لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے صوبائی ایپکس کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں کورونا کی تیسری لہر سے نمٹنے کیلئے کئے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا گیا
اجلاس میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز اور شرح اموات پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔اجلاس کے شرکاء نے کورونا ایس او پیز پر موثر عملدرآمد نہ ہونے پر تحفظات کا اظہار کیا اور جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور افسوس کا اظہاربھی کیا گیا۔
اجلاس کا کورونا کے مریضوں کے علاج معالجے کیلئے شاندار خدمات پر ہیلتھ پروفیشنلز کو خراج تحسین پیش کیا۔
اجلاس کے شرکاء نے کورونا وائرس سے عوام کو بچانے کیلئے تمام ممکنہ وسائل بروئے لانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ کورونا ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنایا جائیگا۔
لاہور سمیت کورونا کیسز کے زیادہ مثبت شرح والے شہروں میں مکمل لاک ڈاؤن کی تجویز بھی دی گئی ۔اور8فیصد سے زائد شرح والے شہروں میں بھی پابندیاں مزید سخت کرنے پر اتفاق ہوا۔
اجلاس میں لاہور اور بڑے شہروں میں ہسپتالوں کو صرف کورونا کیلئے مختص کرنے کی تجویز کا جائزہ لیا گیا۔
یہ فیصلہ کیا گیا کہ آکسیجن کی سپلائی کو تسلسل کے ساتھ برقرار رکھنے کیلئے ہر ضروری اقدام کیا جائیگا۔ اورعوام کی زندگیوں کی حفاظت کیلئے کئے جانے والے اقدامات کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی۔
عسکری قیادت کی جانب سے سول حکومت کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی۔
فیصلوں پر عملدرآمد کیلئے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے پر اتفاق بھی ہوا۔
مارکیٹوں اور بازاروں کی بندش کے اوقات پر انتظامی اقدامات کے ذریعے موثر عملدرآمد کرانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
اس موقع پر وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ عسکری قیادت کی جانب سے تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔پنجاب میں 24 گھنٹے میں 2600 سے زائد کورونا کیسز سامنے آئے اور 127 اموات ہوئیں۔
انہو نے کہا کہ ویکسینیشن کا عمل مزید تیز کیا گیا ہے۔گزشتہ روز 40 ہزار افراد کو کورونا ویکسین لگائی گئی۔پنجاب میں 10 لاکھ سے زائد افراد کو ویکسیشن لگائی جا چکی ہے۔پنجاب میں کیسز مثبت آنے کی شرح 13 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔
سردار عثمان بزدار نے کہا شام 6 بجے سے سحری تک میڈیکل سٹورز، پٹرول پمپس، ویکسینیشن سنٹرز اور دیگر ضروری سروسز کے سوا تمام کاروباری سرگرمیاں بند رہیں گی۔آکسیجن سلنڈرز کی ذخیرہ اندوزی یا اورچارجنگ پر قانونی کارروائی ہوگی۔ویکسینیٹرز اور ڈیٹا انٹری آپریٹرز کی بھرتی کی منظوری دے دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر ڈاکٹرز اور نرسز کو بھی بھرتی کیا جائے گا۔ہیلتھ پروفیشنلز کو پہلے بھی خصوصی الاؤنس دیا، آئندہ بھی دیں گے۔
وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ پرائیویٹ ہسپتالوں کو کورونا کیلئے بیڈز مختص کرنے کا پابند کیا جائے گا۔پرائیویٹ ہسپتالوں کو کورونا کے مریضوں کے علاج معالجے کیلئے ریٹس کی اوورچارجنگ نہیں کرنے دیں گے۔
انہوں نے کہا صورتحال مشکل ہے لیکن ہم سب مل کر اس قومی چیلنج پر قابو پانے کیلئے پرعزم ہیں۔غیر معمولی صورتحال سے نمٹنے کیلئے غیر معمولی اقدامات کئے ہیں۔ہسپتالو ں پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔کورونا کے خلاف جنگ جیتنا ہی واحد آپشن ہے۔
سردار عثمان بزدار نے کہاسیاسی اور عسکری قیادت کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے مربوط حکمت عملی کے تحت اقدامات کر رہے ہیں۔معاشرے کے ہر طبقے کو کورونا وائر سے موثر طور پر نمٹنے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہے۔
اس موقع پر کور کمانڈر لاہور نے کہا کورونا وباء کا پھیلاؤ روکنا ایک قومی چیلنج ہے۔ سول انتظامیہ کی معاونت کیلئے فوج ہمہ وقت تیار ہے۔کورونا کے ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے سول حکومت کا ساتھ دیں گے،آزمائش کی اس گھڑی میں عوام کے ساتھ کھڑے ہیں ۔
یہ بھی پڑھیے:
جناب! عوام کو ہلکا نہ لیں۔۔۔عاصمہ شیرازی
’لگے رہو مُنا بھائی‘۔۔۔عاصمہ شیرازی
یہ دھرنا بھی کیا دھرنا تھا؟۔۔۔عاصمہ شیرازی
نئے میثاق کا ایک اور صفحہ۔۔۔عاصمہ شیرازی
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر