مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے آن لائن ٹول کی مدد سے تصاویر کو متحرک (اینیمیٹ) کرکے مردہ افراد کو زندہ کرنے کی ’ڈیپ نوسٹالجیا‘ نامی ٹیکنالوجی متعارف کرادی گئی ہے۔
نئے آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) یعنی مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کی مدد سے مردہ شخص کو تصویر سے زندہ کیا جاسکتا ہے۔ ’مائی ہیریٹیج‘ نامی کمپنی نے فروری کے آخری ہفتے میں اپنا نیا ٹول ’ڈیپ نوسٹالجیا‘ متعارف کرایا تھا۔
تاہم اس ٹیکنالوجی کے غلط استعمال کے بارے میں ایک نئی بحث شروع ہوگئی ہے کیونکہ متحرک (اینیمیٹڈ) تصاویر کو بد نیتی پر مبنی ارادے کے ساتھ استعمال کیا جاسکتا ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ ’اس آلے سے صارفین مردہ شخص کی تصویر کو شارٹ کلپس میں تبدیل کرسکتے ہیں اور مرنے والے کے چہرے کے تاثرات کو بھی محسوس کرسکتے ہیں۔‘
کمپنی کے مطابق مردہ افراد کو متحرک کرنے کے لیے ورچوئل رئیلٹی ٹولز کے بعد ’ڈیپ نوسٹالجیا‘ ڈراؤنی ایجادات کے ٹولز میں ایک نیا اضافہ ہے۔
مائی ہیریٹیج کمپنی کے بانی گیلڈ جیفٹ کا کہنا ہے کہ ’اس آن لائن ٹول کی مدد سے ہم اپنے پیارے آباؤ اجداد کے چہروں کو زندہ ہوتے ہوئے دیکھ سکتے ہیں۔ یہ نیا طریقہ ہمیں مدد فراہم کرتا ہے کہ وہ حقیقت میں کیسے ہوں گے اور یہ طریقہ ہمیں ہماری خاندانی تاریخ سے جڑنے میں بھی مدد دیتا ہے۔‘
اس آن لائن ٹول کے استعمال نے ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے کیونکہ کچھ لوگ اس ایپ کو استعمال کرتے ہوئے کافی پُرجوش ہیں جبکہ بیشتر کو اس ٹول نے خوف میں مبتلا کردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس ٹول کا غلط استعمال بھی ہوسکتا ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ ’اس طرح کے خدشات کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات اٹھائے جا چکے ہیں۔‘
’مائی ہیریٹیج‘ کے تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر رفیع مینڈیلسن نے کہا ہے کہ ’ڈیپ نوسٹالجیا فیچر میں متحرک تصاویر ہوں گی جو صرف حرکت کرسکیں گی مگر بول نہیں سکیں گی تاکہ کوئی بھی شخص ان کا غلط استعمال نہ کرسکے۔‘
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس
حکایت: رِگ ویدوں باہر۔۔۔||رفعت عباس