عدالتوں میں صحافیوں کے دفاع کے لیے سیل قائم
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب 2001 سے صحافیوں کی جسمانی اور آن لائن حفاظت ایک سنگین تشویش کا باعث بن چکی ہے۔
گذشتہ دو دہائیوں میں اس شعبے کے 130 سے زائد ارکان اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
یہ سیل جس میں آئینی، سول اور فوجداری قوانین پر عبور رکھنے والے وکلا شامل ہیں، انسٹی ٹیوٹ آف ریسرچ، ایڈووکیسی اینڈ ڈویلپمنٹ (ارادہ) کے تحت کام کرے گا۔
اس کا مقصد یہ ہے کہ فرائض انجام دینے کے دوران صحافیوں کو دھمکیوں، حملوں، پابندیوں اور ‘عدالتی خطرات’ پر مفت قانونی معاونت فراہم ہو۔
ارادہ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر محمد آفتاب عالم نے کہا کہ صحافی گذشتہ دو دہائیوں سے زبردست دباؤ میں کام کر رہے ہیں۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
منٹو کے افسانے، ٹائپنگ اسپیڈ کا امریکہ میں ٹیسٹ ۔۔۔۔||مبشرعلی زیدی
پسماندہ ملکوں کی ورکنگ کلاس ۔۔۔۔||مبشرعلی زیدی