ملتان
ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے معمولی رنجش پر شہری کو تشدد کا نشانہ بنانے کے مقدمہ میں ملوث ملزم کی عبوری ضمانت پر سماعت وکلاء بحث کے لئے 3 مارچ تک ملتوی کرنے کا حکم دیا ہے۔
فاضل عدالت میں ملزم اقبال وغیرہ نے ضمانت کی درخواست قبل از گرفتاری دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ
اس کے خلاف پولیس تھانہ کینٹ نے گزشتہ سال مقدمہ نمبر 1111 درج کیا جس میں الزام عائد کیا گیا کہ ملزم نے معمولی تنازعہ کی بنیاد پر شہری کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا تاہم ملزم نے گرفتاری کے ڈر سے ضمانت دائر کی اور کہا کہ
وہ بے قصور ہے مقدمہ بدنیتی پر مبنی ہے اس لیے ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے روکا جائے۔
ملتان
ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے لاکھوں روپے کا فراڈ کرنے کے مقدمہ میں ملوث ملزم کی ضمانت قبل از گرفتاری پر سماعت وکلاء بحث کے لیے 4 مارچ تک ملتوی کردی ہے۔
فاضل عدالت میں ملزم محمد عامر نے درخواست ضمانت قبل از گرفتاری کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ اس کے خلاف پولیس تھانہ کینٹ نے گزشتہ سال مقدمہ نمبر 1105 درج کیا جس میں الزام عائد کیا گیا کہ
ملزم نے مدعی کے ساتھ لاکھوں روپے کا فراڈ کیا اور رقم واپس کرنے سے انکاری ہے جس پر پولیس نے مقدمہ درج کیا
اور اسے گرفتار کرکے جیل بھجوانا چاہتی ہے جبکہ مقدمہ مدعی کی بدنیتی پر مبنی ہے اس لئے عدالت سے استدعا ہے کہ ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے باز رہنے کا حکم دیا جائے۔
ملتان
ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے لین دین کی ادائیگی کے لیے بوگس چیک دینے والے ملزم کی عبوری ضمانت پر سماعت وکلاء بحث کے لئے 5 مارچ تک ملتوی کرنے کا حکم دیا ہے۔قبل ازیں فاضل عدالت میں ملزم محمد جہانگیر نے
درخواست ضمانت قبل از گرفتاری دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ اس کے خلاف تھانہ کینٹ نے گزشتہ سال قبل مقدمہ نمبر 1109 درج کیا گیا
جس میں الزام عائد کیا گیا کہ مدعی نے کاروباری تعلقات کی بنیاد پر ملزم کو لاکھوں روپے کا سامان دیا اور بدلے میں چیک بھی وصول کیا
جب مدعی نے چیک بنک میں جمع کرایا تو وہ ڈس آنر کردیا گیا تھا جس پر پولیس اسے گرفتار کرکے جیل بھجوانا چاہتی ہے
جبکہ وہ بے قصور ہے اور مقدمہ بدنیتی پر مبنی ہے اس لیے ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے باز رہنے کا حکم دیا جائے۔
ملتان
ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے امانت میں خیانت کرنے کے مقدمہ میں ملوث ملزم کی عبوری ضمانت پر سماعت وکلاء بحث کے لئے یکم مارچ تک ملتوی کرنے کا حکم دیا ہے۔
فاضل عدالت میں ملزم عابد حسین نے درخواست ضمانت قبل از گرفتاری کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ اس کے خلاف پولیس تھانہ پرانی کوتوالی نے دو سال قبل مقدمہ نمبر 587 درج کیا تھا
جس میں الزام عائد کیا کہ ملزم نے بطور امانت رکھوائی ہوئی نقدی رقم اور قیمتی سامان میں خیانت کی ہے اور واپس کرنے سے انکاری ہے جس پر پولیس نے مقدمہ درج کیا اور اسے گرفتار کرنا چاہتی ہے
جبکہ مقدمہ مدعی کی بدنیتی پر مبنی ہے اس لئے عدالت سے استدعا ہے کہ ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے باز رہنے کا حکم دیا جائے۔
ملتان
ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے مقدمہ میں ملوث ملزم کی عبوری ضمانت عدم پیروی کی بنیاد پر خارج کرنے کا حکم دیا ہے۔
قبل ازیں فاضل عدالت میں ملزم فیض رسول نے درخواست ضمانت قبل از گرفتاری دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ
اس کے خلاف پولیس تھانہ الپہ نے رواں سال مقدمہ نمبر 115 درج کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ پولیس نے ملزم کی تلاشی لی جس کے پاس بغیر لائسنس کے اسلحہ موجود تھا
اس غیر قانونی اقدام پر پولیس نے مقدمہ درج کیا ہے اور اب اسے گرفتار کرکے جیل بھجوانے چاہتی ہے مقدمہ بے
بنیاد اور مخالفین نے اسے پھنسانے کے لیے چال چلی ہے اس لیے ضمانت منظور کرکے سبکی سے بچایا جائے۔
ملتان
ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے منشیات برآمد ہونے کے مقدمہ میں ملوث ملزم کو اقبالی بیان پر ایک سال پروبیشن پر رہنے کی سزا کا حکم سنایا ہے۔
اس سزا سے ملزم کو سدھرنے کا نادر موقع دیا گیا ہے تاکہ وہ جیل میں پیشہ ورانہ ملزمان کے ساتھ رہنے کی بجائے اپنی زندگی کو معمول پر لائے اور آئندہ ایسے جرم سے باز رہے۔
قبل ازیں فاضل عدالت میں پولیس تھانہ پاک گیٹ کے مطابق ملزم ذیشان خان کے خلاف گزشتہ سال مقدمہ نمبر 256 درج کیا گیا تھا
جس میں الزام عائد کیا گیا کہ ملزم کو مشکوک جان کر تلاشی لی گئی جس کے قبضے سے 340 گرام منشیات برآمد ہوئی تھی۔ تاہم ملزم کے اعتراف جرم پر اسے پروبیشن پر بھجوانے کی سزا کا حکم دے دیا گیا ہے۔
