اشفاق نمیر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ بات اچھی طرح ذہن نشین کر لیں کہ کامیابی سجدے کرنے اور وظیفے کرنے سے نہیں ملتی بلکہ یہ محنت کی مرہون منت ہوتی ہے عملی میدان میں مقابلہ انسانوں کا ہوتا ہے جو بہتر کارکردگی دکھاۓ گا وہ جیتے گا وہ چاہے سائنس کے میدان ہوں کھیل کے میدان ہوں یا جنگ کے میدان ہوں آج کی دنیا کی ترقی آپ کے سامنے ہے آپ خود موازنہ کر لیں دنیا میں زلزلے اور سیلاب آتے ہیں وہ ممالک جن کا انتظام اچھا ہو وہ اس کا مقابلہ احسن طریقے سے کرتے ہیں اور ان کا نقصان کم سے کم ہوتا ہے لیکن ہم جیسے ملکوں کا نقصان مقابلتا زیادہ ہوتا ہے جن کا انتظام نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے کیونکہ ہم نے پہلے سے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی ہوتی حالانکہ عبادات دنیا میں شاید ہی ہم سے زیادہ کوئی کرتا ہو لیکن یہاں بھی عبادتیں اور وظائف ہمارا ساتھ نہیں دیتے بہتر انتظام اور انفراسٹرکچر والے یہود و ہنود ان تمام آفات سے بچ جاتے ہیں اس سب کا جواب ہم کچھ یوں بھی دے کر سرخرو ہونے اور کبوتر کی طرح انکھیں بند کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ دنیا تو ہے ہی کافر کیلئے مسلمان کیلئے اخرت کا وعدہ کیا گیا ہے تو پھر ہم یہ رٹ کیوں لگاتے ہیں کہ ہم دنیا سے بہت پیچھے رہ گئے دنیا کو فتح کرنے کے اعلانات اور اقدامات کرنے والے گمراہ ہیں اور پھر یہ کہ دنیا تو ہے ہی کافر کیلئے؟
یاد رکھیں عبادتیں اور وظائف کامیابی کے شارٹ کٹ نہیں ہیں کہ یہ وظیفہ پڑھ لو فلاں کام ٹھیک ہو جائے گا،یہ وظیفہ کر لو تو کامیابی یقینی ہے۔عبادتیں اور وظائف آپ کو آپ کے عقیدے کے مطابق اعتماد تو دے سکتے ہیں لیکن میدان میں وہی کامیاب ہو گا جو بہتر کارکردگی دکھاۓ گا اور اللہ نے اپنی کتاب میں واضح بتا دیا ہے
انسان کے لیے وہی کچھ ہے جس کی وہ کوشش کرتا ہے
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر