رحیم یار خان
نو آموز ماڈل و اداکارہ نغمہ خان نے کہا ہے کہ سرائیکی فلم ڈائریکٹر ایم صدیق اُجن کی فلمیں دیکھ کر شوبز میں کام کرنے کی چنگاری بھڑکی.
والدین کی باقاعدہ اجازت سے ایم صدیق اجن کی شاگردی اختیار کی ہے. گلوکاروں کے گانوں میں ماڈلنگ اور مزاحیہ خاکوں کی ریکارڈنک کے سلسلے میں
رحیم یار خان آئے ہیں. رازق ڈرگھ جیسے فنکار کے ساتھ کام کرکے دلی خوشی ہوئی ہے. نغمہ خان نے بتایا کہ
ان کی مادری زبان سرائیکی ہے اور وہ تونسہ شریف کے ایک گاؤں میں رہتے ہیں.
تعلیم زیادہ نہیں ہے لیکن سب کچھ سمجھتی ہوں.
کسی میڈیا والے سے یہ میری پہلی گفتگو ہے.میں امید کرتی ہوں کہ
استاد صاحب کے ساتھ ساتھ میڈیا کام کے حوالے سے میری سرپرستی و رہنمائی کرتا رہے گا۔
رحیم یار خان
تونسہ شریف ڈیری غازی خان سے تعلق رکھنے والی ماڈل و اداکارہ نجمہ خان نے کہا ہے کہ
کچھ کرنے کا جذبہ ہی انسان کو ابھارتا اور نکھارتا ہے.
شوبز کی دنیا کے اتار چڑھاؤ اور رنگینی کی حقیقت کو سوشل میڈیا کے اس دور میں ہر کوئی سمجھتا ہے.
فلم ڈائریکٹر ایم صدیق اُجن منجھے ہوئے،
تجربہ کار اور قابل بھروسہ نئے فنکاروں کو پروموٹ کرنے والے انسان ہیں میرا اور میری چھوٹی بہن اداکارہ نغمہ خان کا یہ رحیم یار خان کا پہلا وزٹ تھا.
نوجوان ابھرتے ہوئے گلوکار سہیل چانڈیہ کے گانوں میں ماڈلنگ کے علاوہ کچھ خاکوں کی ریکارڈنگ کروائی ہے.
رحیم یار خان اچھے لوگوں کا اچھا شہر ہے.یہاں کے لوگ بھی ہمارے علاقے کی طرح مہمان نواز ہیں
رحیم یار خان
اداکارہ و ماڈل نغمہ خان نے سرائیکی گلوکار سہیل چانڈیہ کے گانے کی ماڈلنگ کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ
پاکستان میں سرائیکی شوبز میں فلم ڈائریکٹر استاد صدیق اجن کو سب سے زیادہ نئے فنکاروں کو متعارف کروانے کا اعزاز حاصل ہے.
اکثر نئی فنکارائیں انہیں پیار سے ماموں کہتی ہیں. یقینا وہ محبت اور رشتوں کا احترام کرنے والے انسان ہیں.
شوبز میں سنجیدہ لوگوں کی بجائے شوقین اور ٹھرکی مزاج لوگ زیادہ ہیں.
عورت کو کمزور سمجھنے والوں کا اپنا خیال اور کردار کمزور ہوتا ہے.
عورت ہوس پرست آنکھیں کو بہت جلد جان جاتی ہے.
انسان کا اپنا کردار میلا نہ ہو تو کوئی اس کی طرف میلی آنکھ نہیں اٹھا سکتا.
نغمہ خان نے بتایا کہ اس کا تعلق سرائیکی وسیب تونسہ شریف کے ایک محنت کش گھرانے سے ہے.
وہ بڑی اداکارہ بن کر نام کمانا چاہتی ہے
رحیم یار خان
پاکستان کسان اتحاد کے ڈسٹرکٹ آرگنائزر جام ایم ڈی گانگا، ضلعی صدر ملک اللہ نواز مانک اور حاجی نذیر احمد کٹپال نے گانگا نگر میں خصوصی تنظیمی میٹنگ کے دوران کہا ہے کہ
گرمی ہو یا سردی یا کرونا کے سنگین حالات کسان ہر روز اور ہروقت دن رات ڈیوٹی پر ہوتا ہے. پیداواری اخراجات کو سامنے رکھتے ہوئے
کسانوں کو ان کی فصلات کے جائز ریٹس ملنے چاہئیں.آئی ایم ایف اور دوسرے عالمی ساہو کاروں کے کہنے پر ملک کی زراعت اور کسانوں کا گلہ گھونٹنے والے
ملک و قوم کے ساتھ زیادتی کر رہے ہیں.قومی زمینی حقائق کو سامنے رکھ کر زرعی پالیسیاں بنائی جائیں.
ڈسٹرکٹ ایگریکلچر اینڈ ایڈوائزری کمیٹی میں سیاسی چہیتوں کی بھرتی کرکے اور انہیں سربراہ بنا کر حکمرانوں نے اچھا نہیں کیا.
نمائندہ کسان تنظیموں کی جگہ کوئی نہیں لے سکتا. ہم سرکاری کمیٹی کے متبادل عوامی ڈسٹرکٹ ایگریکلچر اینڈ ایڈوائزری کمیٹی کے ذریعے اپنا کام اور مشن جاری رکھیں گے.
جام ایم ڈی گانگا نے کسانوں سے کہا ہے کہ وہ گنے کی کٹائی کو مکمل روکیں نہیں آہستہ آہستہ جاری رکھیں.
شوگر مافیا سے نمٹنے کے لیے انہیں چاہئیے کہ اگلے سال ہر کاشتکار کم ازکم اپنی گنے کی کاشت 10فیصد کم کرے.
اس عمل سے انہیں شوگر ملز کی جانب سے عزت اور ریٹ دونوں چیزیں ملیں گی. ملک اللہ نواز مانک نے کہا کہ
حکومت ضلع رحیم یار خان میں پلپ انڈسٹری کے قیام کے لیے صنعت کاروں کے لیے خصوصی پیکیج لانچ کرے.
حاجی نذیر احمد کٹپال نے کہا کہ وقت کو ضائع کیے بغیر ملک میں نئے ڈیم بنائے جائیں.
نہری نظام کی ری ڈیزائنگ و ری ماڈلنگ کی جائے بصورت دیگر مستقبل میں معاشی اور غذائی ضروریات کے کئی نئے مسائل جنم لیں گے۔.
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون