نامعلوم نوجوان کی لاش برآمد
ڈیرہ اسماعیل خان (غنچہ نیوز)تھانہ کینٹ کی حدود بیساکھی گراﺅنڈ سے نامعلوم نوجوان کی لاش برآمد،لاش کو شناخت اور پوسٹمارٹم کے لئے ہسپتال منتقل کردیاگیا ،پولیس ذرائع کے مطابق تھانہ کینٹ کی حدود
بیساکھی گراﺅنڈ کے قریب نامعلوم نوجوان کی لاش موجودہونے کی اطلاع پر پولیس فوری موقع پرپہنچ گئی اور لاش کو تحویل میں لے کر اسے ہسپتال منتقل کردیا گیا ،پولیس ذرائع کے مطابق متوفی نوجوان نشہ کا عادی
معلوم ہوتاہے ،پولیس نے مزید چھان بین شروع کردی ہے۔
٭٭٭
منشیات اور اسلحہ برآمد کرکے ملزمان کو گرفتارکرلیاگیا
ڈیرہ اسماعیل خان (غنچہ نیوز)پولیس نے مختلف کاروائیوں کے دوران منشیات اور اسلحہ برآمد کرکے ملزمان کو گرفتارکرلیاگیا کینٹ پولیس نے ملنگ پل کے قریب ناکہ بندی کے دوران موٹرسائیکل سوار دو افراد
سے دو کلو گرام چرس برآمد کرلی،پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ، پولیس ذرائع کے مطابق کینٹ پولیس نے اطلاع کے مطابق موٹر سائیکل پر سوار 2 مشکوک افراد کو روکا جنکی تلاشی کرنے پر ان
سے 2 کلو سے زائد چرس برآمد ہوئی۔ایس ایچ او عبدالغفارخان نے چرس قبضہ پولیس میں کی اور دونوں ملزمان کو سرسری انٹاروگیٹ کیا جنہوں نے بتلایا کہ وہ یہ چرس بیچنے کی غرض سے صابر ولد غلام اکبر سے لیکر
آرہے تھے۔ایس ایچ او نے صابر مزکورہ کے گھر پر چھاپہ زنی کی اور بھاری مقدار میں چرس برآمد کرلی۔ایس ایچ او غفار خان نے تمام ملزمان کو گرفتارکرکے مقدمات کا اندراج کیا۔ایس ایچ او تھانہ کلاچی
عبدالرشید خان نے خفیہ اطلاع پر روڑی موڑ پر ناکہ بندی عمل میں لائی اور 2 اشخاص سے بھاری مقدار میں چرس برآمد کرکے ملزمان کے خلاف مقدمات کا اندراج کیا۔ایس ایچ او تھانہ پروآ کا سرچ آپریشن
۔ایس ایچ او تھانہ پروآ رمضان خان نے سرچ آپریشن کے دوران متعدد مکانات اور ہوٹل سرائے کو چیک کیا چیکنگ کے دوران مختلف اشخاص سے 4 بندوقیں بارہ بور ، 1 پستول 30 بور اور 16 عدد کارتوس
برآمد ہوئے جن کو قبضہ پولیس میں کرتے ہوئے ایس ایچ او رمضان خان نے ملزمان کے خلاف مقدمات کا اندراج کیا اور ملزمان کو پابند سلاسل کیا۔
٭٭٭
مسیحی برادری کی عبادت گاہوں کو سیکورٹی فراہم کرنے کا سلسلہ جاری
ڈیرہ اسماعیل خان (غنچہ نیوز) پولیس کی جانب سے مسیحی برادری کی عبادت گاہوں کو سیکورٹی فراہم کرنے کا سلسلہ جاری ہے، گرجا گھروں کی سیکورٹی کیلئے موثر سیکورٹی انتظامات کئے گئے ، سینئر پولیس افسران کی
جانب سے ڈیوٹی پر تعینات افسران کوالرٹ ہو کر ڈیوٹی سرانجام دینے کی ہدایات جاری کی گئیں۔تفصیلات کے مطابق ڈیرہ پولیس کی جانب سے مسیحی برادری اور ان کی عبادت گاہوں کو سیکورٹی فراہم کرنے کا
سلسلہ جاری ہے، ڈیرہ پولیس کی طرف سے گرجا گھروںکی سیکورٹی کے لیے موثر سیکورٹی انتظامات کیے گئے، مسیحی برادری اتوار کے روز چرچز میں عبادت کا اہتمام کرتی ہے،گرجاگھروں کی سیکورٹی دوحصارپر
مشتمل تھی،چرچز کی انتظامیہ کے تعاون سے گرجا گھر میں عبادت کیلئے آنے والے افرادکو مکمل باڈی سرچنگ اور چیکنگ کے بعد داخلے کی اجازت دی گئی اور روف ٹاپ ڈیوٹی بھی لگائی گئی،سینئر پولیس افسران
نے اپنے اپنے علاقے کے گرجا گھروں کی سیکورٹی انتظامات کا جائز ہ لیا اور سیکورٹی ڈیوٹی کیلئے تعینات پولیس افسران کوالرٹ ڈیوٹی سر انجام دینے اوراردگر د ماحول پر نظر رکھنے کے متعلق خصوصی ہدایات جاری
کیں۔
٭٭٭
اینٹوں کے بھٹوں کی چمنیوں سے اٹھنے والا دھواں علاقے میں فضائی آلودگی انسانی و چرند پرندکی زندگیوں کے لئے خطرات کا باعث
ڈیرہ اسماعیل خان (غنچہ نیوز) اینٹوں کے بھٹوں کی چمنیوں سے اٹھنے والا دھواں علاقے میں فضائی آلودگی انسانی و چرند پرندکی زندگیوں کے لئے خطرات کا باعث،فصلوں پر منفی اثرات مرتب،سانس ،دمہ،سینے
سمیت دیگر جسمانی اعضا کے مرض جنم لینے لگے،ضلع انتظامیہ خاموش،آبادیوںکے قریب قائم اینٹوں کے بھٹے ختم کرکے کائنات کے حسن اور بسنے والوں کی زندگیوں کو محفوظ بنائے جانے کا مطالبہ،شہریوں،
دیہاتیوں اور سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والوں کاکہناتھاکہ ڈیرہ سمیت دیگر علاقوں میں قائم اینٹوں کے بھٹوں کی چمنیوں سے نکلنے والے زہریلے د ھوئیں سے فضائی آلودگی علاقہ مکینوں کے لئے جان لیوا
اثرات و بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لئے کوئی اقدام نہیں اٹھارکھے ہیں جس کی وجہ سے علاقے کے باشندوں کو سانس لینے میں سخت مشکلات درپیش ہوتی ہے ،شہریوں دیہاتیوں کاکہناتھاکہ اینٹوں کو پکانے
کے لئے بھٹوں میں ناکارہ اشیا جن میں پرانی گلی سڑا ٹائر،جوتیاں،پلاسٹک،کپڑے ودیگر شامل ہیں کو آگ لگادی جاتی ہے جس سے تعفن کے ساتھ مکینوں و چرند پرند کو سانس لینے میں سخت تکلیف کا سامنا کرنا
پڑرہا ہے اور فصلوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں ،اینٹوں کے بھٹوں کی چمنیوں سے اٹھنے والا دھواں عذاب بن گیا ہے ایسے بھٹہ مالکان کے خلاف انتظامیہ اور محکمہ ماحولیات کی جانب سے بھی کوئی
کاروائی عمل میں لائی جارہی ہے ،جب کہ بھٹوں پر کام کرنے والے مزدور بھی چمنی کے دھوئیں کا شکار ہوکر مختلف بیماریوں کا شکار ہورہے ہیں متاثرہ مزدوروں کو بھٹہ مالکان کی جانب سے صحت کی سہولیات بیماری
کے دوران معاوضہ و امداد تک فراہم نہیں کی جاتی،سول سوسائٹی نے چیف جسٹس پاکستان،حکومت اور محکمہ ماحولیات،ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ آبادیوں کے قریب قائم اینٹوں کے بھٹوں کا خاتمہ کیاجائے
یاپھر ماحولیاتی آلودگی سے بچاﺅ کے لئے اقدامات کئے جائیں تاکہ انسانی زندگیوں ،چرند،پرنداور فصلوں کو نقصانات سے بچایاجاسکے۔
٭٭٭
ضلع بھر میں کتا مار مہم ناکام، آوارہ کتوں کا راج
ڈیرہ اسماعیل خان (غنچہ نیوز)ضلع بھر میں کتا مار مہم ناکام، آوارہ کتوں کا راج،متعدد دیہاتوں میں بچوں سمیت متعدد افراد سگ زدگی کاشکار ہوگئے، محکمہ صحت ذرائع کے مطابق روزانہ کی بنیاد پرمتعدد افراد کتے
کے کاٹے کا شکار ہوئے زخمیوں کو مقامی ہسپتال سے طبی امداد لائے جارہے ہیں، متاثرین کے ورثا کاکہناتھاکہ حکومت کی جانب سے کتے مار مہم کے اعلانات اعلانات کی حدتک محدود ہیں عملا!کچھ نظر نہیں آرہا
ہے کتے مار مہم کے نام پر لاکھوں روپے غبن کرلئے جائیں گے کاغذی کاروائی میں مہم کی کامیابی کا ذکر دکھادیں گے ،عدالت عظمی کے حکم پر کہ جس علاقے میں سگ زدگی کا واقعہ رونما ہو اس علاقے کے یونین
کونسل کے سیکرٹری یا بلدیہ انتظامیہ کے افسران کے خلاف مقدمہ درج کیاجائے پر بھی عمل در آمد نہ کرکے انتظامیہ عدالت عظمی کے حکم عدولی کرکے قانونی جرم کررہے ہیں، ایسے افسران ے خلاف بھی محکمہ جاتی
کاروائی عمل میں لاکر ان کے ساتھ انصاف کیا جائے کا مطالبہ کیا ہے۔
٭٭٭
سوئی گیس ،بجلی کے بحران کاشکار،صفائی ستھرائی نکاسی وفراہمی آب اور تجاوزات کی بھرمار کے سبب مشکلات
ڈیرہ اسماعیل خان (غنچہ نیوز)ضلع بھر میں سوئی گیس ،بجلی کے بحران کاشکار،صفائی ستھرائی نکاسی وفراہمی آب اور تجاوزات کی بھرمار کے سبب مشکلات سے دوچار،بنیادی مسائل حل کرانے کا مطالبہ،ڈیرہ کے
شہریوں و مضافاتاتی علاقوں کے مکینوں کاکہناتھاکہ سردی کی آمد کے ساتھ ہی گھریلو صارفین کو تکلیف دینے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے گھریلو صارفین کے گھروں کے چولھوں میں پریشر نہ ہونے کی وجہ سے ان
کے چولھے ٹھنڈے پڑجاتے ہیں اسی طرح بجلی کا بحران بھی شدت اختیار کرنے سے کاروباری زندگی سخت متاثر ہوگئی ہے شہریوں کاکہناتھاکہڈیرہ سیاسی یتیم بن جانے کی وجہ سے یہاں کی میونسپل کمیٹی انتظامیہ
خاموشی اختیار کرتے ہوئے شہر و مضافاتی علاقوں میں صفائی ستھرائی نکاسی وفراہمی آب کا نظام درہم برہم پر سب ٹھیک ہے کا راگ الاپ رہی ہے ،ڈیرہ سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں صفائی ستھرائی فراہمی
ونکاسی آب کا نظام بہتر نہ ہوسکا ہے، شہریوں نے بتایاکہ شہر بھر میں انٹی انکروچمنٹ پولیس ریونیو اور میونسپل کمیٹی کا شعبہ انسداد تجاوزات کی ملی بھگت سے شہر بھر میں تجاوزات کی بھر مار کی وجہ سے ٹریفک کا جام ہونا
وحادثات معمول بن گیا ہے شہر بھر کے سڑکوں کے کنارے فٹ پاتھوں پرپتھاریداروں نے ڈیرے ڈالے ہوئے قبضہ کئے بیٹھے ہیں دکانوں کے سامنے ٹھیلے والوں کا قبضہ ہونے کے سبب وہاں سے گزرنا محال
ہوتا ہے جس کے سبب اکثر اوقات خواتین کا مردوں کے ساتھ تلخ کلامی کے واقعات رونمامعمول کا حصہ بن گیا ہے دکاندار اور انسداد تجاوزات عملے افسران کی ملی بھگت سے شہر بھر میں سرکاری اراضی،فت
پاتھوں ،سڑکوں پرقبضوں کو واگزار کراکے شہریوں خصوصاخواتین کو درپیش تکالیف و مشکلات سے نجات دلائیں،شہریوںنے چیف جسٹس پاکستان،کمشنر ،ڈپٹی کمشنرسے شہریوں کو درپیش مسائل کے حل کے لئے
شہر کی حالت بہتر بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
٭٭٭
کھجور کے پتوں سے مسجد کی چٹائیاں ،نمازیوں کی ٹوپی،روٹی رکھنے اور کھانے کے لئے استعمال
ڈیرہ اسماعیل خان (غنچہ نیوز)ضلع ڈیرہ قدرتی دولت سے مالامال ہے اور جنت کا میوہ کھجور کے درخت سے نکلنے والے پتوں سے مسجد کی چٹائیاں ،نمازیوں کی ٹوپی،روٹی رکھنے اور کھانے کے لئے استعمال
ہونے والی ،چھبڑیاں ،چٹائیاں،سامان مارکیٹ سے خرید کر رکھنے والی چھلی(ہینڈبیگ)چنگیری،ہاٹ پاٹ،کمروں کچن میں رکھنے و استعمال والی اشیا جسے شو پیس کے طورپر استعمال کیاجاتا ہے ،کھجور کے پتوں
سے بنانے والی اشیا کے کاریگر وں میں خواتین کی اکثریت شامل ہے جن کاکہناتھاکہ انہیں محنت کے حساب سے اجرت نہیں ملتی اور نہ ہی مارکیٹ میں ان کی محنت کی قدر کی جارہی ہیروٹی والی چھبی بنانے میں
دوتین دن درکار ہوتے ہیں جب کہ معاوضہ ایک چھبی کا صرف 40 روپے، اسی طرح مسجد گھروں میں استعمال ہونے والی چٹائیاں ایک ہفتہ میں تیار ہوتی ہیں کی اجرت مہنگائی کے حساب سے نہ ملنے کے
مترادف ہے ،خواتین کاریگروں کاکہناتھاکہ پہلے وہ کھجور کے درخت کے پتوں کو تیار کرتے ہیں اس کے بعدجو اشیا بنانی ہوتی ہے اس کا میٹریل بازار سے مہنگا خریدکر لانا پڑتاہے اس کے بعد جو ایٹم بنانا ہوتا ہے
وہ گھریلو کام کاج سے فارغ ہوکر اس کی تیاری شروع کرتے ہیں،انہوں نے بتایاکہ ان کے ہاں سے تیار شدہ اشیا سستے دام مارکیٹ والے خرید کر لیجاتے ہیں اور دکاندار مہنگے دام گاہک کو فروخت کرتے ہیں
،انہوں نے بتایاکہ مہنگائی کے تناسب سے اور محنت کے حساب سے انہیں معاوضہ نہیں مل رہا جس کی وجہ سے وہ اب اشیا کم بنارہے ہیں،حکومت اگر کھجور کے پتوں سے تیار ہونے والی خوبصورت اشیا کے
کاریگروں کی حوصلہ افزائی کریں تو انشا اللہ محنت کش اپنے علاقے میں بیروزگاری کو کافی حدتک قابو میں لاسکتے ہیں افسوس کہ ضلع انتظامیہ بھی اس جانب کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے جس کی وجہ سے خواتین گھرں
میں کھجور کے پتوں سے تیار ہونے والے ہاتھ کے پنکھے،کھانے کی چنگیری،سمیت دیگر اشیا مارکیٹ میں پہلے کی نسبت حالیہ دنوں میں ماند پڑتی جارہی ہیں حکومت ہنر کو فروغ دینے اور بیروزگاری کے خاتمہ کے
لئے کھجور کے پتوں سے تیار کرنے والی اشیا کے کاریگروں کی حوصلہ افزائی اور ان درپیش مسائل و قرضہ آسان شرائط پر دیں تو انشا اللہ ڈیرہ ضلع کی مشہور اشیا عالمی سطح پر شہرت کی حامل ہوسکے ماضی کی
طرح۔کانداروں کاکہناتھاکہ ڈیرہ ضلع کے مختلف دیہاتوں میں رہنے والی خواتین ومرد حضرات کھجور کے پتوں سے جو اشیا تیار کرتے ہیں اس کی مارکیٹ میں مانگ زیادہ ہے حتی کہ بیرون ممالک بھی در آمد
کرکے قومی خزانے کو فائدہ ملے گا ،انہوں نے بتایاکہ مہنگائی کے باوجود کھجور کے پتوں سے تیار ہونے والی اشیا جس کی قیمت 50 روپے تا 5 ہزار روپے تک فروخت کی جاتی ہے جسے ملک بھر کے لوگ بخوشی خرید
کرلیجاتے ہیں ،دکانداروں کاکہناتھاکہ ڈیرہ میں کھجور کے پتوں سے تیار کی جانے والی خوبصورت اشیا جو گھر ،دفتر،بازاروں،ہوٹلوں،بنگلوں سمیت ہر مقام پر استعمال کی جاتی ہیں کی مانگ زیادہ ہے لیکن اب
کاریگروں نے نہ جانے کیوں اب بنانا کم کردیا ہے کئی کاریگروں کاکہناہے کہ انہیں محنت کے مطابق معاوضہ نہیں ملتا جس کی وجہ سے وہ اپنے ہنر کو خیرباد کررہے ہیں ،کھجور کے پتوں سے بننے والی خوبصورت دیدہ
زیب اشیا کی صنعت اور ہنر کو محفوظ رکھنے کے لئے حکومت کو کاریگروں کی معاونت انہیں درپیش مسائل سے نجات اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے کے لئے قرضہ آسان شرائط دے دیا جائے تاکہ بیروزگاری کا
خاتمہ کے ساتھ خواتین خود کفالت والی زندگی بسر کرسکیں،
٭٭٭
عیسوی سال کے مطابق 22دسمبر کو طویل ترین رات اور مختصر ترین رات ہو گی
ڈیرہ اسماعیل خان (غنچہ نیوز)عیسوی سال کے مطابق 22دسمبر کو طویل ترین رات ہو گی اور مختصر ترین رات ہو گی۔22دسمبر کو رات14گھنٹوں اور رات کا دورانیہ 10گھنٹوں پر مشتمل ہو گا۔مارچ 2021
میں دن اور رات کا دورانیہ برابر ہو جائیگا۔جبکہ 22 مارچ 2021 کو دن بڑے اور راتیں چھوٹی ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔جبکہ دیسی سال کے مطابق 13پوہ2077، 26دسمبر2020کو رات کا دورانیہ کم اور
دن کا دورانیے میں اضافہ ہونا شروع ہونا شروع ہو جاتا ہے۔
٭٭٭
کورونا ایس او پیز کی کھلے عام خلاف ورزی، کورونا کے مریضوں کی تعداد بڑ ھنے کا خدشہ
ڈیرہ اسماعیل خان (غنچہ نیوز) ڈیرہ میں کورونا ایس او پیز کی کھلے عام خلاف ورزی، کورونا کے مریضوں کی تعداد بڑ ھنے کا خدشہ، ضلعی انتظامیہ کی کارکردگی سوالیہ نشان، مقامی انتظامیہ حکومتی ایس او پیز پر
عملدارآمد کروانے میں بری طرح ناکام۔ تفصیلات کے مطابق ڈیرہ شہر اور گردونواح میں کورونا وائرس تیزی سے پھیلنے لگا،ہوٹلوں ، بازاروں ، مارکیٹوں ، دفاتر ، پبلک مقامات و دیگر جگہوں پر حکومت کی
جانب سے کورونا وائرس سے محفوظ رہنے کیلئے جاری ایس او پیز کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ کورونا وائرس کی دوسری لہر انتہائی خطرناک ہے۔ لیکن ڈیرہ میں مقامی انتظامیہ کی جانب سے کورونا وائرس کی