ملتان
ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے منشیات برآمد ہونے کے مقدمہ میں گرفتار ملزم کی ضمانت وکلاء دلائل کے لیے یکم مارچ تک ملتوی کرنے کا حکم دیا ہے۔
قبل ازیں فاضل عدالت میں ملزم فیاض نے درخواست ضمانت بعد از گرفتاری دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ
اس کے خلاف پولیس تھانہ دولت گیٹ نے گزشتہ سال مقدمہ نمبر 246 درج کیا جس میں موقف اختیار کیا کہ
ملزم سے دوران چیکنگ ایک کلو 450 گرام منشیات برآمد ہوئی تھی پولیس نے اسے گرفتار کیا اور عدالتی حکم پر جیل بھجوا دیا وہ بے گناہ جیل میں قید ہے
جبکہ مقدمہ بے بنیاد ہے اس لیے ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا جائے۔ تاہم عدالت نے وکلاء دلائل کے لیے سماعت ملتوی کرنے کا حکم دیا ہے۔
ملتان
ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے مرضی کی شادی کرنیوالی لڑکی کو ہراساں و پریشان کرنے سے متعلق درخواست پر ایس ایچ او تھانہ بستی ملوک کو ہراساں کرنے سے باز رہنے کا حکم دیا ہے۔
فاضل عدالت میں خاتون سمیرا بی بی نے ہراسمنٹ کی درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ
اس نے اپنی مرضی سے چند روز قبل پسند کی شادی کرلی تھی چونکہ والدین اسکی شادی کسی عمر رسیدہ شخص سے کرنا چاہتے تھے
اب شادی کرنے پر قریبی رشتے دار جان دشمن بن گئے ہیں اور طلاق نہ لینے پر شدید نتائج کی دھمکیاں دی جارہی ہیں
جو کہ بلکل غیر قانونی اقدام ہے اس لیے فاضل عدالت سے استدعا ہے کہ پولیس کو مذکورہ افراد کے ایماء پر ہراساں کرنے سے باز رہنے کا حکم دیا جائے۔
ملتان
ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے شہری کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے کے مقدمہ میں ملوث ملزم کی عبوری ضمانت پر سماعت وکلاء بحث کے لئے 4 مارچ تک ملتوی کرنے کا حکم دیا ہے۔
قبل ازیں فاضل عدالت میں ملزم ارشد نے درخواست ضمانت قبل از گرفتاری دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ
اس کے خلاف پولیس تھانہ لوہاری گیٹ نے رواں سال مقدمہ نمبر 91 درج کیا تھا جس میں الزام عائد کیا کہ
ملزم نے معمولی تنازع کی وجہ سے دشمنی بنا لی ہے اور اب جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہا ہے جبکہ اس طرح سے ہراساں کرنا
غیر قانونی اقدام ہے اس لیے مقدمہ درج کرکے کارروائی کی جائے جبکہ مقدمہ مدعی کی بدنیتی پر مبنی ہے اس لیے ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے باز رہنے کا حکم دیا جائے۔
ملتان
ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے بھاری مقدار میں شراب برآمد ہونے کے مقدمہ میں گرفتار ملزم کی ضمانت خارج کرنے کا حکم دیا ہے۔
اس موقع پر ملزم نے درخواست ضمانت واپس لے لی تھی۔ فاضل عدالت میں ملزم عابد اقبال نے درخواست ضمانت بعد از گرفتاری دائر کرتے ہوئے
موقف اختیار کیا تھا کہ اس کے خلاف پولیس تھانہ قطب پور نے رواں سال مقدمہ نمبر 183 درج کیا جس میں الزام عائد کیا گیا کہ ملزم سے 44 لیٹر دیسی شراب برآمد ہوئی تھی۔ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے
اسے جیل بھجوا دیا گیا جبکہ مقدمہ بدنیتی پر مبنی ہے اس لئے ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا جائے۔
ملتان
ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے واپڈا کی مین لائن میں ڈائریکٹ تار لگا کر بجلی چوری کرنے کے مقدمہ میں ملوث ملزم کی عبوری ضمانت 50 ہزار کے ضمانتی مچلکوں کے عوض منظور کرتے ہوئے پولیس سے 3 مارچ تک ملتوی کرنے کا حکم دیا ہے۔
فاضل عدالت میں ملزم مقصود احمد نے درخواست ضمانت قبل از گرفتاری دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ
اس کے خلاف پولیس تھانہ گلگشت نے رواں سال بجلی چوری کرنے کا مقدمہ نمبر 207 درج کیا جبکہ وہ بے قصور ہے
لیکن پولیس اسے گرفتار کرنے کے درپے ہے اس لیے عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے باز رہنے کا حکم دیا جائے۔
ملتان
ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے اقدام قتل کے مقدمہ میں ملوث ملزم کی عبوری ضمانت عدم پیروی کی بنیاد پر خارج کرنے کا حکم دیا ہے۔
فاضل عدالت میں ملزم محمد احمد نے درخواست ضمانت قبل از گرفتاری دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ اس کے خلاف پولیس تھانہ بہاؤ الدین زکریا نے رواں سال شہری کی درخواست پر مقدمہ 219 درج کیا جس میں الزام عائد کیا کہ
ملزم نے اسے روکا اور کہا کہ تمھیں مقدمہ بازی کا مزہ چکھاتا ہوں اور حملہ کردیا جس سے مدعی زخمی ہوگیا
تو ملزم کے خلاف پولیس نے اقدام قتل کا مقدمہ درج کیا اب پولیس اسے گرفتار کرکے جیل بھجوانے کے درپے ہے
جبکہ مقدمہ بے بنیاد ہے اس لیے فاضل عدالت سے استدعا ہے کہ ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے باز رہنے کا حکم دیا جائے۔
ملتان
ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے بجلی چوری کے مقدمہ میں ملوث ملزم کو اقبال جرم پر پروبیشن پر بھجوانے کی سزا کا حکم دیا ہے۔
فاضل عدالت میں پولیس تھانہ قطب پور کے مطابق ملزم اشفاق کے خلاف دو سال قبل مقدمہ نمبر 853 درج کیا گیا تھا جس نے بجلی کی مین لائن سے
بجلی چوری کرنا تسلیم کیا ہے ملزم نے قومی خزانے کو بھی نقصان پہنچایا ہے تاہم عدالت نے ملزم کو اعتراف جرم کے بیان پر پروبیشن پر بھجوانے کی سزا کا حکم دیا ہے۔
ملتان
سرائیکستان نوجوان تحریک لائرونگ کے عہدیداروں نے گزشتہ روز کچہری ملتان میں ایک اہم پریس کانفرنس میں امیدوار برائے صدر ھائیکورٹ بار
ملتان سید ریاض الحسن گیلانی کی حمایت کا اعلان کر دیا ۔ ریاض الحسن گیلانی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ھوئے
سرپرست اعلی ایس این ٹی لائرونگ خواجہ قیصر بٹ ممبر پنجاب بار ۔چئیرمین مہر مظہر عباس کات ۔لائرونگ کے مرکزی صدر سابق نائب صدر ھائیکورٹ بار ساجد ایزدی سنپال۔
مرکزی کوآرڈینیٹر مرزا خرم عباس۔ضلعی صدر شاھد خان بلوچ ۔ تحصیل صدر سید محسن ثقلین کاظمی و دیگر راہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ھوئے سید ریاض گیلانی کی حمایت کرتے ھوئے کہا کہ
سرائیکستان نوجوان تحریک لائرزونگ کے عہدیدار اور کارکن ملتان سمیت وسیب کی ھر بار میں ملتان ھائیکورٹ بار کی صدارت کے لیے
سید ریاض الحسن گیلانی کو ووٹ دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ گیلانی صاحب نے وعدہ کیا ھے کہ وہ کامیاب ھو کر علیحدہ صوبہ اور وسیب کے وکلاء کے حق کے لیے بھر پور کردار ادا کریں گے ۔
سید ریاض گیلانی نے کہا کہ میں سرائیکستان نوجوان تحریک کا شکریہ ادا کرتا ھوں کہ انہوں نے وسیب کی ھر بار میں مجھے سپورٹ کرنے کا اعلان کیا ھے ۔
انہوں نے کہا کہ میں کامیاب ھو کر وکلاء اور الگ صوبہ کے قیام کے لیے دن رات ایک کردوں گا
۔اس موقع پر وقاص گجر ۔عون رضا گوپانگ ۔سردار قاسم تھہیم ۔شہریار خان ۔ارہم صدیقی ۔طاہر عباس کھاکھی ۔لکی علی ۔مہر منور ھراج .اعظم ہمڑ ایڈووکیٹس سمیت کثیر تعداد میں نوجوان وکلاء موجود تھے
ملتان
رضوان احمد ہانس ایڈووکیٹ نے کہا سینیٹ الیکشن میں سابق وزیراعظم سید یوسف رضاگیلانی انشاء اللہ واضع برتری حاصل کریں گے
اور سینیٹ کے چیئرمین ہونگے ۔سلکٹیڈ حکومت کو ختم کردیا جانا چاہیے ۔ضمنی انتخابات میں حکومت کاپھول کھل گیا
بیلٹ باکس چوری سے لئے کر کارکن کی چوری تک دھندلی شورع ہوگی ۔
ملتان
لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ کے جج مسٹر جسٹس فاروق حیدر نے ایس ایچ او تھانہ چہلیک بشیر ہراج کو آخری مہلت دیتے ہوئے حکم دیا ہے کہ
وہ یکم مارچ کو مغوی کو بازیاب کراکے عدالت کے روبرو پیش کریں۔قبل ازیں عدالت عالیہ میں پٹیشنر احمد فصیح الدین نے اپنے کونسل محمد عامر خان بھٹہ کے ذریعے درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ
ذیشان گیلانی، احسن یزدانی، ساجد نواز کھوکھر سابق چیئرمین یونین کونس اور عالمگیر وغیرہ سمیت آٹھ افراد نے فصیح الدین پراپرٹی ڈیلر کو اراضی کے
سودے کے لیے گیارہ فروری کو بلایا مگر وہ اس روز سے گھر واپس نہیں آیا پولیس نے اغواء کا مقدمہ تو درج کرلیا
مگر اس کی بازیابی میں لیت و لعل سے کام لے رہی ہے عدالت میں موجود ایس ایچ او تھانہ چہلیک بشیر ہراج نے عدالت سے مہلت کی استدعا کی جو منظور کرلی گئی۔
ملتان
لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ کے ججز مسٹر جسٹس راجہ شاہد محمود عباسی اور مسٹر جسٹس صادق محمود خرم پر مشتمل ڈویژن بینچ نے منشیات کے مقدمہ میں مجموعی طور پر تین سال قید کی سزا پانے والے ملزم کی باقی ماندہ سزا معاف کر دی ہے۔
قبل ازیں عدالت عالیہ میں ملزم سجاد حسین نے کونسل سید مزمل حسن بخاری کے ذریعے اپیلیں دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ
سیشن عدالت نے استغاثہ کی کہانی کو درست تسلیم کرتے ہوئے پٹیشنر کو ایک مقدمہ میں اڑھائی سال قید اور دوسرے مقدمہ میں چھ ماہ قید کا حکم سنایا
جس کے خلاف 2016 میں اپیل نمبر 197 199 دائر کی گئیں فاضل عدالت نے ملزم کی ضمانت منظور کر لی تھی۔تاہم یہ معاملہ چار سال سے لٹکا ہوا ہے۔
ملتان
ضابطہ دیوانی میں ترمیم کے خلاف ڈسٹرکٹ بار ملتان نے گزشتہ روز مکمل ہڑتال کی جبکہ ہائیکورٹ بار آج ارجنٹ مقدمات کی سماعت کے بعد ہڑتال کرے گی۔
جنرل سیکرٹری ہائیکورٹ بار نے گزشتہ روز ہڑتال بارے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا تھا۔ عدالتی بائیکاٹ کے اعلان پر ڈسٹرکٹ کورٹ میں وکلاء عدالتوں میں
پیش نہیں ہوئے جس کے باعث ہزاروں مقدمات کی سماعت متاثر ہوئی اور دور دراز سے آئے سائلین کو بھی شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
بار عہدیداران کا کہنا تھا کہ وکلاء ضابطہ دیوانی کے ترمیمی آرڈیننس کو مسترد کرتے ہوئے ہڑتال کررہے ہیں۔
ملتان
ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے بھاری مقدار میں چرس برآمد ہونے کے مقدمہ میں بار بار طلبی کے باوجود پیش نہ ہونے پر ملزم کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے
پولیس کو 24 مارچ تک گرفتاری کا حکم دے دیا ہے۔
قبل ازیں عدالت میں پولیس تھانہ نیو ملتان کے مطابق ملزم شوکت علی کے خلاف گزشتہ سال مقدمہ نمبر 133 درج کیا گیا تھا۔
پولیس نے ملزم کو قابو کرکے 640 گرام چرس برآمد کی تھی ملزم نے ضمانت حاصل کی اور بار بار طلبی کے باوجود عدالت پیش نہیں ہوا۔
تاہم عدالت نے ملزم کے دائمی وارنٹ جاری کرتے ہوئے اشتہاری قرار دے دیا ہے۔
ملتان
ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے بھاری مقدار میں منشیات برآمد ہونے کے مقدمہ میں ملوث ساتویں کلاس کے کم عمر طالب علم کو تمام گواہوں اور ثبوتوں کی
روشنی میں جرم ثابت ہونے پر دو سال پروبیشن پر بھجوانے کی سزا کا حکم دیا ہے۔ قبل ازیں فاضل عدالت میں پولیس تھانہ جلیل آباد کے مطابق ملزم
ارسلان کے خلاف پانچ کلو گرام منشیات برآمد ہونے کا مقدمہ نمبر 286 گزشتہ سال 21 جولائی کو درج کیا گیا تھا۔
ملزم کے خلاف مخبر نے اطلاع دی تھی جس کے قبضے سے منشیات برآمد ہوئی تاہم عدالت نے ملزم کو پروبیشن سزا سنائی گئی ہے
چونکہ ملزم کم عمر اور ساتویں کلاس کا طالب علم ہے اور پہلے بار کسی جرم میں شریک ہوا ہے
آئندہ اس طرح کے گھناؤنے فعل میں ملوث نہ ہو اس لیے ملزم کو پروبیشن پر بھجوانے اور ایک لاکھ کے ضمانتی مچلکے بھی جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ملزم پروبیشن آفیسر کی زیر نگرانی رہے گا۔
ملتان
ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے منشیات کے چار سال پرانے مقدمہ میں حکم عدولی پر وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے پولیس کو 25 مارچ تک ملزم کی
گرفتاری کا حکم دے دیا ہے۔قبل ازیں عدالت میں پولیس تھانہ ممتاز آباد کے مطابق ملزم غلام احمد کے خلاف سال 2017 میں مقدمہ نمبر 251 درج کیا گیا تھا جس میں الزام عائد کیا گیا کہ
ملزم کو مشکوک جان کر پولیس نے ناکے پر روکا جس نے پولیس سے نظریں چرا کر بھاگنے کی کوشش کی لیکن پولیس نے ملزم کو قابو کیا
جس کے قبضے سے چرس برآمد ہوئی تھی ملزم نے مقدمہ درج ہونے پر عدالت سے ضمانت حاصل کی تھی تاہم طلبی کے باوجود ملزم عدالت میں پیش نہیں ہوا۔
ملتان
ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے مرضی کی شادی کرنیوالی لڑکی کو ہراساں و پریشان کرنے سے متعلق درخواست پر ایس ایچ او تھانہ بدھلہ سنت سے 3 مارچ کو جواب طلب کر لیا ہے۔
فاضل عدالت میں خاتون شمائلہ بی بی نے ہراسمنٹ کی درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ
س نے اپنی مرضی سے چند روز قبل اسلم سے پسند کی شادی کرلی تھی چونکہ والدین اسکی شادی کسی عمر رسیدہ شخص سے کرنا چاہتے تھے
اب شادی کرنے پر قریبی رشتے دار جان دشمن بن گئے ہیں اور طلاق نہ لینے پر شدید نتائج کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
جو کہ بلکل غیر قانونی اقدام ہے اس لیے فاضل عدالت سے استدعا ہے کہ پولیس کو مذکورہ افراد کے ایماء پر ہراساں کرنے سے باز رہنے کا حکم دیا جائے۔
ملتان
ضابطہ دیوانی میں ترمیم کے خلاف ڈسٹرکٹ بار ملتان نے گزشتہ روز مکمل جبکہ ہائیکورٹ بار نے ارجنٹ مقدمات کی سماعت کے بعد ہڑتال کی۔جنرل سیکرٹری ہائیکورٹ و ڈسٹرکٹ بار نے گزشتہ روز ہڑتال بارے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا تھا۔
عدالتی بائیکاٹ کے اعلان پر ڈسٹرکٹ کورٹ میں وکلاء عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے جس کے باعث ہزاروں مقدمات کی سماعت متاثر ہوئی
اور دور دراز سے آئے سائلین کو بھی شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ بار عہدیداران کا کہنا تھا کہ وکلاء ضابطہ دیوانی کے ترمیمی آرڈیننس کو مسترد کرتے ہوئے ہڑتال کررہے ہیں۔
ملتان
ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے منشیات برآمد ہونے کے مقدمہ میں گرفتار ملزم کی ضمانت وکلاء دلائل کے بعد منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔
قبل ازیں فاضل عدالت میں ملزم محسن نے درخواست ضمانت بعد از گرفتاری دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ
اس کے خلاف پولیس تھانہ کپ نے رواں سال مقدمہ نمبر 27 درج کیا جس میں موقف اختیار کیا کہ ملزم سے دوران چیکنگ 230 گرام منشیات برآمد ہوئی تھی
پولیس نے اسے گرفتار کیا اور عدالتی حکم پر جیل بھجوا دیا وہ بے گناہ جیل میں قید ہے جبکہ مقدمہ بے بنیاد ہے
اس لیے ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا جائے۔ تاہم عدالت نے وکلاء دلائل کے بعد ضمانت منظور کرتے ہوئے ملزم کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔
ملتان
ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے لین دین کی ادائیگی کے لیے بوگس چیک دینے والے ملزم کی عبوری ضمانت وکلاء دلائل کے بعد 50 ہزار کے ضمانتی مچلکوں کے عوض کنفرم کرنے کا حکم دیا ہے ۔
قبل ازیں فاضل عدالت میں ملزم فرحان حفیظ نے درخواست ضمانت قبل از گرفتاری دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ
اس کے خلاف تھانہ کینٹ نے گزشتہ سال قبل مقدمہ نمبر 123 درج کیا گیا جس میں الزام عائد کیا گیا کہ مدعی نے کاروباری تعلقات کی بنیاد پر ملزم کو لاکھوں روپے کا سامان دیا اور بدلے میں چیک بھی وصول کیا
جب مدعی نے چیک بنک میں جمع کرایا تو وہ ڈس آنر کردیا گیا تھا جس پر پولیس اسے گرفتار کرکے جیل بھجوانا چاہتی ہے
جبکہ وہ بے قصور ہے اور مقدمہ بدنیتی پر مبنی ہے اس لیے ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے باز رہنے کا حکم دیا جائے۔
ملتان
ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے معمولی رنجش پر شہری کو تشدد کا نشانہ بنانے کے مقدمہ میں ملوث ملزم کی عبوری ضمانت پر سماعت وکلاء بحث کے لئے 5 مارچ تک ملتوی کرنے کا حکم دیا ہے۔
فاضل عدالت میں ملزم واجد خان نے ضمانت کی درخواست قبل از گرفتاری دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ
اس کے خلاف پولیس تھانہ الپہ نے گزشتہ سال مقدمہ نمبر 9 درج کیا جس میں الزام عائد کیا گیا کہ
ملزم نے معمولی تنازعہ کی بنیاد پر شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا تاہم ملزم نے گرفتاری کے ڈر سے ضمانت دائر کی اور کہا کہ وہ بے قصور ہے
مقدمہ بدنیتی پر مبنی ہے اس لیے ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے روکا جائے۔
ملتان
ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے شہری کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے کے مقدمہ میں ملوث ملزم کی عبوری ضمانت پر سماعت وکلاء بحث کے لئے 5 مارچ تک ملتوی کرنے کا حکم دیا ہے۔
قبل ازیں فاضل عدالت میں ملزم واجد نے درخواست ضمانت قبل از گرفتاری دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ
اس کے خلاف پولیس تھانہ الپہ نے گزشتہ سال مقدمہ نمبر 80 درج کیا تھا جس میں الزام عائد کیا کہ ملزم نے معمولی تنازع کی وجہ سے دشمنی بنا لی ہے
اور اب جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہا ہے جبکہ اس طرح سے ہراساں کرنا غیر قانونی اقدام ہے اس لیے مقدمہ درج کرکے کارروائی کی جائے
جبکہ مقدمہ مدعی کی بدنیتی پر مبنی ہے اس لیے ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے باز رہنے کا حکم دیا جائے۔
ملتان
ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے واپڈا کی مین لائن میں ڈائریکٹ تار لگا کر بجلی چوری کرنے کے مقدمہ میں ملوث ملزم کی عبوری ضمانت 50 ہزار کے ضمانتی مچلکوں کے عوض کنفرم کرنے کا حکم دیا ہے۔
فاضل عدالت میں ملزم اللہ رکھا نے درخواست ضمانت قبل از گرفتاری دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ
ان کے خلاف پولیس تھانہ بستی ملوک نے رواں سال بجلی چوری کرنے کا مقدمہ نمبر 76 درج کیا جبکہ وہ بے قصور ہے لیکن پولیس اسے گرفتار کرنے کے درپے ہے اس لیے عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے باز رہنے کا حکم دیا جائے۔
ملتان
ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے اقدام قتل کے مقدمہ میں ملوث ملزم کی عبوری ضمانت پر سماعت وکلاء بحث کے لئے 4 مارچ تک ملتوی کرنے کا حکم دیا ہے۔
قبل ازیں عدالت نے ضمانتی مچلکوں کے عوض عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے روک دیا تھا۔
فاضل عدالت میں ملزم جنید نے درخواست ضمانت قبل از گرفتاری دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ
اس کے خلاف پولیس تھانہ الپہ نے گزشتہ سال شہری کی درخواست پر مقدمہ 559 درج کیا جس میں الزام عائد کیا کہ
ملزم نے اسے روکا اور کہا کہ تمھیں مقدمہ بازی کا مزہ چکھاتا ہوں اور حملہ کردیا جس سے مدعی زخمی ہوگیا تو ملزم کے خلاف پولیس نے اقدام قتل کا
مقدمہ درج کیا اب پولیس اسے گرفتار کرکے جیل بھجوانے کے درپے ہے جبکہ مقدمہ بے بنیاد ہے اس لیے فاضل عدالت سے استدعا ہے کہ
ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے باز رہنے کا حکم دیا جائے۔
ملتان
جوڈیشل مجسٹریٹ ملتان نے نیشنل بینک میں مبینہ طور پر کروڑوں روپے کا گھپلہ کرنے والے بینک ملازم سید عظمت رضا شمسی کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا ہے۔
فاضل عدالت میں پولیس تھانہ ایف آئی اے کے مطابق برانچ منیجر فاروق احمد خان انجم نے شکایت درج کراتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ
ملزم نے بینک اکاؤنٹ سے مبینہ طور پر ایک کروڑ 17 لاکھ 40 ہزار روپے کی رقم خورد برد کی ملزم سے اس بارے پوچھنے کے لیے رابطہ کیا گیا
لیکن ملزم غائب ہوگیا۔ بینک کے تمام تر کاغذات ملاحظہ کرنے کے بعد کروڑوں روپے کا غبن سامنے آیا تھا
بینک تفتیش کے دوران ان گھپلوں کو سامنے لایا اور اعلیٰ حکام کو بھی بذریعہ ای میل اطلاع دی ملزم کو ائیر پورٹس، ہسپتالوں اور گھر پر ڈھونڈنے کی کوشش کی گئی لیکن وہ روپوش رہا۔
ایف آئی اے نے شکایت پر ملزم کو گرفتار کر کے تفتیش شروع کر دی ہے جس کے لئے جسمانی ریمانڈ منظور کرنے کی استدعا ہے
تاہم عدالت نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا منظور کرتے ہوئے اسے دوبارہ 27 فروری کو عدالت کے روبرو پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ملتان
لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ نے پاکستان مسلم لیگ نون کے سینیٹر حافظ عبدالکریم کی رٹ درخواست پر سماعت 2 مارچ تک ملتوی کرنے کا حکم دیا ہے۔
گزشتہ سماعت پر عدالت عالیہ نے محکمہ انسداد رشوت ستانی کے ڈائریکٹر جنرل پنجاب کو طلب کیا تھا۔
قبل ازیں عدالت عالیہ میں پیٹشنر حافظ عبدالکریم نے کونسل رانا آصف سعید کے ذریعے درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ
سینیٹ کے حالیہ انتخابات میں پیٹشنر کی حمایت حاصل کرنے میں ناکامی کے بعد ان کے خلاف پانچ سال پرانا مقدمہ جو کہ 12 نومبر 2016 کو درج ہوا تھا اور جس کے اخراج کیلئے ایک رٹ پیٹیشن پہلے ہی عدالت عالیہ میں زیر سماعت ہے
اس پانچ سال پرانے مقدمہ کی بنیاد پر انہیں سیاسی وابستگی تبدیل نہ کرنے اور حالیہ سینیٹ الیکشن میں حکومت کی مدد نہ کرنے پرہراساں و پریشان کیا جا رہا ہے
اور ان کا کہنا ہے کہ حافظ عبدالکریم نے غیر قانونی طور پر خانیوال روڈ پر سٹی پلازہ تعمیر کیا اور ایم ڈی اے حکام کی ملی بھگت سے غیر قانونی طور پر
ایک ہاوسنگ سکیم بھی منظور کرائی اور انکے خلاف ایم ڈی اے اہلکاروں اور افسران کی ملی بھگت سے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے اور واجبات ادا نہ کرنے کے الزام میں جوڈیشل ایکشن منظور کیا گیا ہے
جو کہ ماورائے قانون ہے۔تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے سینئر قانون دان رانا آصف سعید نے کہا کہ چھ منزلہ سٹی پلازہ کا پلان 25 اپریل 2007 کو منظور ہوا۔مروجہ قانون اور طریقہ کار کے مطابق این او سی کی 20 ہزار فیس،
نقشہ کی سکروٹنی کی 8 لاکھ 59 ہزار332 روپے،اور نقشہ کی منظوری کی 8لاکھ3 ہزار144 روپے فیس بذریعہ بنک چالان ادا کی گئی۔
جب کلیئرنس کے بعد پلازہ کی تعمیر کا کام شروع ہوا تو 23 مئی 2009کو یہ اعتراض لگا کر کام رکوادیا کہ
نقشہ ہائی لیول ڈیزاین کمیٹی سے منظور شدہ نہیں ہے اور اس منظوری کیلئے مزید 5 لاکھ 17ہزار 100 روپے وصول کرکے 26 مئی کو تعمیر کی اجازت دیدی۔اس کے بعد 8 اور 10 جنوری 2011 کو ایم ڈی اے نے دوبارہ نوٹس دیدیا کہ
عمارت منظور شدہ اونچائی سے زائد بنای جارہی ہے۔اور یہ کیس دوبارہ ہائی لیول ڈیزاین کمیٹی کو بھجوادیا جس نے ترمیم شدہ نقشہ کی منظوری دیدی
مگر ایم ڈی اے نے 38 لاکھ 80ہزار 197 روپے جرمانہ اور 8لاکھ 90 ہزار 149 روپے واجبات طلب کیے جوکہ 21 جنوری 2013 کو جمع کرادیے
اور دس منزلہ پلازہ تعمیر کرنے کی اجازت دیدی اس کے بعد ایم ڈی اے نے 30 جون 2016 اور 18 اگست کو مزید 56 لاکھ 71 ہزار 69 روپے پینلٹی اداکرنے کا حکم دیا اور الزام عائد کیا کہ
پیٹشنر نے ریگولیشن کی خلاف ورزی کی ہے۔تنگ آکر پیٹشنر نے رقم ادا کرنے سے انکار کردیا جس پر ایم ڈی اے نے پلازہ سیل کر دیا۔
جس کے خلاف رٹ پیٹیشن نمبر8719/17 دائر کی گئی جس پر عدالت عالیہ نے ایم ڈی اے کو کسی قسم کے جابرانہ اقدام سے باز رہنے کا حکم دیا تھا۔
ملتان
ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے لاکھوں روپے کا فراڈ کرنے کے مقدمہ میں ملوث ملزم کی عبوری ضمانت 50 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض کنفرم کرنے کا حکم دیا ہے۔
فاضل عدالت میں ملزم حسن جاوید نے درخواست ضمانت قبل از گرفتاری کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ
اس کے خلاف پولیس تھانہ چہلیک نے گزشتہ سال مقدمہ نمبر 756 درج کیا جس میں الزام عائد کیا گیا کہ ملزم نے مدعی کے ساتھ لاکھوں روپے کا فراڈ کیا
اور رقم واپس کرنے سے انکاری ہے جس پر پولیس نے مقدمہ درج کیا اور اسے گرفتار کرکے جیل بھجوانا چاہتی ہے
جبکہ مقدمہ مدعی کی بدنیتی پر مبنی ہے اس لئے عدالت سے استدعا ہے کہ ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے باز رہنے کا حکم دیا جائے۔
ملتان
لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ کے جج مسٹر جسٹس راجہ شاہد محمود عباسی نے پولیس کی جانب سے ایک شہری کو محبوس رکھنے کے خلاف درخواست پر
سماعت 8 مارچ تک ملتوی کردی ہے۔ عدالتی حکم پر آر پی او ملتان سید خرم علی شاہ بھی پیش ہوئے۔قبل ازیں عدالت عالیہ نے ڈی پی او وہاڑی کی پیش کردہ رپورٹ پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔
عدالت عالیہ نے درخواست کی کاپی آئی جی پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب کو بھجواتے ہوئے ضروری ایکشن لینے کی ہدایت کی تھی جبکہ مغوی کی بازیابی کا بھی حکم دیتے ہوئے آر پی او ملتان سے وضاحت طلب کی تھی۔
پٹیشنر شمس علی نے حبس بےجا کی درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ اس کے سگے بھائی امتیاز علی کو انسپکٹر شمون علی جو اب ایس ایچ او تھانہ گگو منڈی ضلع وہاڑی تعینات ہیں
نے پٹشنر کے سگے بھائی کو گزشتہ سال 3 جولائی کو گاڑی سمیت اٹھا لیا جس پر کوئی الزام نہیں اور نہ ہی آج تک کسی عدالت میں پیش کیا گیا۔ بھائی کی بازیابی کے مطالبہ پر پولیس نے اسے بھی حوالات بند کرکے مقدمہ میں الجھایا
اور جیل بھجوا دیا گیا شناخت پریڈ کے دوران جوڈیشل مجسٹریٹ نے مقدمہ خارج کرکے رہا کیا، پولیس تھانہ صدر میلسی ضلع وہاڑی نے قتل کا مقدمہ نمبر 156/20 نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کیا جس میں
ملزم مستنصر یسین کو گرفتار کرکے گزشتہ سال 9 اگست کو جھوٹے پولیس مقابلے میں پار کردیا گیا
اور پھر مقدمہ نمبر 238/20 کا اندراج کیا۔ اب اسے شک ہے کہ پولیس اسکے بے گناہ بھائی کو بھی قتل کردے گی جس کو بازیاب کرانے کا حکم دیا جائے۔ تاہم عدالت عالیہ نے پولیس حکام سے وضاحت طلب کرلی ہے۔
ملتان
احتساب عدالت ملتان نے پنجاب کانسٹیبلری کیس میں مبینہ طور پر ایک ارب 91 کروڑ 33 لاکھ روپے کی مبینہ کرپشن کرکے قومی خزانے کو بھاری نقصان
پہنچانے میں ملوث ایس ایس پی محمود الحسن،ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفیسر کنور محمد خان اور ایس پی میاں عرفان اللّٰہ کی بریت کی درخواستوں پر
وکلاء بحث کے لئے سماعت وکیل کے پیش نہ ہونے پر 12 مارچ تک ملتوی کرنے کا حکم دیا ہے جبکہ ریفرنس ٹرائل میں گواہوں کی شہادتیں قلمبند کرنے کے لیے سماعت 10 مارچ تک مقرر ہے۔
ریفرنس میں ایس ایس پیز ، کمانٹنڈس اور اکاؤنٹس آفس کے افسران سمیت 81 ملزمان نامزد ہیں۔قبل ازیں فاضل عدالت میں نیب ملتان کے مطابق پنجاب کانسٹیبلری کیس میں مبینہ طور پر ایک ارب 91 کروڑ 33 لاکھ روپے کی کرپشن کرکے قومی خزانے کو ٹیکا لگانے والے ایس پی انویسٹیگیشن و سابق کمانڈنٹس محمد باقر ،
ایس ایس پی محمود الحسن،ایس پی میاں عرفان اللّٰہ سینئر آڈیٹر مدثر دریشک، ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفیسر کنور محمد خان، اکاؤنٹس آفیسر بھکر قمر محمد خان مگسی،سابق ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفیسر ملتان باسط مقبول ہاشمی،
ڈیرہ غازی خان کے عارضی اکاؤنٹس آفیسر احمد بخش جسکانی سمیت دیگر شامل ہیں۔ملزمان کے خلاف الزام ہے کہ انہوں نے افسران کے جعلی دستخط کرکے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا تھا۔
پولیس افسران نے اکاؤنٹ افسروں اور اہلکاروں سے ملی بھگت کی، ملزمان نے جعلی بھرتیاں کرکے تنخواہیں اور جی پی فنڈ نکلوا کر ہڑپ کر لیا،
اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے مقدمہ درج کیا اور ملزمان سے 63 لاکھ روپے کی ریکوری بھی کی، مقدمہ اینٹی کرپشن سے نیب کو منتقل ہوا تھا نیب کی جانب سے پنجاب کانسٹیبلری کے ذریعے کروڑوں روپے کی کرپشن کا الزام لگا
کر ریفرنس تیار کیا گیا،سرکاری اراضی کی جعلی الاٹمنٹ میں بھی مبینہ طور پر خورد برد کی گئی، اراضی الاٹمنٹ میں خورد برد کرنے میں
بہاولپور کے محمد بشیر، نذیر احمد اور محمد شبیر بھی شامل ہیں۔ تین ملزمان نے مقدمہ سے بری کرنے کی بھی درخواست دائر کررکھی ہے۔
ملتان
احتساب عدالت ملتان نے آمدن سے زائد کروڑوں روپے کے اثاثے بنانے کے مقدمہ میں گرفتار میپکو کے ٹیسٹ انسپکٹر اور انکی بیوی کی جائیدادوں کو ضبظ کرنے کے حوالے سے دائر نیب کی درخواست پر سماعت وکیل کے پیش نہ ہونے
پر 8 مارچ تک ملتوی کرنے کا حکم دیا ہے۔ قبل ازیں فاضل عدالت میں نیب ملتان کے مطابق ملزم ٹیسٹ انسپکٹر میپکو محمد حسین جو کہ 1981 میں تیسرے سکیل پر میپکو میں ہیلپر بھرتی ہوا تھا اور اب 16 ویں سکیل پر کام کررہا تھا،
ملازمت سے قبل ملزم کے پاس کوئی جائیداد نہیں تھی لیکن اب ملزم کے پاس 17 کروڑ سے زائد کے اثاثے ہیں
جو ملزم اور اسکی بیوی ثمینہ نگہت اور بیٹے کے نام پر ہیں جبکہ اسکی بیوی کی بھی 1996 میں ملزم سے شادی ہوئی تھی
جس کے پاس بھی کوئی جائیداد نہیں تھی۔ ریکارڈ کے مطابق ملزم نے اپنی بیوی کے ساتھ ملکر 12 سے زائد بینکوں سے 14 کروڑ 80 لاکھ روپے 2002 سے 2018 میں منتقل کیے ہیں۔
ملزم کو بے گناہی ثابت کرنے کے لیے بہت وقت دیا گیا لیکن ملزم نے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا ہے ۔جس پر ملزم کے خلاف ڈی جی نیب ملتان نے گزشتہ برس 24 جون کو گرفتاری وارنٹ جاری کیے تھے۔
اور عبوری ضمانت خارج ہونے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ دوسری جانب انکی اہلیہ ضمانت پر رہا ہیں جن کے خلاف ریفرنس زیر سماعت ہے۔
اب نیب نے انکی جائیدادوں کو منجمد کرنے کے لیے درخواست دی تھی جس پر سماعت وکیل کے پیش نہ ہونے پر ملتوی کردی گئی ہے۔
ملتان
جوڈیشل مجسٹریٹ ملتان نے نجی بینک کے مختلف اکاؤنٹس سے کروڑوں روپے کی رقم نکلوا کر خورد برد کرنے والے دو بینک ملازمین کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا ہے۔
قبل ازیں فاضل عدالت میں پولیس تھانہ ایف آئی اے کے مطابق نجی بینک کے برانچ منیجر حسن بشیر نے درخواست دیتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ
ملزمان کامران ملک اور ضیاء الحسن نے نے پانچ مختلف لوگوں کے اکاؤنٹ سے 40 ہزار امریکی ڈالر، پندرہ ملین پاکستانی،
سولہ لاکھ دس ہزار سمیت 28 لاکھ 67 ہزار روپے مختلف اوقات میں نکلوائے ملزمان سے تفتیش کی گئی تو انہوں نے ایک اور بینک ملازم حسنین رضا بارے انکشاف کیا کہ
وہ بھی اس معاملے میں ملوث ہے جس پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا اور سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزم حسنین رضا کو چار ملین وصول کرتے دیکھا گیا۔ ملزمان قصوروار ٹھہرائے گئے ملزمان نے ایک خاتون کے 10 ہزار ڈالر کے جاری شدہ چیک
کو فراڈ سے تیس ہزار ڈالر کے چیک میں تبدیل کرکے بھی رقم نکلوائی ملزمان سے بڑی تعداد میں رقم کی برآمدگی بھی ہوئی تھی اور مزید برآمدگی ہونا باقی ہے ۔
ملزمان سے مزید تفتیش اور برآمدگی کے لیے جسمانی ریمانڈ منظور کرنے کی استدعا ہے جس پر عدالت نے جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے ملزمان کو دوبارہ 27 فروری کو عدالت کے روبرو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
ملتان
ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ملتان میں گزشتہ روز ایک آن لائن میٹنگ کا اہتمام کیا گیا۔ میٹنگ مسٹر جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر کی زیر صدارت منعقد ہوئی
جس میں ضلعی عدلیہ ملتان کے ججز اور وکلاء کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ آن لائن میٹنگ بار روم میں نصب شدہ ایل ای ڈی پر بھی دکھائی گئی
جس میں وکلاء نے سوال و جواب بھی کیے۔ اس موقع پر فاضل جسٹس نے وکلا کو کیسز کے حوالے سے رہنمائی دیتے ہوئے کہا کہ
وکلاء اپنے کیسز کی مکمل تیاری کرکے عدالتوں میں پیش ہوں تاکہ عدالتوں سے ریلیف حاصل کرسکیں۔
وکلاء نے اس میٹنگ کو خوش آئند اقدام قرار دیا ہے۔ وکلاء کا کہنا ہے کہ اس طرح کی سرگرمیوں سے نوجوان وکلاء اور سینئر وکلاء استفادہ حاصل کرسکتے ہیں۔
ملتا ن
صد ر آل پاکستا ن جو ڈیشل ایمپلا ئز ایسو سی ایشن ملتان ملک الطا ف حسین بھٹی کے صاحبزا دے ملک محسن الطا ف بھٹی اور کوآرڈینیٹر سٹاف ویلفیئر آ ر گنا ئز یشن کورٹس اسپیشل کورس ایند ٹر بیو نلز جنو بی پنجا ب ملک سجا د حسین بھٹی کے
صا حبزا د ے ملک سلما ن سجا د بھٹی سا بق چیئر مین عشر وزکواة ملک فدا حسین بھٹی کے پوتو ں کی د عوت ولیمہ میں وز یر خا رجہ مخد وم شا ہ محمود قر یشی ، سیکر ٹر ی لاءاینڈ کر نٹ افیئربہادر علی خان، ججز صا حبا ن ملک محمد ایا ز،محمد ارشد انجم ،سعید احمد مختار ،قمر الزما ن بھٹی ،
جلیل احمد ،ملک عمر فاروق اعوان ، انتخا ب عا لم ، محمد نو ید اختر ، را نا عد نا ن قمر ، ریاض احمد خان ،عمیر علی خا ن ،چو ہد ری صداقت علی ، عمران عا بد ، شیر باز خا ن ، سا جد محمود ، آ صف نیا ز ، فا رو ق وڑا ئچ ،
محمد یعقوب ، مسعود احمد ، مر ضیہ علی ، احمد خا ن چھٹہ ،مدثر نواز،حبیب الر حمن ، ملک ند یم اقبال ، صد ر تحر یک انصا ف خالد جا وید وڑا ئچ ، چو ہد ری اعجا ز احمد لو ٹھر ،را نا عبد الجبا ر ، قا سم لنگاہ ، ر انا طا ہر شبیر ،صد ر ڈسٹرکٹ با ر یوسف اکبر نقو ی،جنر ل سیکر ٹر ی اسا مہ بہادر ،
چو ہدر ی عبدا لوحید ا ٓرا ئیں ،شیخ محمد نعیم ، قسو ر بھٹی ، ظہو ر بھٹی ، ملک سمیع اللہ عا بد ، احمد سہیل خاکو انی ،محمد نا ظم خا ن ، میا ں عادل مشتاق، چو ہد ری شا ہد محمود پی ایس ڈ ی سی ، شیخ فہیم احمد ، مخد وم زو ہیب گیلا نی ، چو ہد ری عرفان ، سعید احمد انصا ر ی ، خالد سلیم بٹ
شیخ عمر ان ار شد ، شیخ شریف ار شد ، ڈا کٹر شو کت ملک ، ملک اقبال بھٹہ ، ملک ذو الفقا ر ڈو گر ، ڈا کٹر محمد آ صف یاسین ، ملک نو ید احمد بھٹی ، غلام شبیر بھٹی ، ملک ریا ض حسین بھٹی
ملک ضمیر حسین بھٹی ، ملک رمضا ن بھٹی ، اعجا ز بھٹی ،محمد حسنین الطا ف بھٹی ، ملک احسن الطا ف بھٹی ، محمد شعیب قر یشی، قا ری عبد الر وف سمیت سیاسی ، سماجی ،کا رو با ر ی شخصیات نے شر کت کی ۔
ملتا ن۔
صد ر آل پاکستا ن
جو ڈیشل ایمپلا ئز ایسو سی ایشن ملتان ملک الطا ف حسین بھٹی کے صاحبزا دے ملک محسن الطا ف بھٹی اور کوآرڈینیٹر سٹاف ویلفیئر
آ ر گنا ئز یشن کورٹس اسپیشل کورس ایند ٹر بیو نلز جنو بی پنجا ب ملک سجا د حسین بھٹی کے صا حبزا د ے ملک سلما ن سجا د بھٹی سا بق چیئر مین عشر
وزکواة ملک فدا حسین بھٹی کے پوتو ں کی د عوت ولیمہ میں وز یر خا رجہ مخد وم شا ہ محمود قر یشی
سیکر ٹر ی لاءاینڈ کر نٹ افیئربہادر علی خان، ججز صا حبا ن سمیت سیاسی ، سماجی ،کا رو با ر ی شخصیات نے شر یک ہیں ۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون