بہاول نگر
(صاحبزادہ وحید کھرل)
کمشنر بہاول پور ڈویژن کیپٹن (ر)ظفر اقبال نے کہا کہ ضلع بہاول نگر کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرنے کے تمام تر وسائل بروئے لائے جارہے ہیں
اور اس ضلع کی ڈویلپمینٹ پر وزیر اعلی پنجاب کا مکمل فوکس ہے۔ یہ بات انہوں آج دورہ بہاول نگر میں مختلف ترقیاتی پراجیکٹس کے معائنہ کے دوران کہی۔
اس موقع پر ڈپٹی کمشنر محمد شعیب خان جدون بھی انکے ہمراہ تھے۔ کمشنر بہاول پور ظفر اقبال نے اپنے دورے میں پہلے حیدر سٹیڈیم بہاول نگر میں ترقیاتی کاموں کا معائنہ کیا ۔
اس موقع پر سپورٹس آفیسر عظمی بشیر نے بتایا کہ سیون سائیڈ آسٹرٹرف ہاکی سٹیڈیم جس کو سات کروڑ پچیس لاکھ کی لاگت سے مکمل کیا جارہا ہے
اور اس پر چار کروڑ 76 لاکھ خرچ ہو چکے ہیں اور 84 فیصد کام مکمل کرلیا گیا ہے۔ کمشنر ظفر اقبال اور ڈپٹی کمشنر شعیب جدون نے حیدر سٹیڈیم میں کلین اینڈ گرین مہم کے
تحت پودا بھی لگایا۔ بعدازاں کمشنر بہاول پور ظفر اقبال نے بہاول نگر میڈیکل کالج کا دورہ کیا اور تعمیراتی کام کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ بہاول نگر میڈیکل کالج کا تخمینہ ایک ارب 80کروڑ کا میگا پراجیکٹ ہے
جس پر پچاس کروڑ خرچ ہو گئے ہیں۔ کمشنر بہاول پور کو بہاول نگر کے دیگر ترقیاتی منصوبوں پر ایکسین ہائی ویز شہزاد ہاشم نے بتایا کہ
شہر میں دورویہ سڑکوں کی تعمیر کے منصوبے پر لاگت کا تخمینہ 65 کروڑ ہے جس میں سے 49 کروڑ خرچ ہوچکے ہیں اس موقع پر بتایا گیا کہ
نئے منصوبوں میں عارف والہ ، منچن آباد ، ہارون آباد روڈز کا ضلعی ہیڈ کوارٹر پر بائی پاس جو کہ اس شہر کا رنگ روڈ مکمل کر دے گا
اس میگا پراجیکٹ کا تخمینہ 2ارب 20 کروڑ ہے جو کہ شہر کی ترقی کا سنگ میل ثابت ہوگا اور اس منصوبے کی فزیبلیٹی مکمل کرکے ساؤتھ پنجاب کو 31دسمبر تک ارسال کردیا جائے گا۔
بریفنگ کے دوران عوامی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے بہاول نگر شہر کی تمام سڑکات کو دورویہ کرنے کی فزیبیلیٹی رپورٹ بھی پیش کی تاکہ
ٹریفک کا بہاؤ بہتر ہوسکے اور عوام کو بہترین سہولیات میسر آسکیں۔ یہ منصوبہ ایک ارب پچیس کروڑ کا ہے اور اس میں بہاولی چوک پر فلائی اوور بھی شامل ہے۔
اور آئندہ سال فنڈز کی دستیابی پر یہ منصوبہ بھی شروع کیے جانے کی امید ہے۔ اس موقع پر ایکسین ندیم پبلک ہیلتھ ندیم گجر نے بتایا کہ
بہاول نگر سیوریج سکیم 39 کروڑ سے مکمل کی جارہی ہے جس میں سے 25 کروڑ خرچ ہوچکے ہیں۔ کمشنر ظفر اقبال نے کہا کہ
ان منصوبوں کی وہ خود مانیٹرنگ کریں گے اور بہترین معیار کے مطابق منصوبوں کو پایہ تکمیل کو پہنچایا جائے گا۔
بہاولنگر
(صاحبزادہ وحیدکھرل )
پولیس کا گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران جرائم پیشہ افراد کے خلاف کامیاب کریک ڈاؤن،اے کیٹیگری سمیت10 اشتہاری مجرمان،27عدالتی مفروران و دیگر جرائم میں
ملوث متعدد ملزمان گرفتار،224لیٹر شراب اور اسلحہ ناجائز برآمد۔
تفصیلات کے مطا بق ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بہاولنگرقدوس بیگ کی ہدایت ضلع بھر میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف کامیاب کریک ڈاؤن جاری ہے۔
ضلعی پولیس نے گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران کامیاب کاروائیوں کے دوران اے کیٹیگر ی سمیت 10مجرمان اشتہاری،27عدالتی مفروران اور متعدد دیگر جرائم میں ملوث ملزمان کو
گرفتار کرلیا۔منشیات فروشوں کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے 8مقدمات درج کیے گئے جن میں 224لیٹر شراب برآمد ہوئی۔
اسی طرح ناجائز اسلحہ رکھنے والے ملزمان کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے 3ملزمان کو گرفتار کیا گیا
جن کے قبضہ سے 2عدد پسٹل 30بور اور ایک بندوق 12بور برآمد ہوئی۔گرفتار ہونے والے ملزمان کے خلاف مقدمات درج کرکے تفتیش کا عمل جاری ہے۔
اس موقع پر ڈی پی او بہاولنگر کا کہنا تھا کہ عوام الناس کے جان و مال کا تحفظ پولیس کی اولین ترجیح ہے۔
بہاولنگر پولیس اپنے فرائض سے بخوبی واقف ہے اورجرائم پیشہ افرادکے خلاف کامیاب کاروائیوں میں مصروف ہے۔
بہاول نگر
(صاحبزادہ وحید کھرل)
کمشنر بہاول پور ڈویژن کیپٹن (ر) ظفر اقبال نے باتسلیمات ڈپٹی ڈائریکٹر پبلک ریلشنز، حکومت پنجاب ، بہاول نگر۔
تاریخ۔ 05 دسمبر 2020
بہاول نگر۔ کمشنر بہاول پور ڈویژن کیپٹن (ر) ظفر اقبال نے ہدایت کی ہے کہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹس فیلڈ میں فعال کردار ادا کرتے ہوئے
انفورسمنٹ میکانزم کو مضبوط بنائیں اور قانون کی عملدرآمدی کو ہر قیمت پر یقینی بنائیں تاکہ گراں فروشی کا سدباب ہوسکے۔
یہ بات انہوں ڈپٹی کمشنر آفس بہاول نگر کے کانفرنس روم میں ایک اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا اجلاس میں ڈپٹی کمشنر شعیب جدون کے علاوہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو سیف اللہ ساجد اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔
اجلاس میں کمشنر ظفر اقبال نے ہدایت کی کہ ہر تحصیل میں ایک ماڈل ویلیج بنایا جائے اور ضلع کی ہر تحصیل میں دو بازار انکروچمنٹ فری بنائے جائیں جو کہ مثالی ہونے چاہیے۔
انہوں نے سی او ایجوکیشن اور سی او ہیلتھ کو بھی کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت کی۔ کمشنر بہاول پور نے اجلاس میں ہدایت کی کہ ضلع بہاول نگر میں ایک نئے سٹیٹ آف دی
آرٹ پارک کے قیام کے لیے سکیم تیار کریں جس کی فنڈنگ پنجاب حکومت سے کروائیں گے۔ اجلاس میں بریفنگ کے دوران ڈپٹی کمشنر شعیب جدون نے بتایا کہ احساس کفالت پروگرام کے تحت ضلع میں 2 ارب 26 کروڑ روپے تقسیم کیا گیا ہے۔
اجلاس میں بتایا کہ پرائس کنٹرول میکانزم کے تحت دس کروڑ سے زائد جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ اجلاس میں کمشنر بہاول پور نے ایکسین بلڈنگز کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی کاموں پر سست روی اور غفلت برداشت نہیں کی جائے گی
اور ہر ٹینڈرنگ پراسس اوپن شفاف اور فئیر اور مسابقت پر مبنی ہو۔کمشنر نے ہفتہ شان رحمت اللعالمین کے کامیاب انعقاد اور ریونیو وصولیوں میں بہترین کارکردگی کو سراہا۔
کردار ادا کرتے ہوئے انفورسمنٹ میکانزم کو مضبوط بنائیں اور قانون کی عملدرآمدی کو ہر قیمت پر یقینی بنائیں تاکہ
گراں فروشی کا سدباب ہوسکے۔ یہ بات انہوں ڈپٹی کمشنر آفس بہاول نگر کے کانفرنس روم میں ایک اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا
اجلاس میں ڈپٹی کمشنر شعیب جدون کے علاوہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو سیف اللہ ساجد اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔
اجلاس میں کمشنر ظفر اقبال نے ہدایت کی کہ ہر تحصیل میں ایک ماڈل ویلیج بنایا جائے اور ضلع کی ہر تحصیل میں دو بازار انکروچمنٹ فری بنائے جائیں جو کہ مثالی ہونے چاہیے۔
انہوں نے سی او ایجوکیشن اور سی او ہیلتھ کو بھی کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت کی۔ کمشنر بہاول پور نے
اجلاس میں ہدایت کی کہ ضلع بہاول نگر میں ایک نئے سٹیٹ آف دی آرٹ پارک کے قیام کے لیے سکیم تیار کریں
جس کی فنڈنگ پنجاب حکومت سے کروائیں گے۔ اجلاس میں بریفنگ کے دوران ڈپٹی کمشنر شعیب جدون نے بتایا کہ
احساس کفالت پروگرام کے تحت ضلع میں 2 ارب 26 کروڑ روپے تقسیم کیا گیا ہے۔ اجلاس میں بتایا کہ پرائس کنٹرول میکانزم کے تحت دس کروڑ سے زائد جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
اجلاس میں کمشنر بہاول پور نے ایکسین بلڈنگز کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی کاموں پر سست روی اور غفلت برداشت نہیں کی جائے گی
اور ہر ٹینڈرنگ پراسس اوپن شفاف اور فئیر اور مسابقت پر مبنی ہو۔کمشنر نے ہفتہ شان رحمت اللعالمین کے کامیاب انعقاد اور ریونیو وصولیوں میں بہترین کارکردگی کو سراہا۔
بہاول نگر
(صاحبزادہ وحید کھرل)
کمشنر بہاول پور ڈویژن کیپٹن (ر)ظفر اقبال نے آج ضلعی ہسپتال بہاول نگر میں کورونا وارڈ کا معائنہ کیا اور دستیاب سہولیات کا جائزہ لیا۔
انہوں نے کورونا کی وبا سے نمٹنے کے لیے فرنٹ لائن ہیلتھ سٹاف اور ڈاکٹرز و عملہ کی تعریف کی۔ کمشنر نے کہا کہ کورونا ایک گلوبل چیلنج ہے
اور پاکستان نے اس وبا کی روک تھام کے لیے جو اقدامات اور تدابیر اختیار کی ہیں
اس کی پوری دنیا معترف ہے۔ لیکن کورونا کی حالیہ لہر زیادہ خطرناک اور جان لیوا ہے
جس کے لیے ایس او پیز پر عمل کیا جائے اور احتیاط کا دامن ہرگز نہ چھوڑیں اور حکومتی گائیڈ لائنز پر عمل کرنے سے ہم انشااللہ اس لہر سے بھی کامیابی سے نکل آئیں گے۔
بہاول نگر
(صاحبزادہ وحیدکھرل)
کمشنر بہاول پور ڈویژن کیپٹن (ر) محمد ظفر اقبال نے آج ضلعی ہسپتال میں پناہ گاہ کا دورہ کیا اور دستیاب سہولیات اور انتظامات کا جائزہ لیا۔
اس موقع پر ڈپٹی کمشنر شعیب جدون بھی انکے ہمراہ تھے۔ کمشنر ظفر اقبال نے دورے کے دوران کہا کہ
پناہ گاہوں کا قیام وزیراعظم عمران خان کا انقلابی اور غریب دوست ویژن ہے کیونکہ حکومت پسے ہوئے لاچار غریب اور پسماندہ طبقے کو سہولت پہنچانے کے لیے پر عزم ہے
اور پناہ گاہوں کا قیام اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے تاکہ غریب مسافروں ، مزدوروں اور فٹ پاتھ پر زندگی بسر کرنے والوں کے لیے حکومت پناہ گاہ کے
ذریعے قیام و طعام کا باعزت بندوبست کرے اور حکومتی سطح پر ایسے افراد کو سہارا مل سکے۔
بہاولنگر
(صاحبزادہ وحید کھرل )
چیرمین عشر زکواة کمیٹی حاصل پور مقامی صحافی ملک محمد اسلم چوہان کی والدہ کی قران خوانی سے جمعیت علمائے اسلام سمیع الحق گروپ کے
مرکزی رہنما مولانا بشیر احمد شاد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماں ایک عظیم ہستی ہے جس کا آقائے دوجہاں حضرت محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم بھی کھڑے ہو کر استقبال کرتے تھے ماں وہ ہستی ہے
جو موقعہ بہ موقعہ اپنی اولاد کے لیے ہروقت دعا گو رہتی ماں کے جانے کے بعد گھر سونا ہو جاتا ہے انھوں نے کہا کہ ہمیں اپنے والدین کی مغفرت کے لیے دعا کرنی چاہیے اور ان کے ایصال ثواب کے لیے صدقہ جاریہ کے کام کرنے چاہیے
آج ہم جدید علوم کی طرف راغب ہوکر دینی تعلیم سے دور ہوگئے ہیں ہمیں ایصال ثواب اور مغفرت کا طریقہ بھی نہی آتا نوجون نسل کا دین سے رجحان ختم ہوتا جا رہا ہے
دین سے دوری کی وجہ سے اغیار ہم پر غالب آتے جا رہے ہیں ہم نے سنت نبوی کو فراموش کردیا ہے جس کی وجہ سے آج ہم ذلیل اور رسوا ہو رہے ہیں
اس موقعہ پر ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن بھاول پور بنچ کے سینئر نائب صدر ملک محمد نعیم ایڈووکیٹ ملک عبدالرشید جنرل سیکرٹری پریس کلب حاجی
انور عزیز بروکر حاجی محمد سرور ملک فاروق چوہان غلام حسین گاماں اور دیگر معززین کثیر تعداد میں موجود تھے
بہاولنگر
(صاحبزادہ وحید کھرل)
چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی بہاولنگر میں درجہ چہارم سے جونیئر کلرکس پروموٹ ہونے والے
اور رولز 17A کے تحت تقرر شدگان کے اعزاز میں ایک پروقار تقریب منعقد کی گئی. جس میں مہمان خصوصی جناب محمد اسلم اعجاز صاحب Ceo ایجوکیشن بہاولنگر تھے, مہمانان گرامی میں شاہدہ حفیظ صاحبہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سیکنڈری بہاولنگر,
ڈپٹی ڈی ای او سیکنڈری بہاولنگر میڈم سمیرا شاہین , میڈم فوزیہ انجم بخاری صاحبہ, ڈپٹی ڈی ای او ایلیمنٹری زنانہ بہاولنگر,
ڈپٹی ڈی ای او سیکنڈری محمد رفیق صاحب, شبیر احمد صاحب اسسٹنٹ ڈائریکٹر دفتر سی ای او آفس ایجوکیشن بہاولنگر, محمد اکمل جوئیہ صاحب ڈپٹی ڈی ای او
میل ایلیمنٹری بہاولنگر دیگر افسران کے علاوہ ایپکا کلرکس ملازمین اتحاد ایجوکیشن کے سینئر رہنما اختر حسین عادل صدر آل ڈیپارٹمنٹ بہاولنگر, جناب ریاض احمد مہار صدر ایپکا (حاجی ارشاد چوہدری گروپ) محمد اظہر خان صاحب,
ضلعی جنرل سیکرٹری ایپکا ایجوکیشن بہاولنگر, فرحان تبسم چشتی, جنرل سیکرٹری ایپکا (حاجی ارشاد چوہدری گروپ) بہاولنگر,
عامر شاہ بخاری , حاجی بارش علی سینئر نائب صدر,سرپرست اعلئ غضنفر علی سابق سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر مردانہ بہاولنگر ,
عبدالرشید جنرل سیکرٹری ایپکا ایجوکیشن ونگ بہاولنگر, جمشید اقبال بھٹی, نشرو اشاعت ایپکا حاجی ارشاد چوہدری گروپ بہاولنگر,
ایپکا مجدی گروپ کے صدر محمد اقبال جوئیہ, محمد زمان چودھری, جنرل سیکرٹری مجدی گروپ ایپکا,عمیر گیلانی صدر, لوئر گریڈ ایپمپلائیز ایسوسی ایشن (ملازمیں) ضلع بہاولنگر,
نصیر احمد, سینئر نائب صدر, لوئر گریڈ ایپمپلائیز ایسوسی ایشن, عبدالحمید عباسی, محمد شریف عرف چاچا صدر, ایپملائز ایجوکیشن ونگ, ایپکا حاجی ارشاد چوہدری گروپ,
ٹیچرز ایجوکیٹرز کے راہنما و سینئر ٹیچرز یونین کے راہنماؤں نے اپنے خطاب میں چوہدری محمد اسلم اعجاز صاحب Ceo ایجوکیشن بہاولنگر کی جانب سے ملازمین درجہ چہارم کو پروموٹ کرنے کو سراہا.
جنھوں نے سخت دباؤ کے باوجود میرٹ پر غریب ملازمین کی ترقیاں کرکے درجہ چہارم سے کلرک کے 20 فیصد کوٹہ کے تحت پروموشن کی,
ان راہنماؤں نے چوہدری محمد اسلم اعجاز صاحب Ceo ایجوکیشن بہاولنگر کا شکریہ ادا کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ
آئیندہ بھی چوہدری صاحب ضلع بہاولنگر کے ملازمین, اہلکاروں اور ٹیچرز کے جائز مسائل کے حل کیلئے کوششیں جاری رکھیں گے.
راہنماؤں نے رولز 17/A کے تحت نئے بھرتی ہونے والے کلرکس کو خوش آمدید کیا اور مبارکباد دی
.
: (پولیس کے ہاتھ مضبوط کرنا ہوں گے)
(خیال یار۔۔کالم نگار۔۔۔خدا یار خان چنڑ )
پچھلے دنوں سندھ پولیس کے اے ایس آئی محمد بخش نے شاندار کارنامہ سر انجام دے کر پوری سندھ پولیس کا سر فخر سے بلند کر دیا –
اے ایس آئی محمد بخش نے ایک بے بس اور مظلوم ماں کی فریاد سنی تو اس کے دل میں رحم آ گیا اور اس کے اندر انسانیت اور فرض شناسی جاگ اٹھی –
جس پر اس شخص نے اپنی اور اپنی فیملی کی جان پر کھیل کر ظالم درندوں کے ہاتھوں سے بے یارو مددگار مظلوم اغوا شدہ بچی کو بازیاب کروایا
-یہ اے ایس آئی کے لیے بڑا رسک بھی تھا مگر جب انسان مظلوم کی مدد کی نیت کرے تو اللہ تعالیٰ اسکی غیبی امداد کرتا ہے –
جب اے ایس آئی محمد بخش اپنی اور اپنی بیٹی کی عزت داؤ پر لگا کر اس بچی کی مدد کے لیے نکل پڑا تو اللہ تعالیٰ نے اسے کامیابی و کامرانی کے ساتھ ساتھ عزت سے ایسا نوازا کہ سندھ تو کیا پورا پاکستان عش عش کر اٹھا –
پورے پاکستان میں سوشل میڈیا پر دھوم مچ گئی – ہر طبقہ فکر کے لوگوں نے محمد بخش کے اس اعلی کارنامے پر اسے خراج تحسین پیش کیا –
وزیر اعظم عمران خان نے بھی فون کر کے کہا کہ دل کرتا ہے اے ایس آئی محمد بخش کے ہاتھ چوم لوں –
اور اسکے اس اچھے کام کو خوب سراہا – سندھ پولیس کے آئی جی نے بھی فوراً بیان دیا کہ محمد بخش جیسے اے ایس آئی نے سندھ پولیس کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے
–
سندھ پولیس اور آئی جی کی طرف سے محمد بخش کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے زبردست پروگرام کا اہتمام کیا گیا –
جس میں محمد بخش اور اسکی فیملی کو بگھی پر بٹھا کر لایا گیا اور اس کو سندھ پولیس کی طرف سے گارڈ آف آنر پیش کیا گیا
اور پھولوں کے ہار پہنائے گئے اور پتیاں نچھاور کی گئیں اور گلدستہ پیش کر کے خوب استقبال کرتے ہوئے بھرپور خراج تحسین پیش کیا گیا –
اس میں کوئی شک نہیں کہ انکے اچھے کام کو سارے پاکستانیوں نے سراہا – چلو شکر ہے کہ محمد بخش اے ایس آئی نے سندھ پولیس کو سر اٹھا کر چلنے کے قابل تو بنا دیا ہے
ورنہ تو بدانتظامی اور کرپشن کے حوالے سے سندھ پولیس تباہی کے دھانے تک پہنچ چکی ہے – جب کوئی بندہ پنجاب سے یا کسی اور صوبے سے سندھ کی حدود میں داخل ہوتا ہے
تو اس سے سندھ پولیس کے جوان اتنا برا سلوک کرتے ہیں کہ خدا کی پناہ – تلاشی ایسے لیتے ہیں کہ جیسے وہ کوئی غیر ملکی جاسوس ہو اور غیر قانونی طور پر اس علاقے میں
گھسنے کی کوشش کر رہا ہو – یوں چھان بین کی جاتی ہے جیسے انھوں نے سندھ کا ویزہ اسٹیمپ کرنا ہو –
بے چارے شریف لوگ انکی مٹھی گرم کر کے اپنی جان چھڑاتے ہیں – تب کہیں جا کر انھیں سندھ کی دھرتی پر قدم رکھنے کی اجازت مل پاتی ہے –
اس بات کے لکھنے کا مقصد بس اتنا ہے کہ سندھ پولیس کے جوانوں اور اعلی افسران کو یہ احساس دلایا جائے کہ
وہ صرف سندھیوں کی ہی نہیں بلکہ پورے پاکستان کے ہر شہری کی قدر کرنا سیکھیں – ہمارے لئے تو تمام صوبوں کی تمام فورسز قابل احترام ہیں –
مقصد تو ملک پاکستان کی خدمت کرنا ہے – سب سے پہلے تو وہ پاکستانی ہیں صوبائی حیثیت تو بعد کی بات ہے –
اب میں پنجاب پولیس کا ذکر بھی کرنا چاہوں گا –
ایمان داری کی بات تو یہ ہے کہ اگر پنجاب پولیس کا سندھ کی پولیس سے موازنہ کیا جائے
آئے تو تعلیم ، قابلیت ، تفتیش ، کارکردگی ، خطرناک مجرموں کا مقابلہ کرنے ، سنگین جرائم پیشہ گینگز کا سراغ لگانے اور ان کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچانے میں
پنجاب پولیس کا کوئی ثانی نہیں –
اس نے کئی خطرناک گینگز کا مقابلہ کرکے ان کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا جو ملک و قوم اور انسانیت کے ناسور بن چکے تھے –
آئے دن اغوا برائے تاوان کے واقعات رونما ہونے والے واقعات میں کافی حد تک کمی دیکھنے میں آئی ہے –
قبضہ مافیہ کو نکیل ڈال کر انہیں بھی کیفر کردار تک پہنچایا گیا ہے اور اب اس صوبے کی عوام پہلے سے زیادہ خود کو محفوظ خیال کرتی ہے –
بچے بچیوں کے ریپ اور ان کے قتل کی وارداتیں کرنے والے گینگز کو پنجاب پولیس نے ٹریس کرکے ان ظالم درندوں کو انجام تک پہنچایا ہے –
پاکستان کے اندر جتنی بھی فورسز ہیں انکے پاس مکمل سہولیات نہیں ہیں
لیکن اس کے باوجود وہ اچھی کارکردگی کے ساتھ جرائم پیشہ افراد کا بھرپور مقابلہ کر رہی ہیں – پاکستان میں کام کرنے والی تمام فورسز کے پاس چاہے
وہ اسپیشل برانچ ہو سکیورٹی برانچ ہو پٹرولنگ پولیس ہو ٹریفک پولیس ہو یا موٹر وے پولیس وغیرہ وغرہ
ان کو تو سہولیات فراہم کی جاتی ہیں حالانکہ ان کا عوام کے ساتھ یا جرائم پیشہ عناصر کے ساتھ براہ راست واسطہ کم ہی پڑتا ہے لیکن تھانہ پولیس فورس کے ساتھ عوام کا ڈائریکٹ رابطہ ہوتا ہے – جب بھی کوئی وقوعہ ہوتا ہے
یا کسی شخص سے کوئی زیادتی کرتا ہے تو وہ سب سے پہلے اپنے متعلقہ تھانے پر جاتا ہے اور اپنی شکایت درج کرواتا ہے –
آگے چاہے ملزمان کتنے ہی طاقتور یا خطرناک کیوں نہ ہوں ان کا سامنا متعلقہ تھانے کی پولیس کو کرنا پڑتا ہے –
لا اینڈ آرڈر کا کوئی بھی مسئلہ چاہے روڈ بلاک ، جلسے جلوس یا دھرنا ہو یا ڈکیتی کی وارداتیں ہوں کوئی بم دھماکہ ہو یا دہشت گردوں سے آمنا سامنا کرنا ہو،
پولیس کے پاس چاہے سہولیات ہوں نہ ہو جواب دہ مقامی پولیس ہی ہوتی ہے – افسران بالا کا زور بھی بس انہی پر چلتا ہے –
میڈیا سیاست دان اور عوام بھی اپنا غصہ انہی پر نکال رہے ہوتے ہیں –
اگر غور کیا جائے تو یہ دیکھ کر سر شرم سے جھک جاتا ہے کہ
ہماری پولیس سہولیات کے فقدان کا شکار ہے – نہ ہماری پولیس کے پاس جدید اسلحہ ہوتا ہے نہ ریڈ کرنے کے لیے اچھی اور معیاری گاڑیاں ہوتی ہیں –
ملزمان کو ٹریس کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا تو خیر ذکر ہی کیا – پولیس کا محکمہ نفری کی شدید کمی کا شکار ہے –
کسی واردات یا ہنگامی حالات میں انھیں مجبوراََ دوسرے تھانوں کی پولیس سے مدد لینا پڑتی ہے – جب تک نفری پوری ہوتی ہے
اس وقت تک ملزمان واردات کر کے جا چکے ہوتے ہیں – کیونکہ کچھ نفری تو مسجدوں کے باہر پہرہ دے رہی ہوتی ہے ،
کچھ عدالتوں میں مثلیں لے کر پہنچی ہوتی ہے اور کچھ بڑے افسران کے آگے پیش ہونے کے لیے جا چکی ہوتی ہے –
تھانے میں ایک بیچارہ محرر اور ایک آدھ سنتری اپنی پرانی ٹوٹی پھوٹی رائفل لیے گیٹ پر کھڑا پہرہ دے رہا ہوتا ہے –
ملک کی آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے ساتھ ہی ساتھ جرائم کی شرح میں بھی ہوش ربا اضافہ ہو رہا ہے مگر تھانے کی نفری بجائے بڑھنے کے کم ہو رہی ہے –
اتنے مشکل حالات کے باوجود بھی پولیس کی بڑی ہمت ہے کہ وہ جرم اور مجرموں کا مقابلہ کر رہی ہے –
میرے پاس اپنی بات کی تصدیق کے لیے درجنوں نہیں سینکڑوں مثالیں ہیں –
مثلا پچھلے دنوں تحصیل خیر پور ٹامیوالی کے تھانہ عنائیتی کی پولیس جو پانچ افراد پر مشتمل تھی ایک خطرناک ڈاکو جو کہ اشتہاری تھا
اور درجنوں سنگین وارداتوں کی اس پر ایف آئی آر کٹی ہوئی تھیں ، اس پر ریڈ کیا تو پولیس کے پاس ایک پرانی زنگ آلود رائفل تھی –
آگے اس اشتہاری نے پولیس پر سیدھے فائر کھول دیے – پولیس والوں نے چھپ کر اپنی جان بچائی جبکہ ایک سپاہی
محمد اعجاز سونچی c /2073 بڑی جرات و بہادری سے لڑتا رہا اور کئی ایک فائر لگنے کے باوجود اس نے ہمت نہ ہاری اور آخر کار اس ڈاکو کو پکڑنے میں کامیاب ہو گیا –
اب وہ بے چارہ نوجوان فائر لگنے سے دونوں ٹانگوں سے معذور ہو چکا ہے اور وہ اپنا علاج تو کیا کروائے گا
وہ تو روٹی کے لیے بھی تنگ ہے – نہ تو کسی سیاست دان نے نہ حکمرانوں نے نہ ہی پولیس کے اعلیٰ حکام نے اس کی خبر گیری کی ہے –
میں حکومت پنجاب اور آئی جی پنجاب کی توجہ اس جانب مبذول کرانا چاہتا ہوں کہ بے شک اس آدمی کو بگھی پر نہ بٹھائیں ،
اسے پھولوں کا دستہ بھی پیش نہ کریں ، کم از کم اس غریب کا مناسب علاج تو کروا دیں جو بے چارہ انتہائی ناگفتہ بہ حالت میں اپنی زندگی گزار رہا ہے
آئی جی پنجاب اور حکومت پنجاب کو پولیس کے ہاتھ مضبوط کرنا ہوں گے – انہیں وہ تمام سہولیات فراہم کرنا ہوں گی
جس کی اس محکمے کو اشد ضرورت ہے – نفری کی کمی کو بھی پورا کرنا ہو گا – جدید اسلحہ ، مضبوط بیرکیں جدید گاڑیوں کی فراہمی کو بھی یقینی بنانا ہو گا –
انکے رہنے کے لیے کوارٹرز اور مضبوط چار دیواری والے تھانے تعمیر کرنا ہوں گے – ساتھ ہی ساتھ اعلی کارکردگی پر پولیس اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کرنا ہو گی
تاکہ پولیس کے نوجوان ہمت و جواں مردی سے ملک و قوم کی خدمت کر سکیں
اگر ایسا نہ کیا گیا
تو پولیس کے جوان یونہی زخمی ہوتے یا جانیں گنواتے رہیں گے
۔۔۔۔۔
کالم نگار ۔۔۔۔ خدا یار خان چنڑ
بہاول نگر
(صاحبزادہ وحید کھرل)
کمشنر بہاول پور کیپٹن (ر) ظفر اقبال نے آج چشتیاں میں سہولت بازار کا اچانک دورہ کیا
اور اشیاء ضروریہ کی دستیابی و فروخت اور آٹے و چینی کی مقررہ تب نرخوں پر فروخت کا جائزہ لیا۔
انہوں نے سہولت بازار میں اشیاء کی وافر فراہمی کی ہدایت کی اور کہا کہ
سہولت بازاروں کے قیام سے منافع خوروں کی حوصلہ شکنی ہوئی ہے اور اس اقدام سے گرانی میں کمی واقع ہوئی ہے۔
اس موقع پر ڈپٹی کمشنر شعیب جدون اور متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون