آفتاب احمد گورائیہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گلگت بلتستان اپنے دیو مالائی حُسن، برف پوش چوٹیوں، خوبصورت وادیوں اور مزیدار پھلوں سے لدے ہوئے باغوں کی بدولت کسی دنیاوی جنت سے کم نہیں۰ گلگت بلتستان تاریخی طور پر ریاست جموں و کشمیر کا حصہ رہا ہے جبکہ 1948 کے بعد سے گلگت بلتستان، پاکستان کے زیرِ انتظام ہے۰ بیس لاکھ کے قریب آبادی پر مشتمل یہ خطہ اپنے لازوال حُسن اور سیاحوں کے لئے ارضی جنت کی حیثیت رکھنے کے ساتھ ساتھ جغرافیائی لحاظ سے بھی بہت اہمیت رکھتا ہے۰ اس کی سرحدیں چین اور انڈیا سے ملتی ہیں، گلگت بلتستان، چین اور پاکستان اقتصادی راہداری کا دروازہ بھی ہے۰
انڈیا میں جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد گلگت بلتستان عالمی سطح پہ توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان کی وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان کو یکسر نظرانداز کیا ہواہے۰ فی الحال صرف پاکستان پیپلزپارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نہ صرف گلگت بلتستان کے عوام کے لئے آئینی حقوق کی آواز اٹھانے میں مصروف نظر آتے ہیں بلکہ ریاست اور عوام کے درمیان پل بننے کی کوشش بھی کر رہے ہیں۰ ضرورت اس امر کی ہے کہ جس طرح پاکستان کی سیاسی جماعتوں نے پاکستانی سیاست میں دو ٹوک موقف اپنایا ہے، اسی طرح گلگت بلتستان سے متعلق بھی دو ٹوک موقف سامنے لانے کی ضرورت ہے تاکہ نہ صرف گلگت بلتستان کے عوام کی محرومیاں دور کی جا سکیں بلکہ ریاست اور گلگت بلتستان کے درمیان موجود دوریوں کو بھی دور کیا جا سکے۰
پاکستان پیپلزپارٹی نے اپنے پچھلے دور حکومت میں ایک ورک آرڈر کے ذریعے گلگت بلتستان میں صوبائی نظام نافذ کر دیا جس کے نتیجے میں گلگت بلتستان کو صوبائی اسمبلی، وزیراعلی اور گورنر پر مشتمل صوبائی انتظام میسر آ گیا لیکن ابھی بھی قانونی اعتبار سے اس علاقے کو پاکستان میں وہ آئینی حقوق حاصل نہیں جو ملک کے دیگر صوبوں کو حاصل ہیں۰ یہاں کے لوگوں کو پاکستان کی قومی اسمبلی اور سینٹ میں نمائیندگی بھی میسر نہیں ہے جس میں بظاہر کچھ آئینی اور دوسری رکاوٹیں درپیش ہیں۰ مسئلہ کشمیر بھی ان رکاوٹوں میں سے ایک بڑی رکاوٹ ہے۰ ان تمام تر رکاوٹوں کے باوجود گلگت بلتستان کے عوام کو ایک آئینی ترمیم کے ذریعے قومی اسمبلی اور سینٹ میں بطور مبصر نمائیندگی دی جا سکتی ہے تاکہ گلگت بلتستان کے عوام کو نہ صرف مرکزی دھارے میں شامل کیا جا سکے بلکہ ان کی آواز طاقت کے بلند ترین ایوانوں تک پہنچ سکے۰ چیرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری اپنے حالیہ دورہ گلگت بلتستان کے دوران اس بارے زور شور سے آواز اٹھا رہے ہیں اور ان کی اس آواز کو بھرپور پذیرائی بھی مل رہی ہے کیونکہ مقامی لوگوں کا ہمیشہ سے ہی مطالبہ رہا ہے کہ پاکستان باقاعدہ طور پر گلگت بلتستان کے ساتھ الحاق کر کے اسے مستقل طور پر پاکستان میں ضم کر لے۰ چیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کے گلگت بلتستان کے دور دراز علاقوں سے لے کر گلگت سکردو جیسے شہروں تک کے جلسوں میں عوام کی بہت بڑی تعداد کی شرکت اس بات کی تائید کرتی ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کی آواز لوگوں کے دِلوں پر اثر کر رہی ہے اور عوام اس بات پر پورا یقین رکھتے ہیں کہ جیسے پاکستان پیپلزپارٹی نے ماضی میں گلگت بلتستان کے عوام کو حقوق دینے میں پہل کی ہے اسی طرح ان کا مرکزی نمائیندگی کا دیرینہ مطالبہ بھی پاکستان پیپلزپارٹی ہی پورا کرے گی۰ پاکستان پیپلزپارٹی وہ واحد جماعت ہے جس نے گلگت بلتستان کے عوام کے اس دیرینہ مطالبے کو اپنے 2018 کے انتخابی منشور کا باقاعدہ حصہ بنایا تھا اور یہی منشور گلگت بلتستان کے موجودہ انتخابات کا بھی منشور ہے۰
