فہمیدہ یوسفی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تاریخ پر ںظر ڈالی جائے تو نظر آتا ہے کہ 2251030 مربع میل کے طویل رقبے کے کامیاب ترین حکمران مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر نے جب محکمہ فوج قاءم کیا تو اس کا بجٹ پانچ لاکھ درہم رکھا تھا جو اس زمانے کے حساب سے ایک غیرمعمولی رقم تھی
اور اس حقیقت سے کون انکار کرسکتا ہے کہ قوموں کی سلامتی کا دارومدار ان کی عسکری اور حربی طاقت پر منحصر کرتا ہے ۔
اس تمہید کے بعد اس سے پہلے کہ ہم پاکستان کے دفاعی بجٹ پر بات کریں ذرا چلتے ہیں اس بات کی طرف کہ پاکستان کے پڑوس میں موجود جنگی جنون میں مبتلا بھارت کے پچھلے سال کے دفاعی بجٹ میں چھ فیصد اضافہ ہوا اور یہ بجٹ پینتالیس اعشاریہ پینتالیس ارب امریکی ڈالر پر یعنی ،77کھرب 85 ارب روپے پر مشتمل تھا ۔ جس کے بعد بھارت دنیا بھر میں دفاعی اخراجات خرچ کرنے والا تیسرا بڑا ملک بن گیا ہے ۔
اب چلتے ہیں پاکستان کے دفاعی بجٹ کی طرف اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ پاکستان کے دفاعی اداروں کی ساکھ پر ایک منظم طریقے سے پروپیگنڈا کیا جارہا ہے کبھی غیر متعلقہ وڈیوز کو سوشل میڈیا کی زینت بنایا جاتا ہے تو کبھی کسی شخصیت کی کردارکشی میں تما حدیں پار کی جاتی ہیں تو کبھی ایسے الزامات جن کو سن کر عقل بھی دنگ رہ جاتی ہے اور پاکستان کا دفاعی بجٹ بھی ایک ایسا موضوع ہے اور اس کو ہمیشہ سے ہی تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے
دفاعی بجٹ کے بارے میں اکثریت کا خیال یہ ہے کہ پاکستان کا دفاعی بجٹ پاکستانی بجٹ کا 70 سے 80 فیصد پر مشتمل ہے
یہ تو ہوگیا وہ تاثر جو لوگوں کے ذہنوں میں ہے لیکن اس میں کتنا سچ ہے اب نظر ڈالتے ہیں آئندہ مالی سال میں دفاع کے لئے مجموعی بجٹ پر
آئندہ مالی سال میں دفاع کے لئے مجموعی بجٹ کا صرف 16 فیصد مختص کیا گیا ہے، 1373ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، گزشتہ سال کے مقابلے میں صرف 6 فیصد اضافہ کیا گیا جو کہ افراط زر کی شرح 9.8 فیصد کے تناسب سے بھی کم ہے
دستاویزات کے مطابق پاک آرمی کو 651 ارب 54 کروڑ روپے سے زائد، پاک فضائیہ کو 291 ارب روپے جبکہ پاک بحریہ کو 148 ارب 73 کروڑ روپے ملیں گے۔ دفاعی بجٹ میں سے پاک آرمی کے آپریٹنگ اخراجات 108 ارب روپے، ائیر فورس کے 38 ارب 3 کروڑ جبکہ پاک بحریہ کے 18 ارب 88 کروڑ روپے ہیں۔ دفاعی پیداوار اور سروسز پر 278 ارب 41 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ دفاعی بجٹ آئندہ مالی سال کے کل بجٹ کا 16 فیصد ہے ۔
2019 / 20میں ملکی معاشی صورتحال کے پیشِ نظر دِفاعی بجٹ منجمد رہا تھا جبکہ 2020 / 21میں بھی مسلح افواج کی تنخواہوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔ روپے کی قدرمیں کمی، افراطِ زر اورکولیشن سپورٹ فنڈ کی بندش کے باوجود دِفاعی اور سیکورٹی ضروریات کو ملکی وسائل سے ہی پورا کیا گیا۔
پاک فوج نے کورونا وَبا کے خلاف دِفاعی بجٹ سے ہی 2 ارب 56 کروڑ روپے اور ٹِڈی دَل کے خلاف مہم میں 29 کروڑ 70 لاکھ روپے خرچ کیے ۔پاک افواج نے ٹیکسوں کی مد میں مالی سال2019-20 میں 190 ارب روپے سے زائد جبکہ انکم ٹیکس، کسٹم سرچارج اور سیلز ٹیکس کی مد میں 25 ارب 80 کروڑ روپے جمع کرائے ۔پاک افواج کے رِفاعی اداروں بھی 164 ارب 23 کروڑ سے زائد ٹیکس اور ڈیوٹیز کی مدمیں ادا کئے۔
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر