نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

دامان کے حالات کیا ہیں؟ ||گلزار احمد

بس ساری کلاس زور سے ہنسنے لگی اور ٹیچر بھی۔۔شور مچ گیا۔ جب کلاس کنٹرول ہوئ تو استاد نے پھر پوچھا تم بتاٶ؟ میں اب تیار تھا ۔۔۔ سر ڈیرہ خلوص کے لئے مشھور ھے محبت کے لئے مشھور ھے

گلزاراحمد

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

دامان کے علاقے چودھوان اور چک بابڑ میں مویشیوں پر منہ کھر کی بیماری نے شدید حملہ کر دیا جس کی وجہ سیکڑوں مویشی ہلاک ہو گئے اور غریب دامانیوں کا کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ دامان کے لوگ مویشی پال کر گزر بسر کرتے ہیں۔ چودھوان سے سعداللہ خان بابڑ نے بتایا کہ اکثر لوگوں کے پورے ریوڑ اس بیماری کا شکار ہیں اور وہ اپنے روزگار سے محروم ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا محکمہ حیوانات کے طرف سے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا اور نہ ہی حکومت اس طرف توجہ دے رہی ہے۔
مُنہ کُھر کا وائرس جانوروں کے مُنہ اور کُھروں کے درمیان کھال پر حملہ کرتا ہے۔بھینسوں اور گائے میں زبان ، تالو، مسوڑھوں،حیوانہ اور کُھروں کے درمیان چھالے بن جاتے ہیں۔ متاثرہ جانوروں کو تیز بخار ہو جاتا ہے۔ خوراک کھانا بند کر دیتے ہیں اور دودھ کی پیداوار میں کمی ہو جاتی ہے۔ بھیڑوں اور بکریوں میں چھالوں کی جگہ منہ میں سرخ دھبے نظر آتے ہیں اور منہ سے رال ٹپکتی ہے۔ماہرین نے ۔مُنہ کُھربیماری سے جانوروں کو محفوظ رکھنے کے لیے سال میں دو مرتبہ یعنی موسم (مارچ،اپریل)اور موسم خزاں (ستمبر،اکتوبر)میں مُنہ کُھر کے حفاظتی ٹیکے لگوانے کا مشورہ دیا ہے۔ متاثرہ جانور کو صحت مند جانور سے الگ رکھیں اور باڑے کی صفائی کا خیال رکھیں۔نئے خرید کردہ جانوروں کو حفاظتی ٹیکہ جات لگوانے اور مکمل اطمینان کے بعد دوسرے جانوروں میں شامل کریں۔
سعداللہ خان بابڑ نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور دامان میں علاج معالجےاور ویکسینیشن کے محکمہ لائیوسٹاک کے معالج اور دوایاں بھیجے تاکہ اس آفت سے نجات حاصل کی جا سکے۔
May be an image of animal and outdoors
اللہ پر یقین پختہ رکھیں۔۔
ایک بہت بڑا بحری جہاز ڈوب جاتا ہے، اس میں سے صرف ایک ہی آدمی بچتا ہے، وہ تہر کرکنارے پر پہنچ جاتا ہے، کافی دن بیچارہ بھوکا پیاسا ساحل پر پڑا رہتا ہے۔ وہ ایک عجیب سے جزیرے پر اکیلا رہ جاتا ہے، آخر کار اپنا ایک ہٹ (جھونپڑی) تیار کرتا ہے، جھاڑیاں اور تنکے اکٹھے کرتا ہے اور اپنے لیے ایک چھت بنا لیتا ہے۔
کافی دن اسی طرح اس جزیرے پر صبر کرتا رہتا ہے اور روز تھوڑے بہت پھل کھا کر گزارہ چلا رہا ہوتا ہے کہ ایک دن جب وہ جنگل سے پھل لا رہا ہوتا ہے تو دیکھتا ہے کہ اس کے ہٹ (جھونپڑی) کو آگ لگی ہوئی ہوتی ہے، وہ بہت دل برداشتہ ہوتا ہے اور سوچتا ہے کہ اے خدا میرے ساتھ ایسا کیوں کر رہا ہے؟ وہ بہت روتا ہے اور روتے روتے سو جاتا ہے، جب اس کی آنکھ کھلتی ہے تو دیکھتا ہے کہ ساحل پر ایک بڑا بحری جہاز کھڑا ہوا ہوتا ہے، وہ بہت خوش ہوتا ہے اور اس کی طرف بھاگتا ہے۔ بحری جہاز میں سوار ہو کر وہ ان سے پوچھتا ہے کہ انھوں نے ادھر کا رخ کیسے کر لیا، تو وہ اس کو بتاتے ہیں کہ انھوں نے جزیرے سے دھواں اٹھتے ہوئے دیکھا تھا اور وہ سمجھ گئے کہ کسی کو ان کی مدد کی ضرورت ہے۔ اس آدمی نے دل میں اپنے رب کا شکر ادا کیا کہ اس کا گھر جل گیا مگر اس میں اس ہی کی اپنی بھلائی پوشیدہ تھی۔ جو کچھ بھی آپ کے ساتھ ہوتا ہے، اس پر پریشان مت ہوں، جب برا بھی ہو، تو بھی اس میں کچھ بھلائی کا پہلو ضرور پوشیدہ ہوگا۔ بس اپنا یقین پختہ رکھیں، یہ بہت ضروری ہے۔

About The Author