عامرحسینی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وزیراعظم کی پورٹل برائے سیٹزن پر شکایت کی گئی کہ پیروال ذخیرہ جنگلات کی 19616ایکٹر زمین میں سے 10 ہزار ایکٹر زمین فوج کو اور 240 کے قریب پرائیویٹ مالکان (جن میں ریٹائرڈ فوجی افسران شامل ہیں) کو دی گئی، کیسے؟ کیا جنگلات کی زمین کو کسی اور مقصد کے لیے دیا جاسکتا ہے؟ سپریم کورٹ آف پاکستان نے سندھ میں جنگلات کے لیے سرکاری مختص رقبے میں کمی کے سوموٹو نوٹس کیس میں سیکرٹری جنگلات سندھ کو پابند کیا تھا کہ جنگلات کے لیے مختص رقبے کو کسی اور مد میں الاٹ کرنے کے تمام احکامات واپس لیے جائیں تو سیکرٹری جنگلات ابتک اُس حُکم پر کم از کم غیرمنتخب ھئیت مقتدرہ سے عمل نہ کرواسکے……. پنجاب میں یہ معاملہ پہلے سیکرٹری جنگلات کے پاس بھیجا گیا، انہوں نے جنوبی پنجاب کے چیف برائے تحفظ جنگلات کے پاس معاملہ بھیجا اور جواب آیا کہ
109 ایکٹر رقبہ ناجائز قابضین سے واگزار کرایا گیا ہے جبکہ 10 ہزار ایکٹر رقبہ آرمی والے لے گئے-
میرا سوال فقط اتنا تھا کہ محکمہ دفاع کو 5 ہزار سے زائد اور آرمی ویلفئیر کو 4 ہزار سے زائد جنگلات زخیرے کا رقبہ کیسے اور کیونکر الاٹ کردیا گیا جبکہ میرا حکومتیں خود مانتی ہیں کہ گلوبل وارمنگ بڑھ گئی ہے اور جس علاقے میں یہ ذخیرہ جنگلات ہے، وہاں تو پہلے ہی معمول سے کم بارشیں ہوتی ہیں اور سخت ترین گرمی پڑتی ہے-
جنوبی پنجاب کا سب سے بڑا ذخیرہ جنگلات کا تین حصے رقبہ کس بنیاد پر دیا گیا؟ اس بات کی انکوائری کون کرے گا؟
ایک 18 ویں گریڈ کے سویلین افسر کی کیا مجال ہے کہ وہ ایسی انکوائری کا بوجھ اٹھائے؟
پاکستان میں ماحولیات پر کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیمیں جن کے پاس وسائل بھی ہیں فنڈز بھی ہیں وہ سرائیکی وسیب میں ماحولیات کی اتنی بڑی تباہی کے معاملے پر فیکٹ فائنڈنگ کیوں نہیں کرتیں؟
سرائیکی وسیب کے مفاد کی بات کرنے والے بھی اس ایشو پر بظاہر خاموش ہیں-
کیا چیف آف آرمی اسٹاف اس معاملے کی انکوائری کا حُکم دیں گے کہ 2006ء سے 2012ء کے عرصے میں قلیل آرمی ویلفیئر بورڈ نے جنگلات زخیرے کی 4 ہزار ایکٹر زمین کا اسٹیٹس ہی کیوں تبدیل کرایا؟ کیا محکمہ مال نے زخیرہ جنگلات پیروال کے اتنے برے رقبے کا اسٹیٹس بدلتے ہوئے کوئی متبادل رقبہ جنگلات کے لیے مختص کیا تھا؟
آرمی ویلیفئر بورڈ ابھی 282 ایکٹر مزید محکمہ مال سے اسی ذخیرہ جنگلات میں بقایا سرکار رقبے سے مانگ رہا ہے-
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر