نومبر 25, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

نیب اور پاکستان۔۔۔ نذیر ڈھوکی

صدر آصف علی زرداری نے کہا تھا کہ نیب اور ملک کی معیشت ساتھ نہیں چل سکتی اب حالات کہہ رہے کہ نیب اور پاکستان ساتھ نہیں چل سکتے۔

نذیر ڈھوکی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

صدر آصف علی زرداری نے کہا تھا کہ نیب اور معیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے ، دو سال قبل صدر آصف علی زرداری کی کہی ہوئی بات سچ ثابت ہو چکی ہے ، دراصل فوجی آمر آئین شکنی میں شرمندگی سے بچنے کیلئے احتساب کو ڈھال بنا دیتے ہیں اور ملک کو سیاسی عدم استحکام کا شکار کرنا ان کے مفاد میں ہوتا ہے ،ان کی ساری توجہہ اور قوت آمریت مخالف قوتوں کو کچلنے پر ہوتی ہے ، انہیں اس بات سے کوئی سروکار نہیں ہوتا کہ ان کی گھناؤنی حرکتوں کا ملک کیا قیمت چکائے گا ؟

نیب یعنی قومی احتساب بیورو فوجی آمر پرویز مشرف کی تخلیق ہے جو انہوں نے سیاسی انجنیئرنگ کیلیئے بنایا تھا ، اب نیب نے ریاست کے اندر اپنی ریاست قائم کردی ہے طاقت کے گھمنڈ میں اس نے مافیا کی ایسی شکل اختیار کردی ہے کہ اس کے شر سے بچنے کیلیئے ملک کے شہری خود کشی کر رہے ہیں، اب نیب نہ صرف سیاسی انجنیئرنگ بلکہ اغوا برائے تاوان کے گینگ کی شکل اختیار کر چکا ہے بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ قومی احتساب بیورو ایک سابق جج کے زیر نگرانی ہے جس کا ذاتی کردار انتہائی شرمناک ہے ان کے حوالے سے میڈیا پر جو اسکینڈل سامنے آیا تھا اگر ان میں رتی بھر بھی شرم و حیا ہوتا تو اپنا منصب چھوڑ کر گوشہ گمنامی میں چلے جاتے۔ فارسی زبان کا مہاورہ ہے کہ شرم کوئی کتا ہے جو میرے پیچھے آئے گا۔

یہ فیصلہ وقت کرے گا کہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سینیٹر سلیم مانڈوی والا کے خلاف نیب کا ریفرنس سیاسی انجنیئرنگ کا حصہ ہے یا کاروباری طبقوں سے بھتہ لینے کا حربہ جو کچھ بھی ہے ملک کو سیاسی عدم استحکام کی طرف دھکیلنے کے بعد ملک کی معیشت پر کارپریٹ بمباری کے مترادف ہے۔

غیر ملکی کھوجی ادارے براڈ شیٹ کا انکشاف اپنی جکہ مگر نیب کی وجہہ سے پاکستانی سفارتخانے کی رقم ضبط ہونا غیر معمولی بات ہے ، ایسے میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سینیٹر سلیم مانڈوی والا کے خلاف ریفرنس بنانا واقعی شرم کوئی کتا ہے جو میرے پیچھے آئے گا کی صداقت بیان کر رہا ہے۔

کوئی مانے یا نہ مانے مگر حقیقت یہ ہے کہ نیب ملک کو سیاسی عدم استحکام کا شکار کرنےکے بعد ملک کی معیشت کو ملیا میٹ کرنے پر عمل پیرا ہے اس طرح کاروباری طبقے کو پیغام دیا گیا ہے ہم نے ایوان بالا کے ڈپٹی چیئرمین کو نہیں چھوڑا تم کس کھیت کی مولی ہو ؟ تاجروں کو پیغام دیا گیا ہے کہ ملک میں رہنا ہے اور کاروبار کرنا ہے تو بھتہ دیدو ورنہ عبرت کانشان بننے کیلئے تیار رہو۔

حیران کن بات یہ ہے نیب کی ڈھٹائی کی حالت یہ ہے کہ ملک کی عدالتوں میں تو بےعزتی کا سامنا کر رہا ہے بیروں ملک بھی اس کی طرف سے بھتہ لینے کی فرمائش کےداستان سامنے آ رہے ہیں، ہونا تو چاہیئے تھا کہ جب شھزاد اکبر نامی شخص کو نیب کا باس بنایا گیا تو جاوید اقبال کو چاہیئے تھا کہ باعزت طریقے سے اپنے منصب سے استعفی دے دیتے ، شہزاد اکبر تو نیب میں سیاسی ایجنڈا لیکر آئے ہیں مگر جاوید اقبال کے حصے میں جو کالک چکی ہے اس نے ملک کی معیشت کو تباہ کردیا ہے۔

صدر آصف علی زرداری نے کہا تھا کہ نیب اور ملک کی معیشت ساتھ نہیں چل سکتی اب حالات کہہ رہے کہ نیب اور پاکستان ساتھ نہیں چل سکتے۔

یہ بھی پڑھیں:

لیڈر جنم لیتے ہیں ۔۔۔ نذیر ڈھوکی

شاعر اور انقلابی کا جنم۔۔۔ نذیر ڈھوکی

نیب یا اغوا برائے تاوان کا گینگ ۔۔۔ نذیر ڈھوکی

ڈر گئے، ہل گئے، رُل گئے، جعلی کپتان ۔۔۔نذیر ڈھوکی

 

About The Author