اسلام آباد
قومی اسمبلی اورسینٹ پریس گیلری کے انتخابات کٸ سالوں سے زیرالتوا ہیں۔آٸنی طریقہ کارکے مطابق اخبارات کے ایڈیٹرز، رپورٹرز، کالم نگار اور اینکرز برابری کی بنیاد پ
ر قومی اسمبلی اور سینٹ کی پریس گیلری کے ممبرہونے کاآٸینی حق رکھتے ہیں۔کیوں کہ اداروں کی تصدیق کے بعد قومی اسمبلی وسینٹ کی تصدیق کے بعد
پریس گیلری کے کارڈزجاری کیے جاتے ہیں۔اس لیے کسی صحافی کو پسند یا ناپسند کی بنیاد پر پارلیمنٹ کی کوریج سے روکنا ایک غیرأٸینی اقدام ہے اورصحافیوں کی عزت نفس اور
وقارمجروع کرنے کے مترادف ہے۔ گزشتہ کٸ سالوں سے پارلیمنٹ کی باضابطہ کوریج کرنے والے صحافیوں پر مشتمل اراکین نے پارلیمانی پریس گیلری ایسوسی ایشن قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ابتدائی طور پر پانچ رکنی کمیٹی قائم کردی گئی ہے
جو تین ماہ میں پارلیمانی پریس گیلری ایسوسی ایشن کے ممبران کی لسٹ جاری کرنے کے بعد پریس گیلری کے انتخابات کویقینی بنایے گی۔
کمیٹی کے اجلاس میں پارلیمانی پریس گیلری ایسوسی ایشن کے چیرمین کے لیے فرخ نوازبھٹی کوبطورچیرمین جبکہ خضرکلاسرا کوسیکرٹری منتخب کرلیاگیاہے۔
اس موقع پر پارلیمانی پریس گیلری ایسوسی ایشن کے چیرمین فرخ نواز بھٹی و سیکرٹری خضر کلاسرا نے کمیٹی ممبران کا شکریہ ادا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ
پریس گیلری کو حقیقی معنوں میں فعال کیا جائیگا۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون