فہمیدہ یوسفی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجموعی ووٹرز 3 لاکھ 39 ہزار 935 مرد ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 1 ہزار 656 خواتین ووٹرز کی تعداد 1 لاکھ 37 ہزار 935 یہ ہے کراچی کا حلقہ این اے 249 جہاں تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا کے استعفے سے خالی ہونیوالی نشست پر آج ضمنی الیکشن ہورہاہے
تمام نگاہیں کراچی کے میں ہونے والے اس ضمنی الیکشن ہر جہاں انتخاب کے لیے 30 امیدوار مقابل ہیں ۔الیکشن کے لیے 276 پولنگ اسٹیشنز ،اور ان پولنگ اسٹیشنز میں مجموعی طور پر 796 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔ جبکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے 2100 سے زائد افراد پر مشتمل انتخابی عملہ تعینتات کیا گیا ہے
الیکشن کمشنر کراچی سید ندیم حیدر کے مطابق حلقے میں209 پولنگ اسٹیشن حساس اور 67 انتہائی حساس قرار دیے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز میں سی سی ٹی وی کیمرے بھی لگائے گئے ہیں ۔الیکشن کمشنر کراچی نے انتظامات کے حوالے سے بتایا کہ رینجرز اور پولیس کی پیٹرولنگ حلقے میں جاری رہے گی، 2800 سے زائد پولیس اور 1100 رینجرز اہلکار سیکورٹی پر مامور ہوں گے۔
اس حلقے کے اہم امیدواروں میں پاکستان تحریک انصاف کے امجد اقبال آفریدی، مسلم لیگ (ن) کے مفتاح اسماعیل، پیپلز پارٹی کے قادر خان مندوخیل، پی ایس پی کے مصطفیٰ کمال اور ایم کیو ایم پاکستان کے حافظ محمد مرسلین شامل ہیں
دوسری جانب روایتی حریف پارٹیوں کا ایکدوسرے پر تند و تیز جملے کسنے اور الزامات کا سلسلہ بھی جاری ہے
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن)کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ین اے 249میں مفتاح اسماعیل کی فتح یقینی ہے۔
ہم یہاں ڈسکہ جیسی صورت حال پیدا نہیں ہونے دینگے، دھاندلی کرنے کی کوشش کی گئی تو پاکستان اور کراچی کے لیے نتائج اچھے نہیں ہوںگے
.
وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ الیکشن کے دوران وہاں ڈیوٹیوں کو لگانے کی ذمے داری الیکشن کمیشن کی ہوتی ہے اور وہ اپنا کام کررہی ہے اس دوران یہ الزام لگانا کہ محکمہ تعلیم یا دیگرکسی محکمہ کے کسی ملازمین کو ڈیوٹی پر لگوایا گیا ہے اس کا نہ صرف تردید کرتا ہوں بلکہ شدید الفاظ میں اس کی مذمت کرتا ہوں۔
پک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ این اے 249 عوام کو اللہ نے موقع دیا ہے کہ آج وہ اپنے سارے کام چھوڑ کر اپنے اور بچوں کے زندگیوں میں روزانہ کی بنیاد پر رونما ہونے والے نا خوشگوار حالات کو بدل سکیں، این اے 249 کی عوام آج بھرپور تعداد میں باہر نکلیں اور ڈولفن پر مہر لگا کر اپنی اور آنے والے نسلوں کے لیے پریشانیوں کو کم کرلیں۔
جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان کا کہنا ہے کہ این اے 249 میں آج پھر بلا چلے گا۔امجد اقبال آفریدی نے بھرپور انداز سے الیکشن مہم چلائی حلقے کی عوام گھروں سے نکلے اور اپنے ووٹ کا حق استعمال کرےالیکشن کمیشن کی ضد کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے
تمام نظریں آج حلقہ این اے 249 پر ہیں کیونکہ آج کا ضمنی الیکشن کراچی کی سیاست میں موجود جماعتوں کے رخ کا تعین بھی کریگا ۔ جبکہ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ وفاقی حکومت کی نمایندہ جماعت تحریک انصاف اور صوبائی حکومت میں موجود پیپلز پارٹی کے لیے بھی بہت اہمیت کا حامل ہے ۔ اگر پاکستان تحریک انصاف اپنی 2018 کی فتح کو ضمنی انتخاب میں بھی برقرار رکھ سکی تو یہ دعوی کہ تبدیلی آگئی ہے درست ثابت ہوگا، مگر ماہرین کے اندیشے اگر صحیح ثابت ہوگئے تو پاکستان تحریک انصاف کی کراچی میں سیاست کو شدید دھچکا لگے گا اپنی چھوڑی ہوئی نشست پر شکست کھانے کے بعد تحریک انصاف پر کراچی میں عوامی غیر مقبولیت کا ٹھپہ لگ جائیگا ۔ جبکہ ہونے والے ضمنی انتخابات میں ان کی ایک اور ہار کا اضافہ ہوجائے گا
یہ دیکھنا بھی دلچسپی سے خالی نہیں ہوگا کہ صوبائی حکومت پیپلز پارٹی کہ امیدوار یہاں کسطرح سے پرفارم کرتی ہے کیونکہ روایتی طور پر این اے 249 کسی ایک پارٹی کی سیٹ نہیں رہی ہے 88 سے آج تک کے انتخابات میں اس حلقے پر ایک مرتبہ پیپلز پارٹی، 2 مرتبہ مسلم لیگ (ن)، 2 مرتبہ ایم کیو ایم اور ایک مرتبہ پی ٹی آئی نے فتح حاصل کی۔
جبکہ یہاں سے امیدوار پی ایس پی کے سربراہ مصطفے کمال کیا کمال دکھاتے ہیں یہ بھی دیکھنا باقی ہے۔جبکہ مسلم لیگ ن کی فتح اس کو اپنے اس بیانیے کی جلا بخش دینگے کہ سال 2018 کے الیکشن دھاندلی زدہ تھے
تاہم اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ اس حلقے کے نتائج نہ صرف صوبائی سطح پر بلکہ قومی سیاست میں شدید ہلچل مچادینگے۔
یہ بھی پڑھیے:
لینڈ مافیا نے سمندر کو بھی نہیں چھوڑا مینگرووز خطرے میں|| فہمیدہ یوسفی
پاکستان کا سمندری نمک بہترین زرمبادلہ ثابت ہوسکتا ہے۔۔۔ فہمیدہ یوسفی
کون ہیں ہم لوگ ،انسان ہیں یا درندے؟۔۔۔ فہمیدہ یوسفی
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر