ستمبر 21, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

آخری کیل ۔۔۔ عادل علی

چور چور چور کی گردان لگا کے عوام کو بیوقوف بنانے والا انسان آج خود ان چوروں میں گھرا ہوا ہے نہ صرف اتنا بلکہ ان کا سرپرست بھی بنا ہوا ہے۔

عادل علی 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

رعونت بھرا چہرہ رکھنے والا اور زندگی بھر صرف میں میں کرنے والا انسان جس نے حکومت بنانے پر اپنے پرانے ساتھیوں کو ساتھ تک نہ رکھا کچھ کو غیر سیاسی عہدے دے دیے تو کچھ کو انتظامی امور کے معاملات کا ٹھیکیدار بنا دیا اور سیاسی محاز میں یہاں وہاں سے لائے گئے لوگ آگے کر دیے جو کہ صرف جئے ہو جئے یو کہ نعرے لگا سکیں اور شہنشاہ سلطنت شان سے اپنی آنکھوں پہ کالا چشمہ اور عقل پہ پٹی باندھے پھرتے رہیں۔

جس انسان نے زندگی بھر کسی انتظامی امور کے دفتر کی خاک تک نہ چھانی ہو، جس کی پوری زندگی فائنانسڈ ہو، جس نے ساری زندگی صرف میں ہی میں کی گردان لگائی ہو ایسے انسان کو آپ حاکم وقت بنا کے ثابت کیا کرنا چاہتے تھے؟

یا آپ خود بھی اس کی بڑہکیوں مییں مار کھا گئے؟

ایک ایسا بے ہنگم انسان ملک پہ مسلط ہے جو چرب زبانی اور بد لحاظی کو ہنر سمجھتا ہے نہ صرف یہ بلکہ ایک پوری نسل اس پہ فخر کرتی ہے اور اسی کے طرز زندگی پہ عمل پیرا نظر آتی ہے۔

وزراؑ میں سے کامیاب وہ ہے جو عمران خان کا اسٹائل زیادہ بہتر کاپی کرلیتا ہے اور اچھے سے منہ بگاڑ کے بات کر لیتا ہے۔

چور چور چور کی گردان لگا کے عوام کو بیوقوف بنانے والا انسان آج خود ان چوروں میں گھرا ہوا ہے نہ صرف اتنا بلکہ ان کا سرپرست بھی بنا ہوا ہے۔

صاف بات ہے جب بائیس سال لوگوں نے اس انسان پہ پیسا لگایا ہے تو لوگ تو اب اپنا پیسا نکالینگے ہی۔

رہی بات کہ عمران خان کی چلتی کتنی ہے تو اندازہ اس بات سے لگا لیں کہ موصوف کو اب تک کوئٹہ لواحقین کے پاس جانے کی اجازت نہیں مل سکتی۔

یہ تو اب صاف ظاہر ہے کہ عمران خان بری طرح فیل کیا ہونا ہے وہ کسی قابل تھا ہی کب اور اسے آتا ہی کیا تھا سوائے لفاظی کے۔

اسے لگتا تھا کہ باتوں میں جیت جاوں تو حقیقیت میں بھی جیت جاونگا۔

تبدیلی کے شوق کے نتیجے اب واضع ہیں۔

صرف وہ لوگ اب بھی تحریک انصاف کے حامی ہیں جن کے پاس پیسے کی کمی نہیں اور جنہوں نے کبھی خود سے کمایا نہیں۔

ایک بات کا کریڈٹ ضرور عمران خان کو جاتا ہے کہ نواز اور زرداری نے تو چلو ان پڑھ اور جاہل قوم کو بیوقوف بنائے رکھا پر عمران نے تو ان پڑھے لکھے باشعور لوگوں کو چونا لگا دیا جو کہ بہترین اعلیٰ تعلیم یافتہ سمجھے اور کہلائے جاتے تھے۔

بیچارے انگریزی اور بغیر پرچی کے تقریر پہ مر مٹے۔۔

کہنے کو بہت کچھ ہے روانی میں بہت کچھ کہہ بیٹھونگا پر سانحہ مچھ کے معاملے پہ جو جاہلانہ رد عمل اور موقف عمران خان نے اپنایا ہے وہ بہت سے دلوں سے اس کی نکاسی کا سبب بنے گا اور انشااللہ تعالیٰ عمران خان کے بوسیدہ تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا۔۔

والسلام

یہ بھی پڑھیے:

About The Author