رحیم یار خان
کالم نگار جام ایم ڈی گانگا نے کہا ہے کہ سرائیکی خطے کے فنکاروں کو اپنے حقوق کے حصول کے لیے
خود میدان میں نکلنا ہوگا.اپنی بات منوانے کے لیے اپنی تنظیموں کو فعال اور مضبوط کرنا ہوگا.ان خیالات کا اظہار انہوں نے فلم ڈائریکٹر ایم صدیق اُجن کی قیادت میں ملاقات کرنے والے فنکاروں اداکار ملک
رازق ڈرگھ، فیض شازم، خرم لغاری، اداکارہ و ماڈل تارا ملک، سنبل شہزادی، فرح ملک، وحید ملک، بشارت حسین وغیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. جام ایم ڈی گانگا نے کہا کہ بلاشبہ رحیم یار خان میں
عوامی تفریحی و ثقافتی سرگرمیوں کے انعقاد کے لیے جدید سہولیات سے آراستہ آڈیٹوریمز کی تعمیر اور رحیم یار خان آرٹس کونسل کا قیام ضروری ہے.سابق ڈپٹی کمشنر جمیل احمد جمیل نے اپنے دور میں اس
منصوبے کی فائل بھی تیار کروائی تھی مگر افسوس کہ ابھی تک اس پر کوئی پیش رفت دیکھنے کو نہیں
ملی دراصل فنکاروں اور فنون لطیفہ سے متعلق دیگر تنظیمیں اور متحرک شخصیات ہی مستقل اور بھر پورجدوجہد کرکے ہی اپنے مسائل حل کروا سکتیں ہیں. ایم صدیق اُجن نے کہا کہ حکومت فنکاروں کو گھر
مہیا کرنے کے لیے ہر ضلع میں فنکار کالونی بنائے.اداکارہ تارا ملک اور سنبل شہزادی نے کہا کہ سرائیکی وزیر اعلی ہونے کے باوجود سرائیکی خطے کے فنکار بے سہارا ہیں. فیض شازم اور رازو ڈرگھ
نے کہا کہ حکومت فنکاروں کے کیے ساونڈ ایکٹ میں نرمی کرے. انتظامیہ ضابطہ اخلاق بنا کر فنکاروں کو رزق روٹی کے پروگرام کرنے دے.غریب فنکاروں کے گھروں کے چولھے ٹھنڈے ہو چکے ہیں.
اوپر
سے کورونا کے حالات کی وجہ سے بہت سے فنکار فاقوں کا شکار ہیں. فنکاروں کے لیے کوئی ریلیف
پروگرام لانچ کیا جائے.
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون
جیسل کلاسرا ضلع لیہ ، سرائیکی لوک سانجھ دے کٹھ اچ مشتاق گاڈی دی گالھ مہاڑ