نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

قوم کے مسائل ||گلزار احمد

ہمارے ڈیرہ کے ایک سینئر ریٹائرڈ پروفیسر نے بجا طور پر وہ نکات اٹھاے ہیں۔میرے قارئین ان نکات پر اپنے خیالات کا کمنٹس میں اظہار کریں تو خوشی ہوگی کہ مسائل کا حل مل جلکر ڈھونڈیں۔

گلزاراحمد

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

میرے پچھلے دو کالمز میں کچھ وجوہات کی نشاندہی کی گئی اور کچھ حل بھی۔ مگر کچھ معاملات تشنہ رہ گیے اور اس کوتاہی کا میں اعتراف کرتا ہوں ۔ہمارے ڈیرہ کے ایک سینئر ریٹائرڈ پروفیسر نے بجا طور پر وہ نکات اٹھاے ہیں۔میرے قارئین ان نکات پر اپنے خیالات کا کمنٹس میں اظہار کریں تو خوشی ہوگی کہ مسائل کا حل مل جلکر ڈھونڈیں۔ پروفیسر صاحب کا تبصرہ نیچے درج کیا جاتا ہے۔
محترم گلزار صاحب۔السلام علیکم و رحمت اللہ و برکاتہ۔
1۔آپ نے مثالوں سے ثابت کیا کہ
"قوم میں بے حسی کیسے پیدا ہوتی ہے۔؟ "
2.دوسری پوسٹ میں ” قوم میں بے حسی اور مسائل کا حل”
تحریر ہوئی تو امید ہوئی کہ آپ
مسائل کا حل بتائیں گے کیونکہ آپ درد دل سے آشنا ہیں ۔مگر آپ نے حسب سابق مسائل تو تحریر کئے مگر ان مسائل کا حل
یا علاج "امرت دھارا ” بناکر عوام اور حکومت پر چھوڑ دیا۔
مثال کے طور پر
1۔200 سال سے اس سر زمین پر قابض لوگوں کی اولاد جو حکومت و اقتدار کی مالک ہے۔اور دولت ان ہی خاندانوں میں
گردش کر رہی ہے۔اس کا کیا حل یا علاج ہے؟کیا صرف روٹی، روٹی،روٹی کا ورد کرنے سے پیٹ بھر جائے گا ؟وضاحت فرمادیں؟2.ملک میں تفاوت دیکھنے والا عام آدمی قومی سوچ سے بے دخل کیوں نہیں ہو گا ؟جبکہ وہ بار بار جھوٹے وعدوں پر اعتماد کرتے کرتے تھک گیا ہو؟ اس کا اعتماد کیسےبحال ہوگا۔؟
3۔قتل ہو جانے پر تھانے یا عدالتوں کا رخ عوام کیوں نہیں کرتے۔؟یہ عوام کی بے حسی ہے یا کوئی اور وجہ ہے؟عوام کی اس بے رخی کی وجہ اور اس کا حل یا علاج کیا ہے؟
4.جب کسی شخص کا کسی مکان یا جائیداد میں حصہ ہی نہ ہو تو وہ خواہ مخواہ اس کاکیوں اور کیسے Owner بن سکتا ہے؟
5.حکمران بجلی ہی نہیں گیس،سڑکیں،پانی،نکاسی وغیرہ کو ووٹ لینے کا ذریعہ بناتے ہیں۔وعدوں پد اعتباد کرنے والے عوام ان سہولتوں سے محروم رہتے ہیں۔اس کا کوئی حل بھی بتانا چاہئے تھا۔؟
آپ کی اکثر تحرید میں مسائل کی نشاندہی تو کی جاتی ہے لیکن ان مسائل کا حل نہیں ہوتا۔
امید ہے اس کمی کو پورا کریں گے۔ والسلام
پروفیسر اللہ وسایا ریٹائرڈ پرنسپل ڈیرہ اسماعیل خان

About The Author