بدھ 25اگست کو پہلے گروپ میں فزکس اور ہسٹری کے پیپرزجبکہ شام کے اوقات میں فزکس اور ہیلتھ اینڈ فزیکل ایجوکیشن کے پرچہ جات کا انعقاد ہوا۔
دوران امتحان تمام ایس او پیز کی سختی سے چیکنگ کی گئی تمام امیدواران وقت مقررہ پر امتحانی مراکز میں پہنچے سنٹرز پر دفعہ 144 کا نفاذ تھا سنٹرز پر کوئی اندرونی
اور بیرونی مداخلت نہ تھی. امتحانی سنٹرز پر امیدواروں کو موبائل فون ساتھ لانے کی اجازت نہ تھی علاوہ ازیں تمام نگران امتحانی عملہ کے موبائل فون سپرنٹنڈنٹ سنٹرز کی
تحویل میں دے دئیے گئے گورنمنٹ ہائی سکول تونسہ کے ایک سنٹر پر امتحان کی نگرانی پر مامور ایک نگران پر شک ہونے پر اس کے سروس کارڈ اور نادرا ریکارڈ کے
ساتھ مکمل جانچ پڑتال کی گئی۔ ڈپٹی کنٹرولر امتحانات و انچارج کنٹرول روم شیخ امجد حسین نے اے ایس پی تونسہ ڈاکٹر میر روحیل کھوسو کی طرف سے سنٹر پر
سکیورٹی کے بہترین انتظامات اور ایس ایچ او تھانہ سٹی جاوید اقبال کی سربراہی میں پولیس کی بھاری نفری کی موجودگی پر شکریہ ادا کیا
ڈیرہ غازیخان
ڈویژنل سپورٹس آفیسر ڈیرہ غازی خان عطاء الرحمن نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان احمد خان بزدار کی ذاتی دلچسپی سے ضلع ڈیرہ غازی خان میں
صحت مندانہ سرگرمیوں کو فروغ دیا جارہا ہے کھیلوں کے مقابلے گراس روٹ لیول پر منعقد کرائے جارہے ہیں
پہلی مرتبہ ڈویژن،ضلع اور تحصیل سطح پر مقابلے کرائے گئے جشن آزادی سپورٹس فیسٹیول میں چاروں اضلاع کی مرد اور خواتین کی ٹیموں نے حصہ لیا۔
ہاکی کے مقابلوں میں کمشنر الیون فاتح اور ڈپٹی کمشنر الیون رنراپ رہا۔ٹیبل ٹینس کے مقابلوں میں ڈیرہ غازی خان نے پہلی اور مظفر گڑھ نے دوسری پوزیشن حاصل کی۔
بیڈ منٹن میں مظفر گڑھ اول اور ڈیرہ غازی خان دوم رہا۔والی بال سمیش میں انڈس نے دانش کو شکست دی۔والی بال شوٹنگ کے میچ میں ڈیرہ غازی خان نے تونسہ کو ہرایا۔
بیڈ منٹن انٹر ڈسٹرکٹ میں مظفر گڑھ نے پہلی اور لیہ نے دوسری پوزیشن حاصل کی۔ٹیبل ٹینس میں مظفر گڑھ اول اور ڈیرہ غازی خان کی ٹیم دوم رہی۔
ڈویژنل سپورٹس آفیسر عطاء الرحمن نے کہا کہ وزیر اعلی سردار عثمان احمد خان بزدار کی طرف سے تونسہ کے کھلاڑیوں کوہ شاہ سلیمان سپورٹس سٹیڈیم اور کوہ سلیمان میں
سپورٹس گراؤنڈ کی سہولیات فراہم ہونے کھیل میں نکھار پیدا ہوگا۔اس موقع پر مقابلوں کے مہمانان خصوصی مشیر صحت محمد حنیف پتافی،
وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل وزیر،ایم پی اے ڈاکٹر شاہینہ نجیب کھوسہ،پرنسپل ڈی پی ایس میجر ریٹائرڈ اعظم سلیمان،
ضلعی نائب صدر پاکستان تحریک انصاف ویمن ونگ رقیہ رمضان ایڈووکیٹ،اے سی تونسہ محمد اسد علی اور دیگر نے بھی
ڈویژنل سپورٹس آفس کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کھلاڑیوں کی بھی حوصلہ افزائی کی۔
ڈیرہ غازیخان۔
سخی سرور پولیس نے لاکھوں روپے مالیتی نان کسٹم پیڈ گاڑی سمگل کرنے کی کوشش کو ناکام کردیا۔
ڈی پی او ڈیرہ غازی خان عمر سعید ملک کی خصوصی ہدایات پر ضلع بھر کے داخلی و خارجی راستوں پر سیکورٹی سخت۔
اسی طرح ایس ایچ او تھانہ سخی سرور افتخار احمد ملکانی نے نان کسٹم پیڈ گاڑی سمگل کرنے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے
نان پیڈ کسٹم گاڑی کرولا کو تحویل میں لے کر کسٹم حکام کے حوالے کر دیا۔
ڈیرہ غازیخان
کمشنر ڈیرہ غازی خان ڈاکٹر ارشاد احمد سرکٹ ہاؤس کو سرسبز و شاداب بنانے کے لیے متحرک ہو گئے. انہوں نے سرکٹ ہاؤس کے اطراف میں پھل دار پودے لگانے کی
ہدایات جاری کر دیں. کمشنر ڈاکٹر ارشاد احمد پھلیاریوں اور لگائے گئے پودوں کا جائزہ لینے سرکٹ ہاؤس پہنچ گئے۔
ایڈیشنل کمشنر خالد منظور،ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ عبیدالرشید،ڈائریکٹر جنرل پی ایچ اے تنویر مرتضی،ڈپٹی ڈائریکٹر ثناء خان بھی ہمراہ تھے۔کمشنر ڈاکٹر ارشاد احمد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ
سرکٹ ہاؤس سے کچرے،ملبے کے ڈھیر فوری اٹھوائے جائیں،باؤنڈری کے اطراف میں شہتوت،جامن اورکچنار کے پودے لگائے جائیں اورعمارت کے ساتھ ہونے والی پانی کی لیکیج کو روکا جائے.
انہوں نے کہا کہ پودے قدرتی حسن و خوب صورتی کا بڑا ذریعہ اور ماحولیاتی آلودگی کو روکنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں.
سرکٹ ہاؤس کی خالی جگہوں پر پودے لگائے جائیں جو ماحول کومزید پر سکون اورخوشگوار بنائیں گے،پی ایچ اے بڑے پودوں کو ترجیح دے
اورسوکھے پودوں کی جگہ متبادل پودے لگائے۔کمشنر ڈاکٹر ارشاد احمد نے سرکٹ ہاؤس کے ہالز،رومز اور اطراف کا وزٹ کیا
اور ان میں مزید بہتری بارے احکامات بھی دئیے۔
ڈیرہ غازیخان
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل ڈیرہ غازیخان قیصر عباس رند کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ایمرجنسی ریسپانس کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا
جس میں انسداد ڈینگی مہم کی سرگرمیوں کا جائزہ لیا گیا۔سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر سخاوت علی رندھاوا نے بریفنگ دی
ضلع ڈیرہ غازی خان میں رواں سال ڈینگی کے 812 مشتبہ کیس اور ایک کنفرم کیس رپورٹ ہوا ہے
ڈینگی کیس روکنے کیلئے محکموں کو مزید متحرک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ
انسداد ڈینگی مہم کے تحت ان ڈور آؤٹ ڈور سرویلنس کی روزانہ کی سرگرمیوں کو بڑھایا جائیگاڈینگی لاروا کی پرورش گاہوں کی تلفی کیلئے محکموں کو ٹاسک دے دیا گیا ہے۔
روزانہ کی بنیاد پرفوکل پرسن کی کارکردگی کو آن لائن مانیٹر کیا جائیگا۔
انہوں نے کہا کہ ہر محکمہ انسداد ڈینگی مہم کرکے سرگرمیوں کو ریکارڈ کرے۔
تعلیمی اداروں میں آگاہی لیکچرز دئیے جائیں۔اہم مقامات پر سیمینار منعقد کرائے جائیں۔
ڈیرہ غازیخان
وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان احمد خان بزدار کی ہدایت پر ماں اور بچہ کی صحت کو فوکس کیا جارہاہے.