پندرہ نومبر کو ہونے والے انتخابات کی انتخابی مہم کے سلسلے میں آج کل چیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری گلگت بلتستان کے طویل دورہ پر ہیں۰ اس دورے کے دوران بلاول بھٹو زرداری گلگت بلتستان کے دور دراز اور دشوار گزار راستوں والے علاقوں تک پہنچ کر عوامی رابطہ مہم جاری رکھے ہوئے ہیں۰ بلاول بھٹو زرداری ایسے ایسے علاقوں تک پہنچے ہیں جہاں کوئی قومی رہنما تو دور کی بات کبھی کوئی علاقائی رہنما بھی نہیں پہنچا۰ گلگت بلتستان کے عوام کے لئے یہ ایک بہت خوشگوار تجربہ ثابت ہوا ہے۰ یہی وجہ ہے کہ دور دراز علاقوں کی چھوٹی چھوٹی کارنر میٹنگز بھی بڑے بڑے جلسوں میں تبدیل ہو رہی ہیں۰ عوام اپنے محبوب قائد کی ایک جھلک دیکھنے گھنٹوں راستوں میں کھڑے نظر آتے ہیں۰ ریکارڈ توڑ جلسے ہو رہے ہیں۰ گلگت بلتستان میں عوام اور خصوصا نوجوانوں کا جوش و خروش اور سیاسی عمل میں شمولیت قابل ستائش ہے اور بجا طور پر اس کا کریڈٹ بلاول بھٹو زرداری کو جاتا ہے اور پیلز پارٹی انتخابات سے قبل اس بڑی سیاسی کامیابی پر مبارکباد کی مستحق ہے۰
جن قوتوں نے پاکستان پیپلزپارٹی کو ختم کرنے کی کوشش کی اور ایک صوبے تک محدود کر دینے کی کوششوں میں مصروف رہے، گلگت بلتستان کی عوام نے ان قوتوں کو بڑا زوردار اور واضح پیغام دیا ہے کہ پیپلزپارٹی کل بھی چاروں صوبوں کی زنجیر تھی اور آج بھی پیپلزپارٹی اپنی پوری طاقت کے ساتھ بلوچستان کے پہاڑوں، وادی مہران اور پنجاب کے میدانوں اور خیبر پختونخواہ کے کہساروں سے لے کر کشمیر اور گلگت بلتستان کی برف پوش چوٹیوں تک نہ صرف موجود ہے بلکہ آج بھی واحد قومی جماعت ہے جو ایک نظریہ پر قائم ہے۰
گوجرانوالہ میں ہونے والے جلسے کے سلسلے میں بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں لالہ موسی سے گوجرانوالہ تک میلوں لمبی ریلی، گوجرانوالہ کے جلسہ میں پیپلزپارٹی کے کارکنوں کی ہزاروں کی تعداد میں شرکت اور کراچی کے فقیدالمثال جلسے کی میزبانی کے بعد گلگت بلتستان کے عوام کی جانب سے بلاول بھٹو زرداری کے دورہ گلگت بلتستان کے دوران شاندار انداز میں پذیرائی نے ثابت کر دیا ہے کہ محترمہ بینظیر بھٹو کی شہادت کے بعد اجڑ جانے والا میلہ دوبارہ سج چکا ہے۰ پورے پاکستان کے عوام بلاول بھٹو زرداری کی قیادت تلے جمع ہو رہے ہیں۰ بی بی کی شہادت سے ٹوٹ جانے والی امید دوبارہ بندھ چکی ہے، مشکل وقت گزر چکا ہے۰ جلسوں کی رونقیں بحال ہو چکی ہیں۰ بی بی کی شہادت سے پیدا ہونے والا خلا تو پورا نہیں ہو سکتا لیکن اب چیرمین بلاول بھٹو زرداری اپنی مدبرانہ اور دانشمندانہ سیاست سے اپنی قیادت کا لوہا منوا چکے ہیں۰ پورے ملک میں وزیراعظم بلاول کا نعرہ گونج رہا ہے اور لگتا ہے کہ اب بلاول راج کا وقت زیادہ دور نہیں۰
گلگت بلتستان میں ہونے والے انتخابات کے سلسلے میں حقیقی اور بھرپور انتخابی مہم صرف بلاول بھٹو زرداری چلا رہے ہیں۔اب تک کےجائزوں کےمطابق پیپلز پارٹی یہ انتخابات بھاری اکثریت سے جیت رہی ہے۰ غیر جانبدار ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی سب سے آگے اور ن لیگ دوسرےنمبر پر ہے جبکہ تحریک انصاف ریاستی طاقت کے بل بوتے پر چند الیکٹیبلز کو اپنے ساتھ ملانے کے باوجود مقابلے میں کہیں بھی نظر نہیں آ رہی۰ چیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ اگر گلگت بلتستان کے انتخابات کو بھی 2018 کے قومی انتخابات کی طرح کروانے کی کوشش کی گئی تو پھر دما دم مست قلندر اسلام آباد میں ہو گا اور حکومت کو اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے۰ ویسے بھی گلگت بلتستان کی حساس صورتحال کو مدِنظر رکھتے ہوئے انتخابات میں کسی بھی قسم کی مداخلت کے تباہ کن نتائج برآمد ہوں گے۰
گلگت بلتستان سے اٹھنے والی آواز نویدِ انقلاب ہے۰ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں اٹھنے والا یہ عوامی سیلاب پورے ملک تک جائے گا۰ اب اس عوامی طوفان کو روکنا کسی کے بس کی بات نہیں۰ جو بھی اِس عوامی ریلے کے راستے میں آنے کی کوشش کرے گا خس و خاشاک کی طرح بہہ جائے گا۰ تبدیلی سرکار کی نااہلی اور ناکامی سے ستائے ہوئے عوام کے لئے بلاول بھٹو زرداری اُمید کی ایک ِنئی کِرن بن کر چھایا ہے۰ انشاللہ جلد اس تاریک دور کا خاتمہ ہو گا، ملک میں اصل جمہوریت بحال ہو گی، حقیقی انصاف کا دور آئے گا اور بلاول بھٹو کی قیادت میں سلطانیِ جمہور کا نیا سورج طلوع ہو گا۰
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر