وفاقی کابینہ نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کی منظوری دے دی ہے۔
باوثوق ذرائع نے بتایا کہ وفاقی کابینہ سے منظوری سرکولیشن سمری کے ذریعے لی گئی۔ تحریک لبیک پر پابندی انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت لگائی گئی ہے۔
پنجاب حکومت نے تحریک لبیک پر پابندی کی سفارش کی تھی۔ وزارت داخلہ کی سمری پر وفاقی کابینہ نے منظوری دی۔
ٹی ایل پی کی پرتشدد کارروائیوں سے 2 پولیس اہل کار شہید اور 580 زخمی ہوئے جب کہ احتجاج کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کی 30 گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔
ذرائع کے مطابق ٹی ایل پی کے 2063 کارکن گرفتار اور 11 ایف آئی آر درج کر لی گئی ہیں۔ لاہور شہر میں 4 مقامات سمیت پنجاب بھر میں 10 جگہوں پر تاحال مظاہرے جاری ہیں۔
خیبرپختونخوا میں پشاور، صوابی اور چارسدہ سے 321 گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔ آزاد کشمیر میں 21 پولیس اہلکار زخمی اور 96 کارکن گرفتار کیے گئے۔
وزیر داخلہ شیخ رشید نے گزشتہ روز بتایا تھا کہ ہم پرامن طریقے سے معاملات حل کرنے کے حق میں تھے، ہمیں اپنے طور پرکام نہیں کرنے دیا گیا اور ضد کرتے رہے، مظاہرین ہر صورت فیض آباد اور اسلام آبادآنا چاہتے تھے، ہم قرار داد اسمبلی میں اتفاق رائے سے پیش کرنا چاہتے تھے۔
مذاکرات میں گنجائش رکھی جاتی ہے، ریاست کے معاملات کو ملحوظ خاطر رکھا جاتا ہے۔ ہماری بڑی کوششیں تھیں لیکن وہ ہر صورت فیض آباد آنا چاہتے تھے۔
یہ بھی پڑھیے:
جناب! عوام کو ہلکا نہ لیں۔۔۔عاصمہ شیرازی
’لگے رہو مُنا بھائی‘۔۔۔عاصمہ شیرازی
یہ دھرنا بھی کیا دھرنا تھا؟۔۔۔عاصمہ شیرازی
نئے میثاق کا ایک اور صفحہ۔۔۔عاصمہ شیرازی
https://fb.watch/4tqfvX3xtd/
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