ابوبکر گوپانگ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ بہت ضروری ہے کہ ہر کوئی نکلے جب عورتوں کے حقوق کے بارے میں بات ہو رہی ہو۔
یہ ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم شعور و آگاہی پھیلائیں خواتین کے مسائل کے بارے میں جن کا ہماری خواتین کو ہمارے معاشرے میں، ہماری ثقافت میں، ہمارے ملک میں سامنا کرنا پڑتا ہے. جب تک ان کے مسائل کی نشاندہی اور آگاہی نہیں ہوگی اس وقت تک لوگ نہیں سمجھ سکیں گے کہ ان کی مشکلات کیا ہیں اور کئی لوگ تو یہ سمجھتے ہی نہیں ہے کہ خواتین کے کچھ مسائل ہیں.
حکومت وقت سے ایسے جائز مطالبات گھریلو تشدد،جائیداد میں حصہ نہ ملنا، بلاوجہ طلاق، بیٹیوں کی پیدائش کی وجہ پیدا ہونے والے جھگڑے جہالت کی خاتمہ اس جیسے دوسرے تمام مسائل پر قابو پانے کے لئے تعلیمی شعوری مہم چلائین اور دین اسلام کے مطابق عورت کو مکمل تحفظ دیا جائے
ماں، بہن، بیٹی، بیوی بہت انمول رشتہ ہیں
لیکن کچھ خواتین اور خواتین نما کی تصاویر ہمارے ملک کا تعارف، دارالحکومت اسلام آباد میں خواتین ڈے کے موقع پر کارڈ اٹھائے کیا پیغام دے رہے ہیں سمجھ سے باہر ہے ان کے پس پردہ رازوں کو پتہ لگانا ہوگا
میں ان طاقتوں کے خلاف ہوں جو ویمن حقوق تحریک سے ویمن آزادی تحریک کی طرف موڑنا چاہتے ہیں جن کا مقصد شاید معاشرے کو فحاشی کی طرف موڑنا ہے جہاں مثبت جائز مطالبات پر تحریک بھی چل رہی ہیں انہیں سپورٹ کرنا چاہیے.
میں اس ڈے کو نہیں مانتا میرے لئے ہر دن ماں، باپ،بہن، بیٹی کا احترام کا دن ہے ہر فورم پر خواتین کے حق کے لئے بات کرنا فرض سمجھتا ہوں اور ایسا قانون چاہتا ہوں جس دین کے دائرے میں رہ کر خواتین کو مکمل تحفظ حاصل ہو والدین کی طرف سے بیٹی کو اس کا مکمل حق ملے…
یہ بھی پڑھیے:
گھوڑے دے کن برابر۔۔۔ ابوبکر خان گوپانگ
چار لسانی صوبے اور سرائیکی صوبہ وحقوق تحریک ۔۔۔ ابوبکر خان گوپانگ
شکریہ ڈیلی سویل ویب
I support your idealogy. I inspired by your thoughts. Keep writing.