نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

ڈیرہ میں محبتوں کا مہکتا موسم ||گلزار احمد

جب سے سنٹرل ایشیا کے ہوائی جہازوں کا روٹ ڈیرہ کے اوپر سے کھلا ہے ساری رات جہازوں کی بتیاں چمکتی نظر آتی ہیں ۔مجھے اپنے لمبے سفر یاد آتے ہیں کہ جہاز کے اندر مسافر کوئی کتاب پڑھ رہا ہو گا کوئی کان میں ایر فون لگا کے میوزک سن رہا ہو گا کوئی سو رہا ہو گا

گلزاراحمد

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

میں بچپن سے گرمیوں میں کھلے صحن میں سونے کا عادی ہوں.بس ایک پنکھا اور مچھردانی ضرورت پڑتی ہے۔ سونے سے پہلے تمام بتیاں بجھا دیتا ہوں کیونکہ چاند اور ستاروں کی روشنی مجھے چکور کی طرح ہانٹ کرتی ہے۔جب چاند کی روشنی میرے چہرے پر پڑتی ہے تو فورا” وطن سے دور اپنے پیارے یاد آتے ہیں کہ چاند کی یہ روشنی بیک وقت مجھے اور ان کو اپنی چادر میں لپیٹ کے بیٹھی ہے۔ رات کو کبھی کبھی بگلے بھی اڑتے دکھائی دیتے ہیں ۔ جب سے سنٹرل ایشیا کے ہوائی جہازوں کا روٹ ڈیرہ کے اوپر سے کھلا ہے ساری رات جہازوں کی بتیاں چمکتی نظر آتی ہیں ۔مجھے اپنے لمبے سفر یاد آتے ہیں کہ جہاز کے اندر مسافر کوئی کتاب پڑھ رہا ہو گا کوئی کان میں ایر فون لگا کے میوزک سن رہا ہو گا کوئی سو رہا ہو گا ۔۔جب میں گہری نیند میں ہوتا ہوں ساڑھے تین بجے رات کے کوئل کی آواز سناٹا توڑ دیتی ہے اوراتنی پیاری ہوتی ہے کہ میں جاگ جاتا ہوں اور اس کو انجائے کرتا ہوں اس کے بعد نیند نہیں آتی۔ کیونکہ یہ ہماری زبان میں پیراں نوراں دا ویلہ ہے۔ یعنی عبادت اور اللہ سے مانگنے کا پرسکون وقت۔۔ آہستہ آہستہ اذانیں شروع ہوتی ہیں اور سحر کی روشنی پھیلنے لگتی ہے ۔ پرندے چہچہانے لگتے ہیں۔ مرغے۔بلبل۔چڑیاں۔کالکڑچھی۔دریا کی طرف جاتے بغلے۔پھر بلبلیں۔ چڑیاں اور خمریاں اپنا نغمہ شروع کرتی ہیں ۔ چڑیاں۔لالیاں ۔بلبلیں اور گیریاں میرے قریب دیوار اور درخت پر چہچہاتی ہوئی مجھے یاد دلاتی ہیں کہ میں ان کی خوراک بکھیر دوں۔پچھلے سال جب لاک ڈاون ہوا تو بہت سے نایاب پرندے جو دور چلے گیے تھے ہمارے گھر لوٹ آیے ہیں اور رنگ برنگی تتلیاں بھی میرے صحن میں گھومنے لگی ہیں۔میں نماز سے فارغ ہو کر یوسف کالو کی سحر انگیز آواز میں سورت رحمان سنتا ہوں جس سے فضا میں ایک وجد طاری ہو جاتا ہے۔ادھر مشرق سے سورج کی سرخ شعائیں شفق بن کر جسم کو گدگداتی ہیں۔ربیل کے پھولوں کی بھینی بھینی خوشبو صحن میں پھیلنے لگتی ہے۔ جب آپکے من میں گلاب کے پھول اگنے لگیں تو محسوس ہوتا ہے

About The Author