روک تھام کیلئے کوئی بھی خاطر خواہ انتظامات نہیں کیئے۔جس سے شہریوں کی زندگیوں کیلئے خطرہ بڑھ گیا ہے۔ ڈیرہ میں ہر طرف کورونا ایس او پیز پر کوئی بھی عملدارآمد نہیں کیا جا رہا۔ کورونا وائرس کے کیسز تیزی
سے بڑھ رہے ہیں۔ مقامی انتظامیہ حکومتی ایس او پیز پر عمل درآمد کروانے میں بری طرح ناکام نظر آ رہی ہے۔ شہر میں فوٹو شوٹ کروانے کیلئے ماسک تقسیم کیئے جا تے ہیں۔ شہریوں نے وزیر اعظم پاکستان عمران
خان ، وزیر اعلی ، چیف سیکرٹری ، کمشنر ڈیرہ سے ایس او پیز پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیاہے۔
٭٭٭
ملک بھر کی جیلوں میں انسانی حقوق بری طرح متاثرہوئے ہیں ،رپورٹ
ڈیرہ اسماعیل خان (غنچہ نیوز)وزارت انسانی حقوق کی رپورٹ میں تصدیق کی گئی ہے کہ ملک بھر کی جیلوں میں انسانی حقوق بری طرح متاثرہوئے ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق انسانی حقوق کی رپورٹ میں
تصدیق کی گئی ہے کہ ملک بھرکی جیلوں میں موجود قیدیوں کی تعدادگنجائش سے کہیں زیادہ ہے جس سے سینکڑوں قیدی نفسیاتی مریض بن چکے ہیں اورجوکوئی بھی انتہائی قدم اٹھاسکتے ہیں۔وزارت انسانی حقوق کی
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جیلوں میں 57 ہزارقیدیوں کی گنجائش ہے جبکہ 77 ہزارقیدی رکھے گئے ہیں جو کہ گنجائش سے 20 ہزارزیادہ ہیں۔وزارت انسانی حقوق نے بتایا ہے کہ 600 سے زائد قیدی ذہنی
مریض خودکشی جیسا کوئی بھی انتہائی قدم اٹھاسکتے ہیں۔ ملک بھرکی جیلوں میں1121 خواتین،1156 نوعمر قید ی ہیں۔ 500 خواتین اورنوعمرقیدی معمولی جرائم میں ملوث ہیں۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے
کہ جیلوں میں قید افراد بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔
٭٭٭
دینی مدارس میں درس وتدریس سے متعلق تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد
ڈیرہ اسماعیل خان (غنچہ نیوز)صوبے بھر میں دینی مدارس میں درس وتدریس سے متعلق تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد، صوبائی حکومت نے ملک میں کورونا کی دوسری لہر اور پازیٹو کیسز میں نمایاں اضافے اور
نیشنل کمانڈ اینڈ اپریشن اتھارٹی کے فیصلے کی روشنی میں صوبے بھر میں دینی مدارس میں درس وتدریس سے متعلق تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی ہے۔صوبائی محکمہ داخلہ و قبائلی امور نے اس حوالے سے
نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ مراسلہ میں کہا گیا ہے قانون کی خلاف ورزی کی صورت میں ذمہ داران کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون
جیسل کلاسرا ضلع لیہ ، سرائیکی لوک سانجھ دے کٹھ اچ مشتاق گاڈی دی گالھ مہاڑ