نومبر 7, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

ملتان کی خبریں

ملتان سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔

ملتان

جوڈیشل مجسٹریٹ ملتان نے نجی بینک کے مختلف اکاؤنٹس سے کروڑوں روپے کی رقم نکلوا کر خورد برد کرنے والے دو بینک ملازمین کا مزید جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا ہے۔قبل ازیں فاضل عدالت میں پولیس تھانہ ایف آئی اے کے مطابق

نجی بینک کے برانچ منیجر حسن بشیر نے درخواست دیتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ ملزمان کامران ملک اور ضیاء الحسن نے نے پانچ مختلف لوگوں کے

اکاؤنٹ سے 40 ہزار امریکی ڈالر، پندرہ ملین پاکستانی، سولہ لاکھ دس ہزار سمیت 28 لاکھ 67 ہزار روپے مختلف اوقات میں نکلوائے ملزمان سے تفتیش کی گئی تو انہوں نے ایک اور بینک ملازم حسنین رضا بارے انکشاف کیا کہ وہ بھی اس معاملے میں ملوث ہے

جس پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا اور سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزم حسنین رضا کو چار ملین وصول کرتے دیکھا گیا۔ ملزمان قصوروار ٹھہرائے گئے ملزمان نے ایک خاتون کے 10 ہزار ڈالر کے جاری شدہ چیک کو فراڈ سے

تیس ہزار ڈالر کے چیک میں تبدیل کرکے بھی رقم نکلوائی ملزمان سے بڑی تعداد میں رقم کی برآمدگی بھی ہوئی تھی

اور مزید برآمدگی ہونا باقی ہے ۔ ملزمان سے مزید تفتیش اور برآمدگی کے لیے جسمانی ریمانڈ منظور کرنے کی استدعا ہے جس پر عدالت نے جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے ملزمان کو آج 4 مارچ کو دوبارہ عدالت کے روبرو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔


ملتان

جوڈیشل مجسٹریٹ ملتان نے نیشنل بینک میں مبینہ طور پر کروڑوں روپے کا گھپلہ کرنے والے بینک ملازم سید عظمت رضا شمسی کا مزید جسمانی ریمانڈ منظور

کرلیا ہے۔ فاضل عدالت میں پولیس تھانہ ایف آئی اے کے مطابق برانچ منیجر فاروق احمد خان انجم نے شکایت درج کراتے ہوئے

موقف اختیار کیا تھا کہ ملزم نے بینک اکاؤنٹ سے مبینہ طور پر ایک کروڑ 17 لاکھ 40 ہزار روپے کی رقم خورد برد کی ملزم سے اس بارے پوچھنے کے لیے رابطہ کیا گیا

لیکن ملزم غائب ہوگیا۔ بینک کے تمام تر کاغذات ملاحظہ کرنے کے بعد کروڑوں روپے کا غبن سامنے آیا تھا بینک تفتیش کے دوران ان گھپلوں کو سامنے لایا اور اعلیٰ حکام کو بھی بذریعہ ای میل اطلاع دی

ملزم کو ائیر پورٹس، ہسپتالوں اور گھر پر ڈھونڈنے کی کوشش کی گئی لیکن وہ روپوش رہا۔

ایف آئی اے نے شکایت پر ملزم کو گرفتار کر کے تفتیش شروع کر دی ہے جس کے لئے جسمانی ریمانڈ منظور کرنے کی استدعا ہے

تاہم عدالت نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا منظور کرتے ہوئے اسے آج 4 مارچ کو دوبارہ عدالت کے روبرو پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔


ملتان

احتساب عدالت ملتان نے قومی خزانے میں خورد برد کرکے اربوں روپے کی کرپشن کرنے کے مقدمہ میں ملوث سابق پولیس ڈی پی اوز اور ڈی ایس پیز کے

خلاف سماعت مزید کاروائی کے لیے 30 مارچ تک ملتوی کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس موقع پر مقدمہ کے گواہ محمد انور کا بیان قلمبند کرلیا گیا جبکہ مزید گواہوں کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا گیا ہے۔

ملزمان کا موقف ہے کہ ان کے خلاف نیب نے جو انکوائری شروع کی وہ بے بنیاد ہے نیب کے پاس کوئی ثبوت نہیں جس وقت میں کرپشن کی نشاہدہی کی جارہی ہے ملزمان اس وقت عہدے پر موجود نہیں تھے۔

قبل ازیں فاضل عدالت میں نیب حکام کے مطابق ملزمان سابق ڈی پی او شاکر حسین داوڑ، ڈی ایس پیز تنویر امجد، قدیر انور اور اشفاق احمد سمیت دیگر کے خلاف اربوں روپے کی کرپشن کرنے کا ریفرنس 2017 میں تیار کیا گیا۔

جن پر الزام تھا کہ انہوں نے دوران تعیناتی ڈی پی او وہاڑی پے اینڈ الاؤنسز اور دیگر اخراجات کی مد میں قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا

اس معاملے پر 2008 سے 2012 اور 2012 سے 2013 تک انکوائریوں کی علیحدہ علیحدہ شروعات ہوئی ان پر الزامات تھے کہ انہوں نے اکاؤنٹنٹ ڈی پی او آفس مرحوم عبدالستار کے ذریعے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا

جس پر انکوائری لاہور دفتر گئی اس کے بعد ملتان منتقل کی گئی ان معاملات میں 20 سے زائد افراد کو ملزم ٹھہرایا گیا۔

آڈیٹ رپورٹ پر انکوائری شروع ہوئی پانچ افسران پر مشتمل انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی۔کیس میں دیگر ڈی پی اوز بھی ملوث تھے

جن میں سے شارق کمال گزشتہ برس 16 جنوری کو عدم شواہد کی بنیاد پر بری ہو چکے ہیں

جبکہ ملزمان پر 20 دسمبر 2018 میں فرد جرم عائد کی گئی تھی۔1019 کے ملین کیس میں پولیس افسران پیش ہوتے رہے تھے۔


ملتان

لاہور ہائیکورٹ ملتان بینچ کے ججز مسٹر جسٹس انوار الحق پنوں اور مسٹر جسٹس فاروق حیدر پر مشتمل ڈویژن بینچ نے میونسپل کمیٹی کوٹ ادو میں بوگس

اور ناقص ترقیاتی اسکیموں کی مد میں قومی خزانے کو 17 کروڑ روپے کا نقصان پہنچانے کے مقدمہ میں قید اور بھاری جرمانوں کی سزا پانیوالے

چھ ملزمان کی سزا معطل کردی ہے جبکہ دو ملزمان کی حد تک کیس کی سماعت 16 مارچ تک ملتوی کرنے کا حکم دیا ہے۔ ملزمان کی جانب سے ایڈووکیٹ محمد نعیم خان نے دلائل پیش کیے۔

یاد رہے کہ اس مقدمہ میں ملوث 8 سرکاری افسران اور ٹھیکیداروں کو احتساب عدالت ملتان نے 11 دسمبر 2020 کو سخت قید اور بھاری جرمانوں کی

سزا سنائی تھی جبکہ 8 ملزمان کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے مقدمہ سے بری کر دیا تھا۔

فاضل عدالت نے ملزم سابق تحصیل میونسپل آفیسر کوٹ ادو مظہر محمود ٹوانہ کو 7 سال قید 3 کروڑ روپے جرمانہ جبکہ ٹھیکیداروں ملک اللّٰہ دتہ کو پانچ سال قید 1 کروڑ جرمانہ کی سزا سنائی تھی جنہوں نے سزا معطلی کے لیے

عدالت عالیہ سے رجوع کیا ہے جس پر آئندہ سماعت پر وکلاء بحث کریں گے۔ دوسری جانب ملزمان نذر حسین کی 2 سال قید اور 10 لاکھ روپے

جرمانہ کی سزا، رفیق احمد خان کی 3 سال اور 20 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا، مدثر شریف کی 2 سال اور 5 لاکھ جرمانہ کی سزا، احتشام الرحمن کی 2 سال اور 2 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا،

شاہد اقبال کی چھ ماہ قید اور 1 لاکھ جرمانہ کی سزا،خادم حسین کی دو سال اور پانچ لاکھ روپے جرمانہ کی سزا کو معطل کرنے کا حکم دیا ہے

جبکہ احتساب عدالت نے ملزمان اکاؤنٹ آفسیر ٹی ایم او کوٹ ادو ملک ریاض حسین ، ٹھیکیدار آصف مبین، خان رفیق خان، محمد خالد، اقبال، محمد موسیٰ، محمد حفیظ اللّٰہ اور واحد بخش کو بری کیا تھا۔

نیب حکام نے ریفرنس نمبر 51M سال 2016 میں دائر کیا جس میں الزام عائد کیا کہ ملزم سابق ٹی ایم او مظہر محمود حیات ٹوانہ نے

دیگر محکمے کے اہلکاروں اور کوٹ ادو کے ٹھیکیداروں کے ساتھ ملی بھگت کرکے پانچ لاکھ روپے کی مالی اعانت فراہم کی، جبکہ بوگس ڈویلپمنٹ سکیموں اور غیر معیاری کاموں کے عمل کے ذریعے قومی خزانے کو 170 ملین کا نقصان پہنچایا،

تحقیقات کے دوران سڑکوں کے منصوبوں وغیرہ سے متعلق 86 اسکیموں کا معائنہ کیا گیا

جس میں غیر معیاری کام کی وجہ سے ہونے والے نقصان کا تعین کیا گیا۔ جبکہ 10 اسکیمیں جعلی پائی گئیں۔ ملزم مظہر محمود ٹوانہ نے نہ صرف ان غیر معیاری اسکیموں کی منظوری دیکر ٹھیکیداروں کو

ادائیگی کی بلکہ ملزمان نے بوگس سکیموں کی بھی تمام ادائیگیاں بھی کر دیں۔ تاہم فاضل عدالت نے نیب کے پیش کردہ شواہد

اور وکلا دلائل کے بعد جرم ثابت ہونے پر ملزمان کو سزا سنائی تھی اور سزا معطلی پر وکلاء بحث کریں گے۔


ملتان

جوڈیشل مجسٹریٹ ملتان نے بھاری مقدار میں منشیات برآمد ہونے کے مقدمہ میں ملوث دو ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا ہے۔

قبل ازیں فاضل عدالت میں پولیس تھانہ بہاؤ الدین زکریا کے مطابق ملزم محمد عارف کو مخبر کی اطلاع پر روک گیا

اور تلاشی لینے پر ایک ہزار پچاس گرام چرس برآمد ہوئی جبکہ دوسرے وقوعے میں ملزم نصیب سے ایک کلو 100 گرام چرس برآمد ہوئی تھی۔

ملزمان سے مزید تفتیش اور برآمدگی ہونی باقی نہیں ہے اس لیے عدالت سے استدعا ہے کہ

ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوایا جائے ملزمان کو 17 مارچ کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔


ملتان

جوڈیشل مجسٹریٹ ملتان نے کم عمر لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے مقدمہ میں ملوث ملزم کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرنے کا حکم دیا ہے۔

قبل ازیں فاضل عدالت میں پولیس تھانہ بہاؤ الدین زکریا کے مطابق ملزم جاوید مسیح کے خلاف دلاور علی نے مقدمہ درج کرایا

جس میں الزام عائد کیا کہ اسکی 13 سالہ بیٹی (ت) اپنے بھائی حمزہ کے ہمراہ بوسن روڈ کالج میں لکڑیاں لینے کے لیے گئی

تو ملزم نے دھوکے سے اس کے بھائی کو کھانا لینے کے لئے بھیج دیا اور کلہاڑی کے زور پر بیٹی کو جنسی حوس کا نشانہ بنا ڈالا ملزم کو

اس گھناونے جرم پر قرار واقعی سزا دلوائی جائے جس پر ملزم کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے اسے گرفتار کیا گیا مزید تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ منظور کرنے کی استدعا ہے جو منظور کرلی گئی۔


ملتان

جوڈیشل مجسٹریٹ ملتان نے اسلحہ کے زور پر شہری کو یرغمال بنا کر موٹر سائیکل لوٹنے کے مقدمہ میں ملوث 2 ملزمان کا جسمانی ریمانڈ منظورکرلیا ہے۔

قبل ازیں فاضل عدالت میں پولیس تھانہ شاہ رکن عالم کے مطابق ملزمان وسیم اور محسن نے کالج سے واپسی آتے ہوئے لڑکے زوہیب کو اسلحہ ک

ے زور پر روکا جس سے پچاس ہزار مالیت کی موٹر سائیکل چھین لی گئی

ملزمان کو نشاندہی پر گرفتار کیا گیا ہے جن سے لوٹی ہوئی موٹر سائیکل برآمد ہونا باقی ہے اس لیے جسمانی ریمانڈ منظور کرنے کا حکم دیا جائے۔ ملزمان کو پانچ مارچ کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔


ملتان

لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ کے ججز مسٹر جسٹس انوارالحق پنوں اور مسٹر جسٹس فاروق حیدر پر مشتمل ڈویژن بینچ نے ایس ایچ او تھانہ جھوک اترا ضلع

ڈیرہ غازی خان کی قتل کے مقدمہ میں عبوری ضمانت خارج کر دی۔ جس پر ایس ایچ او کو مقدمہ کے تفتیشی افسر نے احاطہ عدالت سے گرفتار کرکے تفتیش کے لیے تھانہ منتقل کردیا۔

قبل ازیں عدالت عالیہ میں ملزم ایس ایچ او تھانہ اترا ضلع ڈیرہ غازی خان چوہدری اظہر کی عبوری ضمانت کو چیلنج کیا گیا تھا۔

ایس ایچ او کے خلاف الزام ہے کہ اس نے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک جعلی پولیس مقابلے کا کھیل رچا اور ایک نوجوان کو موت کی نیند سلا دیا

جس پر مدعی پارٹی نے مقدمہ کے اندراج کے لیے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا اور عدالتی حکم پر پرچہ نمبر 260/19 دو سال قبل بجرم 302/109 درج کیا گیا ملزم نے گرفتاری کے ڈر سے عدالت عالیہ کے سنگل بینچ سے

عبوری ضمانت حاصل کرلی جس کو مدعی پارٹی نے ڈویژن بینچ میں چیلنج کردیا گزشتہ روز سماعت کے دوران مدعی پارٹی کے وکلاء نے دلائل دیے

جس سے اتفاق کرتے ہوئے عدالت عالیہ نے ضمانت خارج کردی۔ جس پر عدالت میں موجود پولیس افسر ایس ایچ او کو بازو سے پکڑ کر باہر لے آیا

اور گرفتار کرلیا۔


ملتان

جوڈیشل مجسٹریٹ ملتان نے ایک ویب سائٹ بنا کر شہریوں سے کروڑوں روپے کا فراڈ کرنے کے مقدمہ میں ملوث ملزم کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا ہے۔

قبل ازیں فاضل عدالت میں پولیس تھانہ ایف آئی اے کے مطابق ملزم واجد خان نے بہاولپور میں

ایک ویب سائٹ پے لیش (paylash) کے ذریعے جھانسہ دے کر متعدد شہریوں سے فراڈ کیا اور رقم واپس کرنے کا وعدہ کیا

لیکن ملزم نے شہریوں کی رقم ہڑپ کر لی جس پر ڈھیروں شکایات موصول ہوئیں ایف آئی اے نے تفتیش کے دوران ملزم کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے گرفتار کیا ہے

جس سے تفتیش اور برآمدگی ہونی باقی ہے اس لیے جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے تاہم عدالت نے ملزم کا جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے

ملزم کو پانچ مارچ کو دوبارہ عدالت کے روبرو پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔


ملتان

سیشن جج ملتان نے چرس برآمد ہونے کے مقدمہ میں بار بار طلبی کے باوجود پیش نہ ہونے پر ملزم کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے پولیس کو جلد گرفتاری کا حکم دے دیا

ہے۔قبل ازیں عدالت میں پولیس تھانہ شاہ رکن عالم کے مطابق ملزم محمد نصر اللّٰہ کے خلاف دو سال قبل مقدمہ نمبر 757 درج کیا گیا تھا۔

پولیس نے ملزم کو قابو کرکے 540 گرام چرس برآمد کی تھی ملزم نے ضمانت حاصل کی اور بار بار طلبی کے باوجود عدالت پیش نہیں ہوا۔ تاہم عدالت نے ملزم کے دائمی وارنٹ جاری کرتے ہوئے اشتہاری قرار دے دیا ہے۔


ملتان

ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے مرضی کی شادی کرنیوالی لڑکی کو ہراساں و پریشان کرنے سے متعلق درخواست پر ایس ایچ او تھانہ سیتل ماڑی کو ہراساں کرنے

سے باز رہنے کا حکم دیا ہے۔فاضل عدالت میں خاتون مہوش عباس نے ہراسمنٹ کی درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ

اس نے اپنی مرضی سے چند روز قبل پسند کی شادی کرلی تھی چونکہ والدین اسکی شادی کسی عمر رسیدہ شخص سے کرنا چاہتے تھے

اب شادی کرنے پر قریبی رشتے دار جان دشمن بن گئے ہیں اور طلاق نہ لینے پر شدید نتائج کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

جو کہ بلکل غیر قانونی اقدام ہے اس لیے فاضل عدالت سے استدعا ہے کہ پولیس کو مذکورہ افراد کے ایماءپر ہراساں کرنے سے باز رہنے کا حکم دیا جائے۔


ملتان

سیشن جج ملتان نے منشیات کے مقدمہ میں حکم عدولی پر بلاضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے پولیس کو 17 مارچ تک ملزم کی گرفتاری کا حکم دے دیا ہے۔

قبل ازیں عدالت میں پولیس تھانہ لوہاری گیٹ کے مطابق ملزم غلام رشید کے خلاف گزشتہ برس مقدمہ نمبر 705 درج کیا گیا تھا

جس میں الزام عائد کیا گیا کہ ملزم کو مشکوک جان کر پولیس نے ناکے پر روکا جس نے پولیس سے نظریں چرا کر بھاگنے کی کوشش کی

لیکن پولیس نے ملزم کو قابو کیا جس کے قبضے سے 335 گرام چرس برآمد ہوئی تھی ملزم نے مقدمہ درج ہونے پر عدالت سے ضمانت حاصل کی تھی تاہم طلبی کے باوجود ملزم عدالت میں پیش نہیں ہوا۔


ملتان

ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے منشیات برآمد ہونے کے مقدمہ میں ملوث ملزم کو اقبالی بیان پر ایک سال پروبیشن پر رہنے کی سزا کا حکم سنایا ہے۔

اس سزا سے ملزم کو سدھرنے کا نادر موقع دیا گیا ہے تاکہ وہ جیل میں پیشہ ورانہ ملزمان کے ساتھ رہنے کی بجائے اپنی زندگی کو معمول پر لائے اور آئندہ ایسے جرم سے باز رہے۔

قبل ازیں فاضل عدالت میں پولیس تھانہ کپ کے مطابق ملزم سیف کے خلاف گزشتہ سال مقدمہ نمبر 20 درج کیا گیا تھا

جس میں الزام عائد کیا گیا کہ ملزم کو مشکوک جان کر تلاشی لی گئی جس کے قبضے سے 240 گرام منشیات برآمد ہوئی تھی۔

تاہم ملزم کے اعتراف جرم پر اسے پروبیشن پر بھجوانے کی سزا کا حکم دے دیا گیا ہے۔


ملتان

لاہور ہائیکورٹ ملتان کے ڈویژن بینچ نے دوہرے قتل کے مقدمہ میں موت کی سزا پانے والے ملزم کی سزا ختم کرنے کا حکم دیا ہے

جبکہ دیگر بری شدہ پانچ ملزمان کو سزا سنانے کے خلاف اپیل کو مسترد کر دیا ہے۔ قبل ازیں عدالت عالیہ میں ملزم محمد حنیف نے موت کی سزا کے

خلاف اپیل دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ 10 جنوری 2012 کو تھانہ صدر بورے والا ضلع وہاڑی میں زیر دفعہ 302 کے تحت مقدمہ نمبر 12 درج ہوا

جس پر سیشن کورٹ بورےوالا ضلع وہاڑی نے اسے سزائے موت اور دو لاکھ روپے معاوضہ کی سزا سنائی سنائی جب کہ ساتھی پانچ ملزمان منظور احمد، محمد اعظم، عبدالمناف،

اعجاز اور اللہ دتہ کو شک کی بنیاد پر بری کر دیا گیا تھا یہ فیصلہ 30 ستمبر 2015 کو سنایا گیا ان کے خلاف الزام تھا کہ

انہوں نے بشیر احمد اور بشیراں بی بی نامی خاتون کو قتل کر دیا تھا۔ ملزم کے وکیل پرنس ریحان افتخار نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ

ملزم کے خلاف فیصلہ غلط ہے اور شکوک وشبہات کو مدِنظر رکھے بغیر ملزم کو سزا سنائی گئی

اس لئے ملزم کو بری کرنے کا حکم دیا جائے۔ عدالت عالیہ نے وکیل کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے ملزم کی سزائے موت کو ختم کردیا ہے

جبکہ دیگر بری شدہ پانچ ملزمان کو سزا سنانے کے خلاف اپیل مسترد کردی ہے۔


ملتان

پاکستان مسلم لیگ ق ضلع ملتان کے جنرل سیکرٹری چوھدری محمد طارق گجر کی قیادت میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے نومنتخب صدر ریاض الحسن گیلانی

اور جنرل سیکرٹری سجاد حیدمیتلا کو کامیاب ہونے پر پھولوں کا کلدستہ دیے رہی ہیں

جبکہ ضلعی صدر یوتھ وِنگ احسن نصیر غوری، ضلعی صدر لیبر وِنگ رانا محمد حفیظ بھی ہمراہ ہیں

آخر میں صدر ریاض الحسن گیلانی اور جنرل سیکرٹری سجاد حیدمیتلا نے شکریہ ادا کیا


ملتان:

پاکستان مسلم لیگ ق ضلع ملتان کے جنرل سیکرٹری چوھدری محمد طارق گجر کی قیادت میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے

نومنتخب صدر ریاض الحسن گیلانی اور جنرل سیکرٹری سجاد حیدمیتلا کو کامیاب ہونے پر پھولوں کا کلدستہ دیے رہی ہیں

جبکہ ضلعی صدر یوتھ وِنگ احسن نصیر غوری، ضلعی صدر لیبر وِنگ رانا محمد حفیظ بھی ہمراہ ہیں


ملتان

نوکری کا جھانسہ دے کر لڑکی سے زیادتی کرنے والا ملزم تھانہ شاہ شمس نے گرفتار کر لیا ملزم نے اقرار جرم کرتے ہوئے بتایا کہ

اس نے سونیہ نامی لڑکی کو نوکری کاجھانسہ دے کراور ورغلاکر اس سے زیادتی کرتا رہا

پولیس تھانہ شاہ شمس نے مغویہ کے شوہر محمد مرتضٰی کی درخواست پر کاروائی کر کے ملزم شہزاد علی اور نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ

نمبر141/21بجرم 396Aددج کر کے مزید تفتیش کے لیے لڑکی کا میڈیکل کروا کر ڈی این اے کے نمونے لاہور بھجوا دیے

شوہر محمد مرتضٰی نے اعلی حکام سے انصاف کی اپیل بھی کی

ملتان

زیادتی کا نشانہ بننے والی سونیہ بی بی تفصیل بتاتے جبکہ دوسری جانب ملزم شہزاد حوالات میں بندہے


ملتان

لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ کے جج مسٹر جسٹس فاروق حیدر نے زیادتی کے مقدمہ میں ملوث ملزم کی جانب سے تفتیش تبدیلی کی درخواست پر ڈی پی اومظفرگڑھ کو تین ہفتے میں پٹیشنر کی داد رسی کرنے کا حکم دیا ہے۔

عدالت عالیہ نے ڈی پی اومظفرگڑھ کو ہدایت جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ وہ پٹیشنر کے معاملے پر سماعت کرکے فیصلہ کریں

اور رپورٹ ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل ہائی کورٹ ملتان بنچ کو بھجوائی جائے۔قبل ازیں عدالت عالیہ میں ملزم محمد طارق نے کونسل محمد عامر خان بھٹہ کے ذریعے تفتیش تبدیلی کی درخواست دائر کرتے ہوئے

موقف اختیار کیا کہ اس کے خلاف پولیس تھانہ شاہ جمال ضلع مظفر گڑھ نے نے اغوا اور زیادتی کا مقدمہ درج کیا

جس میں مدعی خالد حسین نے اپنی 20 سالہ بیٹی سے زیادتی کرنے کا الزام عائد کیا کہ وہ بے گناہ ہے اور پولیس کو متعدد بار ڈی این اے کرانے کے لئے

کہہ چکا ہے لیکن پولیس حیلے بہانے کررہی اور اسے قصور وار ٹھہرایا جارہا ہے۔ تفتیشی معاملات کو صحیح طریقے سے نہیں چلا رہا

اس لئے عدالت عالیہ سے استدعا ہے کہ اسے انصاف فراہم کیا جائے۔


ملتان

لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ کے جج مسٹر جسٹس چوہدری محمد اقبال نے جینکو تھرمل پاور اسٹیشن مظفرگڑھ کے ملازمین کو پیپکو رولز کی خلاف

ورزی کرتے ہوئے سرپلس لسٹ تیار کرنے بارے توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔عدالت عالیہ نے جینکو ہولڈنگ اور

جینکو مظفرگڑھ سے 2 ہفتے میں پیراوائز کمنٹس اور عملدرآمد رپورٹ طلب کرلی ہے۔ قبل ازیں عدالت عالیہ ملتان بنچ کے جج مسٹر جسٹس

مزمل اختر شبیر نے 21 جنوری کو چیف ایگزیکٹو آفیسر جینکو ہولڈنگ اسلام آباد کو 30 روز کے اندر معاملہ حل کرنے کی ہدایت کی تھی۔

جس پر عملدرآمد نہیں ہوا۔ قبل ازیں عدالت عالیہ میں پٹشنر زوار حسین بھٹی نے کونسل محمد عامر خان بھٹہ کے ذریعے درخواست دائر کرتے ہوئے

موقف اختیار کیا تھا کہ گورنمنٹ آف پاکستان پیداواری یونٹ بند کررہی ہے اور تھرمل پاور سٹیشن جینکو مظفرگڑھ کو بند کرنے کے لئے

شیڈول 2021 جاری کر دیا گیا اس بارے جونیئر ملازمین کو مبینہ طور پر نکالنے سے متعلق لسٹیں تیار کرنے کی ہدایت جاری کی گئی تھی

جس میں میرٹ پر آنے والے افراد کو نظر انداز کیا گیا اور اپنے چہیتوں کو نوازنے کے لیے پیپکو رولز کے برعکس لسٹ تیار کی گئی

جس پر انہوں نے سی ای او جینکو مظفرگڑھ کو درخواست دی کہ اس امتیازی سلوک کے خلاف کاروائی کی جائے عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں

انہوں نے چیف ایگزیکٹیو آفیسر جینکو ہولڈنگ اسلام آباد کو درخواست دی جو زیر التوا ہونے پر انہوں نے عدالت عالیہ سے رجوع کیا تھا۔

عدالت عالیہ نے حکام کو پیپکو رولز کے مطابق فیصلہ کرنے کی ہدایت کردی تھی عملدرآمد نہ ہونے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی ہے۔

About The Author