ملتان
فیڈریشن آف آل پاکستان اکیڈمک سٹاف ایسوی ایشن (فپواسا)کی کی کال پر خیبر پختونخواہ کے یونیورسٹی اساتذہ کی حمایت میں آج31مئی کو پنجاب بھر کی جامعات میں یوم ِ سیاہ منایا جائے گا
فپواسا پنجاب کے صدر ڈاکٹر عبدالستار ملک اور جنرل سیکرٹری ڈاکٹر احتشام علی نے کہا ہے کہ
خیبر پختونخواہ کی جامعات کو درپیش مسائل کے خلاف جاری جدوجہد میں ہم ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں
انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت خیبر پختونخواہ کی جامعات کے اساتذہ و ملازمین کے الاونسز میں کٹوتی کے احکامات کو
فی الفور واپس لے اور صوبائی ایچ ای سی خیبر پختونخواہ کا فوری قیام عمل میں لایا جائے۔
انھوں نے مزید کہا کہ فپواسا پنجاب کے پلیٹ فارم سے چند دن پہلے حکومت ِ وقت کو جو مطالبات پیش کیے گئے تھے
اُن کی روشنی میں تعلیمی بجٹ کا حجم بڑھایا جائے اور اساتذہ کے لیے ڈسپیرٹی الاونس کا دائرہ گریڈ 20 اور 21 تک وسیع کیا جائے
.
اُنھوں نے کہا کہ اگر حکومت نے جامعات کی خود مختاری میں مداخلت کی روش ترک نہ کی اور خیر پختونخواہ کی جامعات کو اُن کے جائز حقوق نہ دیے
تو یوم ِ سیاہ کے بعد اِس احتجاج کا دائرہ کار مزید پھیلایا جائے گا ۔
ملتان
نشتر میڈیکل یونیورسٹی و ہسپتال میں ڈاکٹروں کے رہائشی ٹاور اور سڑکوں کی مرمت کے لئے عملی اقدامات کا آغاز کردیا گیا ہے
سیکرٹری ہیلتھ ساؤتھ پنجاب نے 8 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی، کمیٹی ایک ہفتے کے اندر رپورٹ تیار کر کے جمع کروانے کی پابند ہو گی
یاد رہے کہ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ملتان کے وفد نے دو روز قبل صدر پروفیسر ڈاکٹر مسعود الروف ہراج کی قیادت میں سیکرٹری ہیلتھ جنوبی پنجاب محمد اجمل بھٹی سے
ملاقات کی
اس موقع پر پی ایم اے کے وفد نے سب سے پہلے نشتر ہسپتال کے ڈاکٹروں کے لئے ریذیڈینشل ٹاور پروجیکٹ پر ورک اپ مکمل کرنے اور اسکی جلد منظوری سے
متعلق تفصیلی گفتگو کی جس پر سیکرٹری ہیلتھ جنوبی پنجاب محمد اجمل بھٹی نے معاملے پر باقاعدہ 8 رکنی کمیٹی تشکیل دے کر نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے
کمیٹی کے کنوینئر سیکرٹری ہیلتھ اینڈ پاپولیشن ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ ساوتھ پنجاب خود ہوں گے جبکہ دیگر
ممبران میں ایڈیشنل سیکرٹری ڈویلپمنٹ اینڈ فنانس، ایڈیشنل سیکرٹری ٹیکنیکل اینڈ ڈرگ کنٹرول، وائس چانسلر نشتر میڈیکل یونیورسٹی
پرنسپل نشتر میڈیکل کالج،پرنسپل نشتر انسٹیٹیوٹ آف ڈینٹیسٹری، پروفیسر آف سرجری ڈاکٹر مسعود الروف ہراج، اور ایم ایس نشتر ہسپتال شامل ہیں
کمیٹی نشتر مین ریذیڈینشل ٹاور کی ضرورت اور جگہ کے تعین کے علاوہ دیگر معاملات دیکھ کر ایک ہفتے کے اندر رپورٹ تیار کر کے جمع کروانے کی پابند ہو گی۔
ملتان
ویسٹ منیجمنٹ کمپنی نے ریٹائر ہونیوالے والے ملازمین اور ان کے ورثاءکو ایک ہفتہ کے دوران25 لاکھ روپے سے زائد رقم ادا کردی۔
واجبات کے چیک ایم ڈی ویسٹ منجمنٹ کمپنی فخر الاسلام ڈوگر نے ملازمین اور انکے ورثاءکے حوالے کر دئے ہیں۔
دوران سروس وفات پا نے ورکر اسحاق کی دو بیٹیوں کو18لاکھ 76ہزار روپے سے زائد واجبات ادا کردئے گئے۔
حنا اسحاق اور ثناء اسحاق ہر ایک کو 9لاکھ 38ہزار روپے کا چیک دیا گیا ہے۔کمپنی سے ریٹائر ہونیوالے ورکرز محمد حنیف کو لیو انکیش منٹ کی
مد میں2 لاکھ91 ہزار روپے اور علی محمد کو2 لاکھ 61 ہزار روپے سے زائد رقم بطور لیو انکیش منٹ ادا کر دی گئی ہے۔
ملتان
پولیس تھانہ گلگشت میری بہن کے قتل پر کوئی کارروائی نہیں کر رہی بلکہ ملزمان کیساتھ سازباز کر کے قتل کو خود کشی کا رنگ دہا جا رہا ہے۔
یہ الزام گلگشت کے علاقہ نواب پور روڈ کے رہائشی آصف نے اپنی والدہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عائد کیا ۔
آصف کے مطابق اسکی بہن کے قتل کے دن سے اسکا ہمسایہ اپنی پوری فیملی سمیت غائب ہے،ہمیں اپنے کچھ رشتہ داروں بلال ولد ریاض حسین سکنہ
تحصیل شورکوٹ بستی اسلام وغیرہ پر بھی شک ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب،آئی جی پنجاب اور آر پی او ملتان سے مطالبہ ہے کہ ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔
ملتان
ملتان کے علاقہ خانیوال روڈ پر نجی کاٹن فیکٹری (رومی کاٹنز) میں ایک بار پھر آگ بھڑک اٹھی جس نے اوپن ایریا میں موجود روئی کی سینکڑوں گانٹھوں کو
راکھ بنانے کے بعد گوداموں میں موجود روئی کی گانٹھوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔آگ کی شدت بڑھ جانے پر کاٹن فیکٹری سے ملحقہ مکانوں کو انتظامیہ نے خالی کروالیا ہے
جبکہ ایک مکان کی چھت گر جانے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں تاہم کو ئی جانی نقصان نہ ہوا ہے۔
واضح رہے کہ ریسکیو ملتان کے ذمہ داروں نے دعوی کیا تھا کہ آگ پر قابو پالیا گیا ہے یہ دعویٰ ریسکیو کی جانب سے آگ لگنے کے 28 گھنٹے بعد سامنے آیا تھا
مگر فیکٹری میں موجود روئی کی گانٹھوں میں ایک بار پھر آگ بھڑک اٹھی ہے جس نے اب گوداموں کا رخ کر لیاہے۔
گوداموں کی دیواروں کو ازخود توڑ کر ریسکیو کی فائر بریگیڈ گاڑیاں آگ پر قابو پانے میں مصروف ہیں ،ملتان خانیوال وہاڑی مظفر گڑھ سمیت 30 سے زائد گاڑیاں آگ
بجھانے کے عمل میں حصہ لے رہی ہیں تاہم کئی گھنٹے گزر جانے کے باجود آگ بے قابو ہے۔
یاد رہے کہ فیکٹری میں ہفتے کےروز دوپہر ساڑھے تین بجے آگ لگی تھی جو ابھی تک لگی ہوئی ہے۔
کمشنر ملتان نے بھی آگ لگنے والی کاٹن فیکٹری کا دورہ کیا
اور فیکٹری کی دیواریں توڑ کر کاٹن بیلز کو فوری محفوظ مقامات پر منتقل کرنے احکامات بھی جاری کئیے
کاٹن فیکٹری میں آگ لگنے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
معروف صنعتکار جلال الدین رومی، قائم مقام ڈی سی طیب خان
ضلعی ایمرجنسی افسر ریسکو 1122 بھی موقع پر موجود تھے۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون
جیسل کلاسرا ضلع لیہ ، سرائیکی لوک سانجھ دے کٹھ اچ مشتاق گاڈی دی گالھ مہاڑ