محکمہ صحت کے زیراہتمام 29اگست تک ماں کے دودھ کی اہمیت کا ہفتہ منایا جا رہاہے جس کے تحت آگاہی سیمینارز اور لیکچرز کے علاوہ موبائل ٹیمیں گھر گھر جا کر
خواتین کو ماں کے دودھ کی اہمیت بارے آگاہی دیں گی.
سی ای او ہیلتھ ڈیرہ غازیخان ڈاکٹر سخاوت علی رندھاوا نے بتایا کہ مائیں چھ ماہ تک نوزائیدہ کو صرف اپنا دودھ پلائیں.
چھ ماہ بعد ماں کے دودھ کے ساتھ نرم غذا شامل کی جائے. بچے کو
2
کم سے کم دو سال تک ماں کا دودھ پلانا چاہیئے اس سے خواتین چھاتی کے کینسر سے محفوظ رہنے کے ساتھ بچوں کی پیدائش میں قدرتی طور پر وقفہ پیدا ہو جاتا ہے
جس سے ماں اور بچے کی صحت بہتر رہتی ہے. سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر سخاوت علی نے کہا کہ ماں کا دودھ بچے کے بنیادی حقوق میں شامل ہے
او ریہ حکم خداوندی بھی ہے ماں کے دودھ کے علاوہ کوئی اور متبادل متوازن غذا نہیں ہے.
ماں کے دودھ کی اہمیت اجاگر کرنے کیلئے ضلع بھر میں آگاہی سرگرمیوں کا انعقاد کیا جارہا ہے
ڈیرہ غازیخان
محتسب پنجاب نے صوبہ بھر سے مختلف محکموں کے خلاف موصول ہونے والی11817 شکایات کا ازالہ کیا،13کروڑ سے زائد مالیت کا رقبہ واگزار کرایا،
بیواوں،طالب علموں کی مالی معاونت کے لئے27کروڑ کے احکامات بھی جاری کئے ہیں۔رجسٹرار محتسب پنجاب شاہد عباس کی طرف سے
جاری کردہ24ویں سالانہ گزٹ رپورٹ برائے سال2020 کے مطابق گزشتہ سال ادارہ کو صوبہ بھر سے مختلف محکموں کے خلاف13191شکایات موصول ہوئیں
جن میں 11817 شکایات کا ازالہ کیا گیا۔قبضہ مافیا351 کنال 16مرلہ اراضی جن کی مالیت 13کروڑ78 لاکھ30 ہزار پچاس روپے بنتی ہے
واگزار کرائی گئی ہے۔ساتھ ہی بیواؤں، طالب علموں کی27 کروڑ58لاکھ51ہزار ایک سو اکیاسی روپے سے مالی معاونت کے احکامات بھی
جاری کئے گئے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آئین پاکستان کے مطابق ریاست ہر شہری کی بنیادی حقوق کی محافظ اور بلا تفریق انصاف کی فراہمی کی ضامن ہے،
انصاف کے ساتھ ساتھ بنیادی سہولیات فراہم کرنا اور عوامی شکایات اپنے طور پر دور کرنے کی سعی کرنا صوبائی اداروں کی اہم ذمہ داری ہے، بھاری اخراجات کے علاوہ طویل
انتظار کی زحمت کے باعث اب محتسب ادارہ سے رجوع کرنے والے لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے
دفتر محتسب پنجاب ایک انتہائی سادہ اور منظم طریقہ کار کے تحت حکومت پنجاب کے اداروں سے جائز کام کروانے میں شہریوں کی مدد کرتا ہے
جس کی کوئی فیس بھی نہیں ہوتی۔حکومت پنجاب کے کسی بھی دفتر یا اہلکار کی بے جا تاخیر، ناانصافی، انتظامی غلطی سے کسی شخص کا کام نہ ہو رہا ہو تو اسکی شکایت دفتر محتسب پنجاب میں کرکے دادرسی حاصل کی جا سکتی ہے،
پنجاب کے 36 اضلاع میں محتسب پنجاب کے ریجنل دفاتر موجود ہیں۔شکایت سادہ کاغذ پر دستی یا بذریعہ ڈاک،او پی ایم آئی ایس،ای فاس،ای میل، فیس بک اور ویب سائٹ پر
بھجوائی جا سکتی ہے۔شکایت دائر ہوتے ہی متعلقہ محکمہ سے رپورٹ طلب کی جاتی ہے اور محکمہ رپورٹ شکایت کنندہ کے دئیے گئے پتہ پر بذریعہ ڈاک یا ای میل بھجواتا ہے جس پر گھر بیٹھے شکایت کنندہ اپنا موقف یا جواب متعلقہ ریجنل دفتر کو بھجوا سکتے ہیں۔
شکایات کے تمام کیسز پر فیصلہ کرنا محتسب پنجاب کی ذمہ داری ہے،عام طور پر شکایات پر 30 تا 45 دن کے اندر فیصلہ کر دیا جاتا ہے۔
محتسب پنجاب کے ادارہ نے ابتدائی طور پر”دی پنجاب آفس آف دی امبڈز مین آرڈیننس 1996”کے تحت کام شروع کیا،بعد ازاں 30 جون1997 سے”دی پنجاب آفس آف دی امبڈزمین ایکٹ 1997” کے تحت کام کر رہا ہے۔
اس ادارے کا بنیادی مقصد صوبائی حکومت کی محکمہ جات اور ان کے زیر انتظام دفاتر،اداروں، خودمختار یا نیم خودمختار کارپوریشنز ز یا ان کے افسران وملازمین سے متعلق
3
شکایات کو سننا اور لوگوں کو آسان طریقے سے انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے،اس ادارہ کو مکمل آزادی وخود مختاری کے ساتھ
بے انصافی کی
تشخیص اور انکا ازالہ کرنے،بدعنوانی کا سدباب کرنے،قانون کی عملداری کو یقینی بنانے اور شکایات پر فیصلہ کرنے کا مکمل اختیار حاصل ہے
ادارے کو ازخود نوٹس لینے اور اسکے فیصلوں کے احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے والے افراد اور اداروں کے خلاف قانونی کارروائی کا اختیار بھی حاصل ہے۔ہائیکورٹ یا ہائیکورٹ کے زیر نگرانی یا زیر اختیار کام کرنیوالی عدالتوں و دعوی جات سے
متعلقہ معاملات دفتر صوبائی محتسب کے دائرہ کار میں نہیں آتے۔دفتر صوبائی محتسب ایک منظم سسٹم کے تحت کام کرتا ہے،سب سے پہلے شکایت کی وصولی کا اندراج اور اس کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کیا جاتا ہے،
قابل سماعت شکایات پر متعلقہ ایجنسی یا محکمہ سے جواب طلب کیا جاتا ہے، جواب الجواب بحث کی جاتی ہے،کارروائی کے لئے مشترکہ سماعت بھی ہوتی ہے، فیصلہ مرتب کرنے سے متعلق نکات طلب کئے جاتے ہیں،
بعد ازاں فیصلہ پر عملدرآمد بھی کرایا جاتا ہے،عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں گورنر پنجاب کے روبرو عرضداشت بھی کی جاتی ہے،
بعد میں فیصلے کا ریکارڈ رکھا جاتا ہے اور اس کی سالانہ رپورٹ بھی جاری کی جاتی ہے۔
ٹیکرز
ڈیرہ غازی خان / مین ہول صفائی کے دوران میونسپل کارپوریشن کے ملازم کی ہلاکت
وزیر بلدیات پنجاب میاں
محمود الرشید نے واقعہ کا نوٹس لے لیا
وزیر بلدیات کی چیف آفیسر ڈی جی خان میونسپل کارپوریشن کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون
جیسل کلاسرا ضلع لیہ ، سرائیکی لوک سانجھ دے کٹھ اچ مشتاق گاڈی دی گالھ مہاڑ