ایبولا وائرس پھیلنے کا خطرہ: عالمی ادارہ صحت کا انتباہ
جینیوا:
عالمی ادارہ صحت نے خطرناک ایبولا وائرس کے بڑے پیمانے پر پھیلنے کا خدشہ ظاہر کردیا ہے۔
عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے حکام نے انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایبولا وائرس افریقی ملک گیانا سے پڑوسی ممالک میں پھیل سکتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے حکام کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ گیانا کے پڑوس میں واقع ممالک اس وقت ایبولا کے نشانے پر ہیں۔ حکام کے مطابق ایبولا وائرس نہایت خطرناک ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ وہاں اس وائرس سے نمٹنے کی کوئی تیاری نہیں ہے۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے حکام نے متعلقہ ممالک سے کہا ہے کہ وہ فوری طور پر شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ویکسین کا انتظام کریں۔
عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق گیانا میں متعین عالمی ادارہ صحت کے افسر جیورجس کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند دنوں کے دوران ایبولا وائرس کے 18 کیسز سامنے آئے جن میں سے چار جاں بحق ہو گئے ہیں۔
جیورجس کے مطابق اب تک گیانا میں ایک ہزار 600 لوگوں کو ایبولا سے بچاؤ کی ویکسین لگائی جا چکی ہے۔
افریقہ کے مغربی ممالک میں 2013 سے 2016 کے درمیان ایبولا وائرس پھیلا تھا جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔
ماہرین کے مطابق ایبولا ایسا خطرناک وائرس ہے جس میں مبتلا ہونے والے 70 فیصد افراد لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق ایبولاوائرس کی ابتدائی علامات میں بخار، گلے اور سر میں درد سرفہرست ہیں۔ بعض مریض متلی کی شکایت کرتے ہیں اور کچھ کو ہاضمے کی خرابی بھی لاحق ہوتی ہے۔
اس ضمن میں ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ایبولا وائرس کے شکار مریضوں میں جوڑوں و پٹھوں میں درد کی شکایت پیدا ہوتی ہے اور خارش کے علاوہ وہ بھوک میں کمی کا بھی شکار ہو جاتے ہیں۔ اس مرض میں مبتلا مریضوں کے جگر و گردے بھی متاثر ہوتے ہیں۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